0
Friday 15 Mar 2024 18:07

میری ٹائم سیکیورٹی بیلٹ 2024ء

میری ٹائم سیکیورٹی بیلٹ 2024ء
تحریر: سید تنویر حیدر

شمالی بحر ہند میں ایران، چین اور روس کی شرکت کے ساتھ ”میری ٹائم سیکیورٹی بیلٹ 2024ء“ مشق کا اہم مرحلہ گزشتہ جمعرات کے روز اختتام پذیر ہوا۔ بحیرہ احمر میں روزافزوں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے تناظر میں، آج کے عالمی منظر نامے پر چھائے ہوئے ان تین ممالک کی یہ مشترکہ مشق سمندروں پر تسلط کا خواب دیکھنے والے ان کے کئی حریف ممالک کے لیے ایک بھیانک حقیقت ہے۔ کل تک جوخلیج فارس کو خلیج عرب کا جعلی نام دینے کی تگ و دو میں تھے، آج ان کے اپنے سمندروں میں ان کے اقتدار کی کشتی ڈوبتی ہوئی نظر آ رہی ہے۔

صیہونی میڈیا ان تین ممالک کی مشترکہ مشقوں پر اپنی گہری تشویش کا اظہار کر رہا ہے اور اسے ان ممالک کے مابین باہمی تعاون میں مزید توسیع کا اشارہ قرار دے رہا ہے۔ ”یروشلم پوسٹ“ نے جمعرات کے روز اپنی ایک رپورٹ میں لکھا ہے کہ ”روس، ایران اور چین ماضی میں کم از کم چار مشقیں کر چکے ہیں اور اس سال کی یہ مشق بڑی مشق ہے جو بحیرہ احمر میں کشیدگی میں اضافے کے دوران کی جا رہی ہے“۔

اس اخبار نے مزید لکھا ہے کہ ”یہ بحری مشق نہایت اہم ہے اور مغربی طاقتوں کے لیے ایک پیغام رکھتی ہے، بحری جہازوں پر ایران کے حمایت یافتہ حوثیوں کے مسلسل حملوں اور حوثیوں کے ساتھ امریکہ، برطانیہ اور دیگر فریقین کی محاذآرائی کے تناظر میں ایران، روس اور چین کی شرکت سے یہ مشق ظاہر کرتی ہے کہ ان تین ممالک کی بحری افواج کو کوئی خطرہ نہیں، بحیرہ احمر میں میری ٹائم سیکیورٹی اور باہمی تعاون کے ذریعے یہ تینوں ممالک مغرب کو کمزور کرنے کے لیے ایک دوسرے کو ترجیح دیتے ہیں۔“

اس مشق میں عمان، آذربائیجان، قازقستان، پاکستان اور جنوبی افریقہ کے ممالک کے نمائندے بھی مبصر کی حیثیت سے شریک تھے۔ ان مشترکہ مشقوں میں تینوں ممالک کی افواج کی شمالی بحر ہند میں فائر فائٹنگ آپریشنز کی مشق شامل تھی جس میں  بحری افواج کے تیرتے ہوۓ اور فلائٹ یونٹس شامل تھے۔ ان مشقوں میں اغوا شدہ بحری جہاز کو آزاد کرانے اور فضائی اہداف کو تباہ کرنے کی مشق بھی شامل تھی۔

”میری ٹائم سیکیورٹی بیلٹ 2024ء“ مشترکہ مشق کے اختتامی مرحلے میں اسلامی جمہوری ایران کی بحریہ، سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کی بحریہ اور چین اور روس کی بحریہ کے تمام جہازوں نے شمالی بحر ہند کے علاقے میں ایران کے تباہ کن جہاز ”جماران“ کے سامنے پریڈ کی۔ اس پریڈ میں جماران کے علاوہ اسلامی جمہوری ایران کے کئی اور تباہ کن اور تیز رفتار جہازوں نے بھی شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 1122726
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش