0
Sunday 28 Apr 2024 06:28

اسرائیل اس نتیجے پر پہنچ چکا ہے کہ جنگ سے قیدیوں کی آزادی ممکن نہیں، جہاد اسلامی

اسرائیل اس نتیجے پر پہنچ چکا ہے کہ جنگ سے قیدیوں کی آزادی ممکن نہیں، جہاد اسلامی
اسلام ٹائمز۔ فلسطین کی مقاومتی تحریک "جہاد اسلامی" کی سیاسی شوریٰ کے رکن "علی ابو شاہین" نے صیہونی رژیم کی جانب سے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر پیش کردہ تجاویز کے جواب میں کہا کہ یہ رژیم اس نتیجے پر پہنچ چکی ہے کہ جنگ قیدیوں کی آزادی کا حل نہیں۔ انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی جانب سے قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے کے حوالے سے جهاد اسلامی کو صیہونی تجاویز کی ایک کاپی موصول ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاد اسلامی ان تجاویز کا جواب فلسطینی عوام اور مقاومت کے مفاد کی روشنی میں دے گی۔ جہاد اسلامی کے پولیٹیکل بیورو کے رکن نے اس بات کی جانب اشارہ کیا کہ اس وقت نتین یاہو مایوس ہو چکے ہیں۔ اُن کی مایوسی کی وجہ اسرائیل کی قتل و غارت گری کا حجم نہیں بلکہ یہ ہے کہ فلسطینی مقاومت اب بھی صیہونی اہداف پر راکٹ مار رہی ہے اور پوری قوت سے اسرائیلی فوج کا مقابلہ کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تمام مقاومتی گروہ ایک پیج پر ہیں اور تمام چیلنجز کا سامنا ذمےداری سے کر رہے ہیں۔

علی ابو شاہین نے کہا کہ داخلی اختلافات کو ختم کرنے کے لئے متعدد ملاقاتیں ہو چکی ہیں اور آئندہ بھی ہوتی رہیں گی۔ واضح رہے کہ 13 اپریل کو مذاکرات کے لئے فلسطینی مقاومتی گروہوں کی نمائندگی میں حماس کی تجاویز قطری و مصری ثالثین کو پہنچائی گئیں تھیں۔ یاد رہے کہ اسرائیل کے پچہتر سالہ ظلم و بربریت کے خلاف فلسطینی مقاومتی گروہوں نے گزشتہ سال 7 اکتوبر کو آپریشن طوفان الاقصیٰ انجام دیا۔ اس کارروائی اور صیہونی اشتعال انگیزی کے 45 دنوں کے بعد 24 نومبر کو پہلی بار چار روز کے لئے اسرائیل اور حماس کے درمیان عارضی جنگ بندی اور قیدیوں کے تبادلے کا معاہدہ ہوا۔ اس جنگ میں 7 دن کے لئے دو مرتبہ اضافہ ہوا۔ جس کے بعد یکم دسمبر جمعہ کی صبح ایک بار پھر اسرائیل نے غزہ پر ظلم کے پہاڑ توڑ دئیے۔ قابل غور بات یہ ہے کہ اس صیہونی رژیم نے اپنی ناکامی کے ازالے اور استقامتی محاذ کے حملوں کو روکنے کے لئے غزہ جانے والے تمام راستوں کو بند کر دیا اور ابھی تک بمباری جاری رکھی ہوئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 1131658
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش