Monday 6 May 2013 00:22
تحریر: نذر حافی
nazarhaffi@yahoo.com
ایک طرف دنیا میں اسلام تیزی سے پھیل رہا ہے اور دوسری طرف ممتاز مفتی جیسے دانشور سے لے کر مجھ جیسے ان پڑھ تک کے ذہن میں یہ سوال تیزی سے گردش کر رہا ہے کہ آخر اسلام ہے کیا۔۔۔؟ میں ایک عام سا مسلمان ہوں، دین کی بھی زیادہ سوجھ بوجھ نہیں رکھتا، کوشش کرتا ہوں کہ جیسے تیسے بھی ہو اللہ کے حبیب حضرت محمد رسول اللہ (ص) کی تعلیمات پر ممکنہ حد تک عمل کروں اور اگر کچھ بھی نہ کر سکوں تو سرورِ دو عالم (ص) کے نقشِ قدم کو ہی چومتا رہوں، میں کوشش کرتا ہوں کہ آپ (ص) کے اہلِ بیت اور آپ کے اصحاب اور اولیاءِ کرام کا دامن تھامے رکھوں۔
مجھے اپنے نبی(ص) سے منسوب ہر شئے سے محبت ہے، حتّی کہ اپنے نبی (ص) کے جوتے کا تسمہ بھی اپنی اولاد، اپنے ماں باپ اور اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ مجھے حق پہنچتا ہے کہ میں اپنے نبی (ص) کی ہر شئے سے محبت کروں اور دنیا کے کسی بھی شخص کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ مجھے اس محبت کے اظہار سے روکے۔
چلیں ٹھیک ہے میں مانتا ہوں کہ میں ایک گنہگار مسلمان ہوں اور میرے نیک و متقی مسلمان بھائیوں کو حق پہنچتا ہے کہ وہ مجھ جیسے گنہگار کو ماریں، خودکش دھماکوں میں اڑائیں، لیکن میرے نبی (ص) کے جلیل القدر اصحاب کی قبریں تو نہ کھودیں، اس ظلم کی تو کوئی بھی اسلامی مکتب اور فرقہ اجازت نہیں دیتا۔ حجر ابن عدی اور جعفر طیار جیسے شہید اصحاب کی قبروں کی بے حرمتی اور حضرت حجر ابن عدی کی لاش کو نکال کر لے جانا اور اس سے بڑھ کر ظلم یہ کہ عالمِ اسلام ابھی تک اس بے حرمتی پر خاموش ہے۔ سرورِ دو عالم (ص) کی نشانیوں کو مٹانے اور ان کی آل و اصحاب کے خلاف بے حرمتیوں کا یہ سلسلہ گذشتہ کئی سالوں سے جاری ہے۔ کبھی سلمان رشدی اور ٹیری جونز جیسے لوگ قلم و ہنر کے ذریعے آگے آکر توہین کرتے ہیں اور کبھی نام نہاد مسلمان علمِ اسلام اور پرچمِ اسلام اٹھا کر توہین رسالت (ص) کے مرتکب ہوتے ہیں۔
گذشتہ بیس سالوں میں اب تک رسولِ گرامی (ص) کی جن نشانیوں کو مٹایا گیا ہے اور جن مقدس اسلامی مقامات کی حرمت کو پامال کیا گیا ہے، ان کی مختصر رپورٹ ملاحظہ فرمائیں۔
• جنت البقیع میں سرکارِ دو عالم (ص) کے اصحاب اور ان کی آل کے مزارات کی توہین کی گئی، اور منہدم کر دئیے گئے۔
• جدہ میں مقبرہ حوا کو کنکریٹ سے بند کر دیا گیا۔
• دار الارقم نامی وہ پہلی درسگاہ جس میں نبی پاک (ص) نے تعلیم دی۔
• مدینہ میں بی بی فاطمہ کا گھر۔
• مدینہ میں امام جعفر صادق کا گھر۔
• بنو ہاشم کا محلہ صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا۔
• 1998ء میں نبی (ص) کی والدہ بی بی آمنہ کے مقبرے اور قبر کو گرانے کے بعد نظر آتش کر دیا گیا۔
• مدینہ میں نبی (ص) کے والد کی قبر مٹادی گئی۔
• امام علی (ع) کا وہ گھر جس میں امام حسن (ع) اور امام حسین (ع) کی ولادت ہوئی مٹا دیا گیا۔
• وہ گھر جسمے 570 میں نبی (ص) کی ولادت ہوئی، گرانے کے بعد اسکو مویشی بازار میں منتقل کر دیا گیا۔
• نبی کی پہلی زوجہ بی بی خدیجہ (س) کا گھر جہاں قرآن کی کچھ پہلی آیات کا نزول ہوا وہاں پر غسل خانے بنا دئیے گئے۔
• مکّہ سے ہجرت کے بعد مدینہ میں جس گھر میں نبی اکرم (ص) نے قیام کیا، گرا دیا گیا۔
• حضرت حمزہ کی قبر سے منسلک مسجد گرا دی گئی۔
• مسجد فاطمہ زہرا، • مسجد المنارا تین۔
• امام جعفر صادق کے بیٹے سے منسوب مسجد اور مزار جسکو 2002ء میں گرایا گیا۔
• مدینہ میں جنگ خندق سے منسوب 4 مساجد۔
• مسجد ابو رشید، • سلمان الفارسی مسجد مدینہ، • رجت اشمس مسجد مدینہ، • مدینہ میں جنت البقیہ، • مکّہ میں جنّت الموللہ، • امام موسٰی کاظم کی والدہ کی قبر، • مکّہ میں بنو ہاشم کی قبریں۔
• احد کے مقام پر حضرت حمزہ اور باقی شہداء کے مقبروں کو گرایا گیا۔ اس کے علاوہ بے شمار اہم مقامات کو مٹا کر وہاں ہوٹل اور کمپلیکس تعمیر کر دئیے گئے ہیں۔
میں ایک عام مسلمان ہونے کے ناطے آج پوری امت مسلمہ سے یہ سوال پوچھتا ہوں کہ خدا را فرقوں اور ملکوں کو چھوڑئیے، مجھے صرف اور صرف یہ بتائیے کہ آخر اسلام ہے کیا؟؟؟ کیا اسلام یہی ہے کہ زندہ مسلمانوں کو کافر کہہ کر ان کا قتلِ عام کرو اور جو اس دنیا سے چلے گئے ہیں، ان کی قبروں کو شرک کے مراکز کہہ کر گرا دو اور جلا دو اور ان کی لاشوں کو نکال کر بےحرمتی کرو۔۔۔ اگر اسلام یہ نہیں ہے تو پھر وہ اصلی اسلام کہاں ہے، اور اس کے ماننے والے بولتے کیوں نہیں۔۔۔؟
nazarhaffi@yahoo.com
ایک طرف دنیا میں اسلام تیزی سے پھیل رہا ہے اور دوسری طرف ممتاز مفتی جیسے دانشور سے لے کر مجھ جیسے ان پڑھ تک کے ذہن میں یہ سوال تیزی سے گردش کر رہا ہے کہ آخر اسلام ہے کیا۔۔۔؟ میں ایک عام سا مسلمان ہوں، دین کی بھی زیادہ سوجھ بوجھ نہیں رکھتا، کوشش کرتا ہوں کہ جیسے تیسے بھی ہو اللہ کے حبیب حضرت محمد رسول اللہ (ص) کی تعلیمات پر ممکنہ حد تک عمل کروں اور اگر کچھ بھی نہ کر سکوں تو سرورِ دو عالم (ص) کے نقشِ قدم کو ہی چومتا رہوں، میں کوشش کرتا ہوں کہ آپ (ص) کے اہلِ بیت اور آپ کے اصحاب اور اولیاءِ کرام کا دامن تھامے رکھوں۔
مجھے اپنے نبی(ص) سے منسوب ہر شئے سے محبت ہے، حتّی کہ اپنے نبی (ص) کے جوتے کا تسمہ بھی اپنی اولاد، اپنے ماں باپ اور اپنی جان سے زیادہ عزیز ہے۔ میں یہ سمجھتا ہوں کہ مجھے حق پہنچتا ہے کہ میں اپنے نبی (ص) کی ہر شئے سے محبت کروں اور دنیا کے کسی بھی شخص کو یہ حق نہیں پہنچتا کہ وہ مجھے اس محبت کے اظہار سے روکے۔
چلیں ٹھیک ہے میں مانتا ہوں کہ میں ایک گنہگار مسلمان ہوں اور میرے نیک و متقی مسلمان بھائیوں کو حق پہنچتا ہے کہ وہ مجھ جیسے گنہگار کو ماریں، خودکش دھماکوں میں اڑائیں، لیکن میرے نبی (ص) کے جلیل القدر اصحاب کی قبریں تو نہ کھودیں، اس ظلم کی تو کوئی بھی اسلامی مکتب اور فرقہ اجازت نہیں دیتا۔ حجر ابن عدی اور جعفر طیار جیسے شہید اصحاب کی قبروں کی بے حرمتی اور حضرت حجر ابن عدی کی لاش کو نکال کر لے جانا اور اس سے بڑھ کر ظلم یہ کہ عالمِ اسلام ابھی تک اس بے حرمتی پر خاموش ہے۔ سرورِ دو عالم (ص) کی نشانیوں کو مٹانے اور ان کی آل و اصحاب کے خلاف بے حرمتیوں کا یہ سلسلہ گذشتہ کئی سالوں سے جاری ہے۔ کبھی سلمان رشدی اور ٹیری جونز جیسے لوگ قلم و ہنر کے ذریعے آگے آکر توہین کرتے ہیں اور کبھی نام نہاد مسلمان علمِ اسلام اور پرچمِ اسلام اٹھا کر توہین رسالت (ص) کے مرتکب ہوتے ہیں۔
گذشتہ بیس سالوں میں اب تک رسولِ گرامی (ص) کی جن نشانیوں کو مٹایا گیا ہے اور جن مقدس اسلامی مقامات کی حرمت کو پامال کیا گیا ہے، ان کی مختصر رپورٹ ملاحظہ فرمائیں۔
• جنت البقیع میں سرکارِ دو عالم (ص) کے اصحاب اور ان کی آل کے مزارات کی توہین کی گئی، اور منہدم کر دئیے گئے۔
• جدہ میں مقبرہ حوا کو کنکریٹ سے بند کر دیا گیا۔
• دار الارقم نامی وہ پہلی درسگاہ جس میں نبی پاک (ص) نے تعلیم دی۔
• مدینہ میں بی بی فاطمہ کا گھر۔
• مدینہ میں امام جعفر صادق کا گھر۔
• بنو ہاشم کا محلہ صفحہ ہستی سے مٹا دیا گیا۔
• 1998ء میں نبی (ص) کی والدہ بی بی آمنہ کے مقبرے اور قبر کو گرانے کے بعد نظر آتش کر دیا گیا۔
• مدینہ میں نبی (ص) کے والد کی قبر مٹادی گئی۔
• امام علی (ع) کا وہ گھر جس میں امام حسن (ع) اور امام حسین (ع) کی ولادت ہوئی مٹا دیا گیا۔
• وہ گھر جسمے 570 میں نبی (ص) کی ولادت ہوئی، گرانے کے بعد اسکو مویشی بازار میں منتقل کر دیا گیا۔
• نبی کی پہلی زوجہ بی بی خدیجہ (س) کا گھر جہاں قرآن کی کچھ پہلی آیات کا نزول ہوا وہاں پر غسل خانے بنا دئیے گئے۔
• مکّہ سے ہجرت کے بعد مدینہ میں جس گھر میں نبی اکرم (ص) نے قیام کیا، گرا دیا گیا۔
• حضرت حمزہ کی قبر سے منسلک مسجد گرا دی گئی۔
• مسجد فاطمہ زہرا، • مسجد المنارا تین۔
• امام جعفر صادق کے بیٹے سے منسوب مسجد اور مزار جسکو 2002ء میں گرایا گیا۔
• مدینہ میں جنگ خندق سے منسوب 4 مساجد۔
• مسجد ابو رشید، • سلمان الفارسی مسجد مدینہ، • رجت اشمس مسجد مدینہ، • مدینہ میں جنت البقیہ، • مکّہ میں جنّت الموللہ، • امام موسٰی کاظم کی والدہ کی قبر، • مکّہ میں بنو ہاشم کی قبریں۔
• احد کے مقام پر حضرت حمزہ اور باقی شہداء کے مقبروں کو گرایا گیا۔ اس کے علاوہ بے شمار اہم مقامات کو مٹا کر وہاں ہوٹل اور کمپلیکس تعمیر کر دئیے گئے ہیں۔
میں ایک عام مسلمان ہونے کے ناطے آج پوری امت مسلمہ سے یہ سوال پوچھتا ہوں کہ خدا را فرقوں اور ملکوں کو چھوڑئیے، مجھے صرف اور صرف یہ بتائیے کہ آخر اسلام ہے کیا؟؟؟ کیا اسلام یہی ہے کہ زندہ مسلمانوں کو کافر کہہ کر ان کا قتلِ عام کرو اور جو اس دنیا سے چلے گئے ہیں، ان کی قبروں کو شرک کے مراکز کہہ کر گرا دو اور جلا دو اور ان کی لاشوں کو نکال کر بےحرمتی کرو۔۔۔ اگر اسلام یہ نہیں ہے تو پھر وہ اصلی اسلام کہاں ہے، اور اس کے ماننے والے بولتے کیوں نہیں۔۔۔؟
خبر کا کوڈ : 261063
جی بالکل یہی اسلام ہے۔ ذرا اور پیچھے جا کر دیکھیں کہ وصالِ رسول (ص) کے بعد آپکی دختر (س) کے ساتھ اسلام کے نام پر کیا کیا گیا۔ اس وقت کی سپاہِ صحابہ کا طرزِ عمل کیا تھا اور آجکی سپاہِ صحابہ کیا کر رہی ہے۔ اب سمجھ میں آتی ہے کہ کیوں دخترِ رسول (س) نے اپنے مرقد کو تاقیامت مخفی رکھنے کی وصیت کی تھی۔ کہ آپ "مسلمان" کے مزاج کو اچھی طرح سمکھتی تھیں۔ اور آپکی چشمِ بینا یہ بھی دیکھ رہی تھی کہ صحابہ کی سپاہ کہاں تک جائیگی۔
انا للہ وانا الیہ راجعون۔
انا للہ وانا الیہ راجعون۔
بزرگ فرمایا کرتے ہیں کہ بھیڑیا وہی خطرناک ہوتا ہے جو بھیڑ کے رُوپ میں ہو،
یہی اسلام کے ساتھ کیا گیا، وہ لوگ خود کو اسلام کا دعویدار کہہ کر اسلامی شعار کو مٹاتے چلے گئے اور مٹاتے چلے جا رہے ہیں،
ہر نسبتِ مصطٰے (ص) رکھنے والی قابلِ تعظیم شے پر شرک کا لیبل لگا کر اس کو مٹانے کی ناپاک سعی میں مشغول یہ ٹولہ حضور تاجدار مدینہ
(ص) کے اُس مزار اقدس کو شہید کرنے کی مذموم جسارت بھی کرچکے ہیں کہ جس کو دیکھنے کے لئے دنیا کے ہر خطے میں موجود عاشق کی آنکھ تڑپتی ہے، دل ہجر کی کیفیت میں مبتلا ہوتا ہے
اور یہ لوگ منافقوں کے بھی بدتر درجے ’’منافق مرتد‘‘ کے درجے میں آتے ہیں
اور جاہل لوگ جو ان کے کرتوتوں سے ناواقف ہیں، ان کو مسلمانوں کا پیشوا بھی تسلیم کرتے ہیں۔
کیا آپ جانتےنہیں کہ اسی مکتبہ فکر اور ان جیسی فکر رکھنے والے وہ لوگ بھی تھے،جنہوں نے ہمارے ملک پاکستان کے بانی حضرت محمد علی جناح کے متعلق کہا تھا کہ یہ ’’قائدِ اعظم نہیں بلکہ کافر اعظم ہے‘‘ اور ہماری عوام کی تو کیا بات ہے وہ لوگ جن کو پڑھے لکھے ہونے کا ہی نہیں بلکہ پڑھانے کا اہل ہونے کا دعویٰ ہے (یعنی تعلیمی بورڈ والے)، ان لوگوں نے نصاب میں آج ان ہی لوگوں کو تحریک پاکستان کی عظیم شخصیات میں شمار کر رکھا ہے،
واللہ یہ قوم ہندوؤں سے بھی بدتر ہے، کیونکہ ان میں منافقت اور دھوکہ ان سے فزوں تر ہے۔
یہی اسلام کے ساتھ کیا گیا، وہ لوگ خود کو اسلام کا دعویدار کہہ کر اسلامی شعار کو مٹاتے چلے گئے اور مٹاتے چلے جا رہے ہیں،
ہر نسبتِ مصطٰے (ص) رکھنے والی قابلِ تعظیم شے پر شرک کا لیبل لگا کر اس کو مٹانے کی ناپاک سعی میں مشغول یہ ٹولہ حضور تاجدار مدینہ
(ص) کے اُس مزار اقدس کو شہید کرنے کی مذموم جسارت بھی کرچکے ہیں کہ جس کو دیکھنے کے لئے دنیا کے ہر خطے میں موجود عاشق کی آنکھ تڑپتی ہے، دل ہجر کی کیفیت میں مبتلا ہوتا ہے
اور یہ لوگ منافقوں کے بھی بدتر درجے ’’منافق مرتد‘‘ کے درجے میں آتے ہیں
اور جاہل لوگ جو ان کے کرتوتوں سے ناواقف ہیں، ان کو مسلمانوں کا پیشوا بھی تسلیم کرتے ہیں۔
کیا آپ جانتےنہیں کہ اسی مکتبہ فکر اور ان جیسی فکر رکھنے والے وہ لوگ بھی تھے،جنہوں نے ہمارے ملک پاکستان کے بانی حضرت محمد علی جناح کے متعلق کہا تھا کہ یہ ’’قائدِ اعظم نہیں بلکہ کافر اعظم ہے‘‘ اور ہماری عوام کی تو کیا بات ہے وہ لوگ جن کو پڑھے لکھے ہونے کا ہی نہیں بلکہ پڑھانے کا اہل ہونے کا دعویٰ ہے (یعنی تعلیمی بورڈ والے)، ان لوگوں نے نصاب میں آج ان ہی لوگوں کو تحریک پاکستان کی عظیم شخصیات میں شمار کر رکھا ہے،
واللہ یہ قوم ہندوؤں سے بھی بدتر ہے، کیونکہ ان میں منافقت اور دھوکہ ان سے فزوں تر ہے۔
Suna hay muslman faqat etnay rah jain gay ke log un ko apni anglyun pay gnaygay. Shayad yay waqt aa gaya hay. Ab ap hee batain ke jab hum dolat key nashay main es qadar kho jain ke jab vote daynay ka waqt aa jay ke miskeen tarin yay kahta hat " bhaee falan ko vote kaysay dain woh to khud aik gharib hay. us say kia milay ga ". Agar es kee sahih mana li jay to waqaee hay koee Muslman? Kuch dolat kay anbar loga chukay hain oer kuch us ki chah main ghulami qabul kar rahay hain. waqee ab faqat unglyun pay he ginat hay.
منتخب
1 Jun 2024
31 May 2024
31 May 2024
31 May 2024
30 May 2024
29 May 2024
برادر محترم نے بہت خوبصورت اسلوب میں ایک بہت ہی بنیادی مسئلے کو اجاگر کیا ہے،
ایک اسلام محمد و آل محمد کے گھر سے پھیلا ہے اور جاہلیت کی خو اور شرک کی خرافات کا پلندا بنام اسلام بنی امیہ کے گھر سے پھیلا ہے، محمد و آل محمد مومنین کی قبور کا ناصرف احترام کرتے تھے بلکہ ان کی قبور پر جانے کی ترغیب دلاتے تھے بنی امیہ محمد و آل محمد کی مخالفت میں مومنین کی قبور کی زیارت سے ناصرف منع کرتے بلکہ ان کی بےحرمتی بھی کرتے تھے، پیغمبر کی والدہ محترمہ کی قبر کی بے حرمتی ہندہ نے کی اور حضرت حمزہ کی قبر کی بے حرمتی ابو سفیان نے کی، لہذا مومنین کی قبور وہ بھی حضرت جعفر طیار اور حجر الخیر ایسے اصحاب رسول جو کہ صراط مستقیم کے سائن بورڈ ہیں کی قبور کی بے حرمتی واضح دائرہ اسلام سے خروج کی علامت ہے۔