0
Thursday 21 May 2015 13:00

ولایت امام عالی مقامؑ اور ہم

ولایت امام عالی مقامؑ اور ہم
تحریر: سیدہ سدرہ نقوی
مرکزی آرگنائزر  جے ایس او طالبات پاکستان


ولایت کا لفظی معنٰی حکومت ہے، پروردگار نے خلقت انسان کے بعد اس کو زمین پر اپنا خلیفہ مقرر فرمایا اور انتظام و انتصرام سپرد بشر کئے۔ آدمؑ سے لے کر خاتم ؐ تک بعدازاں علی ابن ابی طالب علیھما السلام سے مہدیؑ برحق، پروردگار نے زمین کو اپنی حجت سے خالی نہ رکھا، ان بزرگان کی ولایت کو واجب قرار دیا، ہر دور میں یہ ہادیان خدا اپنی ذمہ داریوں کو بااحسن سرانجام دیتے رہے اور خواتین ہادیان خدا کے شانہ بشانہ اپنی خدمات پیش کرتی رہی۔ ہر دور میں خاتون مرد سازی کے ذریعے معاشرہ سازی و تاریخ سازی جیسے اہم ترین امور سرانجام دیتی رہی۔ کہیں خاتون نے جناب حواؑ کے روپ میں آدمؑ کی دلجوئی کرتے ہوئے انھیں انکی ذمہ داریوں کو نبھانے کی طرف متوجہ کیا اور خدا کی زمین کو آباد کرنے کا موجب بنی، تو کہیں جناب سارہؑ کی شکل میں ابراہیم ؑ کی ڈھارس بندھائی کہ جس وقت ہر شخص جناب ابراہیم ؑ کا دشمن تھا، جناب سارہؑ انکی حوصلہ افزائی فرماتی۔

کہیں خاتون جناب حاجرہؑ کی طرح تاریخ کے صفحات پر ایسے نقوش چھوڑتی ہے کہ وہ شعائر اسلام بن جائیں تو کہیں آسیہ ؑ بن کر کفر کے مرکز میں بیٹھ کر نبی خداؑ کی پرورش کرتی ہے۔ کہیں مریمؑ کی شکل میں اسی خاتون کی عصمت و عفت تنقید کا نشانہ بنتی ہے تو کہیں نصرت ہادیؐ برحق کے جرم میں خدیجہ الکبریٰ جیسی اشراف زادی تن تنہا رہ جاتی ہے۔ کہیں خاتون باطل کے چہرے سے خوشنما پردہ ہٹانے کے لئے بصورت جناب زھرا سلام اللہ کی طرح دربار میں کھڑی ہوتی ہے تو کبھی ثانیء زھراؑ بن کر بازاروں اور درباروں میں خطبات دے کر اسلام کو حیات بخشتی ہے۔ تاریخ کے دامن پہ یہ خوبصورت کردار دیدہ زیب جھالر کی مانند آویزاں ہیں اور ہمارے لئے مشعل راہ ہیں، معلوم ہوتا ہے کہ ہر دور میں حجت خدا کے ساتھ متمسک رہنا ولایت حجت خدا کے حامی و مددگار رہ کر اپنی ذمہ داریاں ادا کرنا کتنا ضروری ہے، کیونکہ تمسک ہادیان خدا ہی پروردگار سے متمسک رکھتا ہے۔

دور حاضر میں آزادیء نسواں نے جتنی بھیانک شکل اختیار کی ہے، اس سے خود آزاد خیال لوگ بھی نفرت کرتے جا رہے ہیں، آج خاتون مشعل راہ نہیں شمع محفل بنتی جا رہی ہے۔ اب ضرورت اس امر کی ہے کہ خواتین اپنی قدروقیمت کو پہچانیں۔ ان ذوات مقدسہ کی روش اختیار کرتے ہوئے اپنے وقت کے حجت خدا (عج) کی مدد و نصرت کے لئے اپنے آپ کو آمادہ کریں۔ ولایت فقیہ درحقیقت ولایت امام مہدی ؑ عج کے سلسلہ کی کڑی ہے، آج علماء حق سے مربوط رہنا گویا تمسک اہل بیت اطاہرین ؑ ہے۔ علماء انبیاء کے وارث ہیں۔(الحدیث)

عصر غیبت امام زمانہ ؑ میں ہماری ذمہ داری یہ ہے کہ ہم سہولت کو بروئے کار لاتے ہوئے، علم کے ہر میدان میں آگے ہوں، ہماری خواتین دینی علوم پر دسترس رکھتے ہوئے طب کا میدان ہو یا ٹیکنالوجی کا، ہر شعبے کو اختیار کریں۔ آج ہمیں ایسی خواتین کی ضرورت ہے جو ڈاکٹر بھی ہوں، انجینئر بھی ہوں، مگر ساتھ عالمات ہوں، حافظات بھی ہوں۔ دینی و دنیاوی تعلیم کے حصول کی جانب رجحان بڑھانا ہے، ہر دور میں خواتین نے اپنے دور کے تقاضوں کو مدنظر رکھتے ہوئے جہاد کیا، اس دور کے تقاضے دینی و دنیاوی تعلیم کا حصول ہے۔ اس سخت دور میں نصرت امام عالی مقام ؑ کے لئے خود کو آمادہ کیجئے۔ پروردگار سے خواہران ملت جعفریہ کی علمی کاوشوں و توفیقات خیر میں اضافے کے لئے دعا گو ہوں۔
خبر کا کوڈ : 462245
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش