0
Wednesday 8 Jun 2016 15:21

الحشد الشعبی، عراق میں مقامات مقدسہ کی محافظ

الحشد الشعبی، عراق میں مقامات مقدسہ کی محافظ
رپورٹ: این ایچ نقوی

الحشد الشعبی عراقیوں کی تنظیم ہے، جو اس وقت اپنے وطن اور مقدسات کے دفاع کے لئے میدان عمل میں سرگرم ہے۔ انہیں بسیج عراق کے نام سے یاد کیا جاتا ہے، الحشد الشعبی میں شیعہ، سنی، عیسائی اور ایزدی افراد پر مشتمل چالیس گروہ شامل ہیں، جو عراق میں داعش کے ساتھ نبرد آزما ہیں۔ 2014ء میں جب داعش نے موصل پر قبضہ کیا اس موقع پر آیت اللہ العظمٰی سید علی سیستانی نے جہاد کفائی کا فتویٰ صادر کیا، تب عراقی قوم میدان عمل میں کود پڑی اور الحشد الشعبی کی تشکیل عمل میں لائی گئی۔ اس فورس کا مقصد عراقی افواج کے شانہ بشانہ ملک عراق و مقدسات عراق کا دفاع اور داعش کی بیخ کنی ہے۔ بسیج عراق کے رئیس و سربراہ عقیل الحسینی نے اس تنظیم کو ایرانی بسیج کی طرز پر تشکیل دیا ہے۔ الحشد الشعبی کی فعالیت اور بہترین کارروائیوں کی بدولت 2015ء میں عراقی وزیراعظم حیدر العبادی نے الحشد الشعبی کو حکومتی سرپرستی میں لے لیا اور اب یہ تنظیم وزارت داخلہ عراق کے تحت کام کر رہی ہے۔

عراق کے تشیع کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ انہوں نے اس تنظیم کی بنیاد رکھی، جس میں بعد ازاں دیگر ادیان کے لوگ بھی شامل ہوئے، جن میں صلاح الدین، الانبار سے سنی، مسیحی اور ایزدی افراد بھی شامل ہوئے۔ الحشد الشعبی کے مجاہدین کا جذبہ شہادت عراق کے مختلف حصوں میں دیدنی تھا، کربلا، سامرا، کاظمین، نجف الاشرف الغرض عراق کے تمام مقامات مقدسہ کی حفاظت کے لئے یہ مجاہد ہر دم تیار ہیں۔ سامراء میں داعش کے حملوں کو انہوں نے کامیابی سے پسپا کیا، اسی طرح تازہ ترین اطلاعات میں فلوجہ سے داعش کا خاتمہ کیا گیا۔ یہاں یہ امر بھی قابل ذکر ہے کہ عراقی قوم اپنی سرزمین اور مقدسات کے دفاع کے لئے بے انتہا قربانیاں دے رہی ہے، مشاہدہ کیا گیا کہ ذوات مقدسہ کے حرم میں شہداء کے اجساد شان و شوکت کے ساتھ لائے جاتے ہیں۔ اس موقع پر جوانوں کا جذبہ شہادت اور شہید کو خراج تحسین پیش کرنے کا انداز اس بات کا غماز ہے کہ عراقی قوم اب ناقابل شکست ہوچکی ہے اور داعش بنانے والے جان لیں کہ عراق میں اب ان کا ٹھکانہ ممکن نہ ہوسکے گا۔
خبر کا کوڈ : 544241
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش