1
Thursday 21 Feb 2019 11:34

دو قاتل بھائی (بن سلمان اور نریندر مودی)

دو قاتل بھائی (بن سلمان اور نریندر مودی)
تحریر: ابو محمد الھاشمی

بن سلمان نے اپنے ہندوستان کے پہلے سرکاری سطح کے دورے میں یہ کہا ہے کہ ’’نریندر مودی میرے بڑے بھائی ہیں اور میں اُن کا چھوٹا بھائی ہوں۔‘‘ ذی نیوز، 19 فروری 2019۔ اب تک سنتے آرہے تھے کہ ہر مسلمان دوسرے مسلمان کا بھائی ہوتا ہے، مگر موصوف نے نیا انکشاف کیا ہے کہ ’’سعود و ہنود‘‘ بھی بھائی بھائی ہیں۔۔ الطاف حسین حالیؔ کا ایک بہت معروف شعر ہے؛
آرہی ہے چاہِ یوسف سے صدا
دوست یاں تھوڑے ہیں اور بھائی بہت

ان دو بھائیوں کا سن کر گیارہ بھائی یاد آگئے۔۔ حضرت یوسفؑ کے بھائیوں کے بارے میں تو آپ جانتے ہی ہوں گے۔۔ یہ دو بھائی (بن سلمان اور نریندر مودی) بھی کسی تعریف کے محتاج نہیں ہیں، یہ آج کی اس دنیا کے بہت بڑے ولن ہیں، جن کے کارنامے خود اُن کی شخصیت کے عکاس ہیں۔ یہ بات ہر اہل خبر آدمی کو معلوم ہے کہ ہندوستان میں مسلمانوں پر مظالم اور ہندو مسلم فسادات کے دوران سینکڑوں ہزاروں مسلمانوں کے قتل عام کے تاریخی واقعات میں سعودی ولی عہد بن سلمان کے منہ بولے بڑے بھائی موجودہ وزیراعظم ہندوستان نریندر مودی کا کردار سب فساد کاروں سے زیادہ نمایاں ہے اور کشمیری مسلمانوں پر مظالم اور اُن کو آئے روز موت کے گھاٹ اُتارنے کی بھارتی پالیسی کو فروغ دینے سے لے کر ہندوستان میں رہنے والے مسلمانوں کے لئے عرصۂ زندگی تنگ کرنے والے بھی یہی نریندر مودی صاحب ہیں۔

ہندوستان میں الیکشن نزدیک ہیں اور مودی صاحب انسانی جانوں کی پرواہ کئے بغیر اپنی ہی فوج کے جوانوں کو جھوٹے دہشتگردی نما حادثے میں قتل کروا کر الیکشن کے دوران خود کو دیش بھگت ثابت کرنا چاہتے ہیں اور پاکستان کو سبق سکھانے جیسے نعرے لگا کر انتہاء پسند ہندوؤں کا دل جیتنا چاہتے ہیں، تاکہ الیکشن میں اُن کی پارٹی (بی جے پی) دوبارہ ووٹ لے کر جیت سکے۔۔ بڑے بھائی (نریندر مودی) کے کارنامے کافی زیادہ ہیں، اس لیے سب کا ذکر کرنا ممکن نہیں ہوگا تو اب ان کے چھوٹے بھائی کے جرائم کی فہرست کو ایک نظر دیکھ لیتے ہیں ورنہ ناانصافی ہو جائے گی۔۔ سعودی شاہ زادہ بن سلمان جنہیں مغربی میڈیا نے ایم بی ایس کا مخفف دے رکھا ہے، ایک کم عمر وزیر دفاع جنہوں نے اختیار سنبھالتے ہی اپنی خاندانی روایت کو بخوبی نبھاتے ہوئے معصوم یمنیوں کے خون سے ہاتھ رنگین کئے اور یمن کو محصور کر دیا اور آج تک ہر روز کئی معصوم جانیں ضروری ادویات اور بنیادی ضروریات زندگی اور غذای قلت کے باعث زندگی سے ہاتھ دھو رہی ہیں۔۔ سعودی فضائیہ بن سلمان کی سالاری میں مختلف بہانوں سے یمن کے امن پسند حوثیوں پر بمباری کے ذریعے ملکی انفراسٹرکچر کو تباہ اور نہتے عوام کا قتل عام کر رہی ہے۔ یہی بن سلمان داعش جیسی سفاک دہشتگرد تنظیم کو مضبوط کرنے اور  پروان چڑھانے میں پیش پیش رہا ہے۔

گذشتہ چند ماہ میں ایک بین الاقوامی سطح کا صحافی جمال خاشقچی یا جمال خشوگی کو آل سعود کی حکومتی پالیسیوں سے اختلافی بیانات کی وجہ سے اِسی چھوٹے بھائی (بن سلمان) کے کہنے پر ترکی میں موجود سعودی سفارتخانے میں بے دردی کے ساتھ قتل کیا گیا اور ٹکڑے ٹکڑے کرکے اُس کی لاش کو ٹھکانے لگایا گیا۔۔ شہید شیخ نمر اور بہت سے ظلم کے خلاف بولنے والوں کو سزائے موت سنائی گئی اور بہت سے ابھی بھی سعودی جیلوں میں عدل و انصاف کے منتظر ہیں۔ مدینہ میں زائر روضہ رسولؐ معصوم بچے زکریا کو بے دردی کے ساتھ اُس کی ماں کے سامنے ذبح کر دیا گیا اور بن سلمان صاحب نے کوئی ردعمل نہیں دکھایا اور خاموشی کے ساتھ اس قتل کی تائید کی۔۔ ان دونوں قاتل بھائیوں (بن سلمان اور نریندر مودی) میں کون بڑا قاتل ہے اور کون چھوٹا قاتل ہے، یہ فیصلہ آپ خود کریں گے، مجھے تو یہاں اُردو کی ایک معروف ضرب المثل یاد آرہی ہے۔۔ ’’بڑے میاں تو بڑے میاں، چھوٹے میاں سبحان اللہ۔۔۔‘‘
خبر کا کوڈ : 779273
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش