0
Wednesday 4 Mar 2020 00:49

نبیل گبول اور چیئرمین فشریز کے درمیان معاملہ طول پکڑ گیا، ایک دوسرے پر سنگین الزامات کی بوچھاڑ

نبیل گبول اور چیئرمین فشریز کے درمیان معاملہ طول پکڑ گیا، ایک دوسرے پر سنگین الزامات کی بوچھاڑ
رپورٹ: ایس ایم عابدی

پاکستان پیپلز پارٹی کے رہنماء نبیل گبول نے فش ہاربر پر قائم غیر قانونی پروسیسنگ فیکٹری کے مالک کی سرپرستی میں تمام حدیں پار کر دیں، سردار لطیف کھوسہ کے ڈیفنس میں واقع بنگلے میں داخل ہوکر گارڈ سے رائفل چھین کر فائرنگ، ملازموں پر تشدد، چیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر کو قتل سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں، ڈیفنس تھانے میں مقدمہ درج، ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی جبکہ نبیل گبول نے درج مقدمہ جھوٹا قرار دیتے ہوئے چیئرمین فشریز کے خلاف الزامات کی بوچھاڑ کر دی۔ نجی ٹی وی کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنماء نبیل گبول نے فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی اور حکومت کو کروڑوں روپے کا چونا لگانے والے، کراچی فش ہاربر پر غیر قانونی پروسیسنگ فیکٹری اور منوڑہ کے علاقے صالح آباد میں غیر قانونی جیٹی قائم کرنے والے کی سرپرستی شروع کر دی۔

نبیل گبول نے چیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر کو فون پر دھمکیاں دیتے ہوئے کہا تھا کہ وہ فیروز گابا کی کراچی فش ہاربر پر قائم غیر قانونی پروسیسنگ فیکٹری کو چلنے دیں، جس پر چیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے انہیں سمجھانے کی کوشش کی اور انہیں بتایا کہ فیروز گابا نے کولڈ اسٹوریج کی جگہ غیر قانونی طور پر پروسیسنگ فیکٹری قائم کر رکھی ہے، جس کے خلاف ہائی کورٹ میں کیس زیر سماعت ہے۔ نبیل گبول نے کہا کہ آپ ہائی کورٹ سے کیس واپس لے کر معاملے کو ختم کرو۔ چیئرمین ایف سی ایس عبدالبر کے غیر قانونی کام کرنے سے صاف انکار پر نبیل گبول آگ بگولہ ہوگئے، نبیل گبول نے گالم گلوچ شروع کر دی اور کہا کہ اب تم سنگین نتائج بھگتنے کے لئے تیار رہو۔ چیئرمین فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی عبدالبر نے اس کے بعد اپنی اعلیٰ قیادت کو تمام سورتحال سے آگاہ کر دیا۔

نبیل گبول نے غصے کی حالت میں فشرمین کوآپریٹو سوسائٹی جا کر چیئرمین عبدالبر سے رابطہ کرنے کے بجائے پیپلز پارٹی کے انتہائی سینیئر رہنما اور سابق صدر آصف علی زرداری کے قابل اعتماد قریبی ساتھی سردار لطیف کھوسہ کے ڈیفنس میں واقع بنگلے میں قائم دفتر پر دھاوا بول دیا۔ بنگلے کے گیٹ کو گاڑی کی ٹکر مار کر کھولنے کی کوشش کی گئی اور نبیل گبول کی جانب سے بنگلے پر موجود سکیورٹی گارڈ سے رائفل چھین کر فائرنگ بھی کی گئی۔ سردار لطیف کھوسہ ایڈووکیٹ کے بنگلے پر موجود دیگر ملازمین کو بہیمانہ تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ نبیل گبول کی سرپرستی حاصل کرنے والے فیروز گابا نے پچھلے دور میں کراچی فش ہاربر پر کولڈ اسٹورج کو غیر قانونی طور پروسیسنگ فیکٹری میں تبدیل کر دیا تھا جبکہ منوڑہ کے علاقے صالح آباد میں فیروز گابا نبیل گبول کی سرپرستی میں ایک غیر قانونی جیٹی قائم کرکے فشر مینز کو آپریٹو سوسائٹی اور حکومت کو کروڑوں روپے کا ٹیکہ لگا چکا ہے۔

چیئرمین فشر مینز کوآپریٹو سوسائٹی عبدالبر کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ نیبل گبول نے مجھے غیر قانونی کام کرنے کا کہا تھا، میں نے نبیل گبول کی غیر قانونی ڈیمانڈ پوری کرنے سے انکار کیا، جس پر نبیل گبول نے مجھے دھمکیاں دیں، کراچی فش ہاربر پر جس جگہ غیر قانونی پروسیسنگ فیکٹری قائم کی گئی ہے، اس جگہ کولڈ اسٹورج تھا، کراچی فش ہاربر ریڈ زون میں واقع ہے، جہاں پر کوئی پروسیسنگ فیکٹری قائم ہو ہی نہیں سکتی، اس غیر قانونی فیکٹری کے خلاف ہائی کورٹ میں کیس زیر سماعت ہے، نبیل گبول نے کیس واپس لینے کے لئے دباو ڈالا، نبیل گبول کی اس غیر قانونی ڈیمانڈ کو ماننے سے میں نے انکار کر دیا، جس پر نبیل گبول آگ بگولہ ہوگئے۔ نبیل گبول اور فیروز گابا سمیت دیگر ملزمان کے خلاف ڈیفنس تھانے میں مقدمہ درج کروا دیا گیا ہے۔

دوسری طرف نبیل گبول نے سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی ویڈیو جس میں صاف دیکھا جاسکتا ہے کہ نبیل گبول ہاتھ میں بندوق تھامے سردار لطیف کھوسہ کے بنگلے میں اپنے ساتھیوں کے ہمراہ سخت غصے کے عالم میں گھس رہے ہیں کے بارے میں نبیل گبول نے کہا کہ مجھے پتہ نہیں تھا کہ چیئرمین فشریز کا کیمپ آفس لطیف کھوسہ صاحب کا گھر ہے، میرے خلاف درج کئے جانے والا مقدمہ سراسر جھوٹ ہے، میں نے چیئرمین فشریز  عبدالبر کی کرپشن کو بے نقاب کیا، جس پر وہ بدتمیزی پر اتر آئے تھے اور میرے پاس بیٹھے لوگوں کو گالیاں دیں۔ انہوں نے کہا کہ بنگلے میں داخل ہوتے ہوئے اُنہوں نے سکیورٹی گارڈ کی بندوق تھامی ہوئی تھی اور یہ بندوق سکیورٹی گارڈ سے اس لئے پکڑی تھی کہ کہیں وہ فائرنگ نہ کر دے جبکہ انہیں معلوم نہیں تھا کہ وہ جس بنگلے میں داخل ہوئے ہیں، وہ سردار لطیف کھوسہ کا ہے۔
خبر کا کوڈ : 848238
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش