0
Sunday 29 Mar 2020 21:18

تدبیر۔۔۔۔۔۔۔

تدبیر۔۔۔۔۔۔۔
تحریر: بنت الہدیٰ

کچھ آرزوئیں ایسی ہوتی ہیں کہ جن کو پورا کرنا تقدیر نہیں تدبیر پر منحصر ہوتا ہے۔۔۔۔
اسی طرح کچھ خواب بھی تعبیر کے نہیں تدبیر کے محتاج ہوتے ہیں۔
انہیں جانے کتنے ہی منظر دکھائی دے رہے تھے، مگر مجھے بس ان کی چمکتی ہوئی آنکھوں کی مسکراہٹ جو مجھ سے پوچھ رہی تھی۔۔
ساتھ دو گی میرا تقدیر کو تدبیر سے جیتنے میں۔۔؟
وہ جواب جاننے کے لئے ہرگز میرے لفظوں کے محتاج نہیں تھے۔۔۔ خاموشیاں بہترین متکلم ہوتی ہیں۔۔۔
دیکھنا یہ تدبیر تمہیں سرخرو کر دینگی۔۔۔ مگر جانتی ہو نا یہ خواب ایثار و فداکاری مانگتے ہیں، جس کے لئے جدائی حتمی ہے۔۔

وہ یہ کہتے ہوئے ٹھہرے تھے کہ میں چلتے ہوئے رکی اور پلٹ کر پورے مان کے ساتھ  کہا۔۔
"مجھے یقین ہے کہ میری محبت اور آپ کا جذبہء فداکاری ہرگز ہمیں جدا نہیں کریگا اور نہ کبھی کرسکتا ہے۔"
وہ یہ سن کر مسکرائے اور پھر ساتھ چلنے لگے، مگر پھر ان کے قدم تیز ہوگئے، اتنے تیز کہ قدم سے قدم ملانا مشکل ہوگیا اور وہ دیکھتے ہی دیکھتے مجھ سے بہت آگے نکل گئے۔
منظر بدلا اور میں نے خود کو ان کے سرہانے پایا۔ ان کی تدبیر کامیاب رہی، خواب تعبیر ہوا، آرزوئیں مقدر ہوئیں اور محبت تکمیل کو پہنچی۔ 

یاد کا سایہ دھوپ چھاؤں کا منتظر نہیں ہوتا۔۔ وہ ٹھیک کہہ رہے تھے، تدبیر کے لئے فداکاری ضروری ہے اور جدائی بھی۔۔ اب مجھے بھی وہ تمام مناظر ویسے ہی دکھائی دے رہے تھے، جیسے انکی چمکتی ہوئی متکلم و متبسم آنکھیں بیان کیا کرتی تھیں۔
مگر ہر گزرتے ہوئے دن کے ساتھ محبت اپنے ہونے کا ثبوت مانگتی ہے۔ انہیں قربانی پسند تھی، سو انہوں نے دے دی۔ میرا محبت پر مان اتنا پریقین تھا کہ میں نے انہیں جدا ہونے نہیں دیا۔ وہ مجھ سے دور سہی۔۔۔۔ میرے ساتھ کسی پرچھائی کی مانند ہے،
محبت اپنے ہونے کا ثبوت مانگتی ہے۔۔۔۔ وجود تو نہیں۔❤
خبر کا کوڈ : 851937
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش