0
Sunday 6 Sep 2020 15:58

پاکستان میں فرقہ واریت کی سازش کیخلاف علماء و ذاکرین امامیہ کا کراچی میں کنونشن

پاکستان میں فرقہ واریت کی سازش کیخلاف علماء و ذاکرین امامیہ کا کراچی میں کنونشن
رپورٹ: ایس ایم عابدی

ہیئت آئمہ مساجد و علمائے امامیہ پاکستان کے زیر اہتمام علماء و ذاکرین امامیہ کنونشن کا بھوجانی ہال سولجر بازار کراچی میں انعقاد کیا گیا، جس میں نامور عالم دین علامہ سید شہنشاہ حسین نقوی، مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ سید باقر عباس زیدی، شیعہ علماء کونسل کے مرکزی رہنما علامہ ڈاکٹر شبیر میثمی، ذاکرین فیڈریشن کے صدر علامہ نثار قلندری، شیعہ علماء کونسل کے رہنما علامہ ناظر عباس تقوی، علامہ صادق رضا تقوی، علامہ محمد حسین رئیسی سمیت دیگر علماء و ذاکرین نے خطاب کیا۔ کانفرنس میں ملت جعفریہ سے تعلق رکھنے والی تنظیموں سمیت مدارس کے علماء و ذاکرین کی بڑی تعداد موجود تھی۔ کانفرنس میں پندرہ نکاتی قرارداد پیش کی گئی، جس میں فرانس میں چارلی ہیبڈو نامی رسالے میں پیغمبر ختمی مرتبت حضرت محمد مصطفیٰ (ص) کی شان میں شائع ہونے والے گستاخانہ خاکوں اور سوئیڈن میں قرآن مجید کی توہین آمیز واقعہ کی شدید مذمت کی۔

مقررین کا کہنا تھا کہ نبی کریم (ص) کی شان میں اور مقدسات کے خلاف گستاخی کو برداشت نہیں کیا جائے گا، ہم مقبوضہ کشمیر میں بھارتی ریاستی دہشت گردی کی سخت مذمت کرتے ہیں اور اقوام متحدہ سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کشمیر سے کرفیو اور بھارتی ناکہ بندی کے خاتمہ کو یقینی بناتے ہوئے مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کیا جائے۔ کانفرنس میں کہا گیا کہ فلسطین، فلسطینیوں کا وطن ہے اور اسرائیل غاصب صہیونیوں کی ایک ناجائز اور جعلی ریاست ہے، عرب امارات اور دیگر عرب ممالک کے اسرائیل کے ساتھ تعلقات کو فلسطین کاز سے سنگین غداری سمجھتے ہیں اور عرب امارات کا یہ عمل عالم اسلام کی پیٹھ میں خنجر گھونپنے کے مترادف ہے، امریکہ اور اسرائیل ہندوستان اور ان کے عرب و دیگر حواری پاکستان کو غیر مستحکم کرنا چاہتے ہیں اور سی پیک جیسے ترقی کے منصوبوں کے دشمن ہیں، لہذا پاکستان میں فرقہ واریت کو پروان چڑھانے کی تمام سازشیں امریکہ اور اسرائیل کی جانب سے ہیں، ان سازشوں کو ناکام بنانے کے لئے سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن جائیں گے۔

پاکستان ایک آزاد مملکت ہے اور پاکستان کا آئین یہاں بسنے والے تمام شہریوں کو مساوی حقوق فراہم کرتا ہے، تاہم تمام مسالک کو مذہبی و سماجی آزادی کا حق حاصل ہے اور یہ حق کوئی بھی کسی سے نہیں چھین سکتا، حکومت پاکستان بشمول وزیراعظم پاکستان، آرمی چیف اور مقتدر قوتوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان میں تکفیری عناصر کے خلاف بے رحمانہ کاروائی کی جائے۔ کانفرنس کے مقررین نے حکومت کو متنبہ کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ ملک بھر میں ملت جعفریہ کے عمائدین کی بلا جواز گرفتاریوں کا سلسلہ بند کیا کیا جائے اور جھوٹے مقدمات فی الفور واپس لے کر گرفتار شدہ افراد کو رہا کیا جائے، تمام مکاتب فکر اور ملت جعفریہ کو متوجہ کیا جاتا ہے کہ تمام مسلمہ اسلامی مسالک کے مسلمہ مقدسات کی توہین سے اجتناب و پرہیز کیا جائے، ملت جعفریہ کے کسی خاص فرد کے خلاف مقدمہ اور گرفتاری کا مطالبہ کسی بھی عنصر کی طرف سے کیا گیا تو ملت جعفریہ بھی ایسے کئی نام اور شواہد رکھتی ہے کہ جن کے خلاف مقدمات قائم کرنے اور ان کی گرفتاریوں کے لئے باقاعدہ تحریک چلائی جائے گی۔

حکومت اور ریاستی اداروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ کھلم کھلا شیعہ مسلمانوں کی تکفیر کرنے اور قتل سمیت سنگین نتائج کی دھمکیاں دینے والے عناصر کے خلاف فوری کارروائی عمل میں لائے جائے، بصورت دیگر صبر کا پیمانہ لبریز ہونے کی صورت میں حالات کی تمام تر ذمہ داری حکومت اور ریاستی اداروں پر عائد ہوگی، ملت جعفریہ پاکستان پر کسی کے عقیدہ کو تھونپنے کی مذموم کوششوں سے باز رہا جائے، کسی مسلک کو یہ حق حاصل نہیں کہ وہ کسی دوسرے مسلک پر اپنے عقائد کو تھونپنے کی ناپاک کوشش کرے۔ کانفرنس میں کہا گیا کہ اگر ریاستی اداروں نے ملت جعفریہ کے خلاف سرگرم عمل ایسے عناصر کو جو مسلسل ملت جعفریہ کے خلاف ہرزہ سرائی کر رہے ہیں، ان کے خلاف کوئی راست اقدام نہ کیا تو پھر علماء و ذاکرین کے لئے ملت کو مزید صبر کی تلقین کرنا مشکل ہوجائے گا۔

ہم شہید قائد علامہ عارف حسین الحسینی (رہ) کے فرمان کی تجدید کرتے ہوئے اعلان کرتے ہیں کہ عزاداری سید الشہداء ہماری شہ رگ حیات ہے اور ہمارا سر تن سے جدا تو ہوسکتا ہے لیکن ہم اپنے عقیدہ سے انحراف نہیں کرسکتے، عزاداری سید الشہداء کے خلاف کسی قسم کی سازش کو قبول نہیں کریں گے، یوم دفاع پاکستان کے موقع پر شہدائے پاکستان کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں اور وطن کا دفاع کرنے والے ہر فرد بشمول افواج پاکستان، پولیس، رینجرز اور دیگر اداروں کے اہلکاروں سمیت سول اداروں کے اہلکاروں اور دہشت گردی کو شکار ہونے والے وطن کے ستر ہزار سے زائد شہداء کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں، کانفرنس کے اختتام پر تمام عمائدین کی جانب سے بھوجانی حال سے شاہ خراسان تک احتجاجی ریلی بھی نکالی گئی۔
خبر کا کوڈ : 884634
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش