3
0
Sunday 23 Sep 2012 01:15

اے عاشقان رسول (ص) ہوشیار۔۔۔خبردار۔۔

اے عاشقان رسول (ص) ہوشیار۔۔۔خبردار۔۔
 تحریر: نذر حافی
nazarhaffi@yahoo.com 

ٹیری جونز رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کی توہین کے لئے فلم بناتے ہوئے یہ بھول گیا تھا کہ اتحاد، انسان کی فطرت بھی ہے، ضرورت بھی اور مسلمانوں کے لئے دین کا حکم بھی۔ اس نے یہ سوچا بھی نہیں تھا کہ اس فلم کے منظر عام پر آنے سے مسلمان آپس میں یوں متحد ہو جائیں گے۔
دشمنوں نے گزشتہ چند صدیوں میں اپنے مذموم مقاصد کو حاصل کرنے کے لئے مسلمانوں کو مختلف فرقوں اور علاقوں کی بنیاد پر تقسیم کرکے پہلے کمزور کیا اور پھر ان کی گردنوں پر سوار ہوگئے۔ 

دینِ اسلام کی اہانت، قرآن مجید کی بے حرمتی اور پیغمبر ِ اسلام (ص) کی شان میں گستاخی کے واقعات اس لئے روز بروز سامنے آرہے ہیں چونکہ دشمنوں کو معلوم ہے کہ ہم شیعہ اور سنی میں بٹے ہوئے ہیں اور دین اسلام کی حفاظت کے حوالے سے ہماری کوئی مشترکہ منصوبہ بندی نہیں۔ 
دشمن نے جنت البقیع کو مسمار کرا کے، سلمان رشدی سے قلم چلوا کر، طالبان سے لوگوں کے گلے کٹوا کر، مساجد اور امام بارگاہوں میں لوگوں کو گولیاں مروا کر، حضرت امام خمینی (رہ) کو گالیاں نکلوا کر اپنے ایجنٹوں کے ذریعے پہلے ہماری ملی اور دینی غیرت کا اندازہ لگایا اور پھر کھل کر خود میدان میں اترا۔ 

اب کی بار دشمن نے ایک فلم بنا کر اسلام اور پیغمبرِ اسلام (ص) کے خلاف اپنے دل کی بھڑاس نکالی، لیکن اسے جس ردِّعمل کا سامنا کرنا پڑا، وہ اس کی توقع کے خلاف تو نہیں تھا، البتہ اس کی امید اور توقع سے کہیں زیادہ تھا۔ اس فلم کے خلاف مسلمانوں نے شیعہ اور سنی نیز عربی اور عجمی سے بالاتر ہو کر جو ردعمل دکھایا اور چشمِ میڈیا نے عشق رسول (ص) کے جو مناظر دیکھے، اس سے عالم کفر پر واقعاً لرزہ طاری ہوگیا، اور تو اور ہمارے ہاں پاکستان میں بھی جہاں بظاہر فرقہ واریت عروج پر تھی، لوگوں نے ایک دوسرے کو گلے لگالیا اور ہاتھوں میں ہاتھ ڈال کر سب متحد ہو کر سراپا احتجاج بن گئے۔
 
پاکستان میں تو باقاعدہ یومِ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ بنانے کا اعلان کیا گیا اور اسی یوم ِ عشق رسول صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے جلوسوں میں کچھ ایسے لوگ آگھسے، جنہوں نے توڑ پھوڑ اور جلاو گھراو کرکے جہاں خوف و ہراس پھیلا کر ان جلوسوں کو ناکام کرنے کی کوشش کی، وہیں پر بین الاقوامی برادری کو یہ پیغام بھی دیا کہ مسلمانوں کو ابھی تک پرامن طریقے سے احتجاج کرنے کا ڈھنگ بھی نہیں آتا۔ 

ہم سب کے لمحہ فکریہ ہے کہ آخر یہ کون لوگ ہیں اور کس کے ایجنٹ ہیں، جو مسلمانوں کی صفوں میں چپکے سے گھس جاتے ہیں، لیکن نہ شیعہ ہوتے ہیں اور نہ سنّی۔ یہ صرف اور صرف اسلام اور مسلمانوں کو بدنام کرنے کی خاطر عالم کفر کے ایجنڈے کو آگے بڑھاتے ہیں۔ ہمیں چاہیے کہ ہم ان لوگوں کو پہچانیں، جو اس نازک موڑ پر بھی ٹیری جونز کے ساتھ ہم آہنگی کر رہے ہیں۔ 

ان کے بارے میں علامہ حسن ظفر نقوی نے تو یہ کہا ہے کہ یہ شرپسند عناصر اسلام کا لبادہ اوڑھ کر مغربی مفادات کے لئے کام کرتے ہیں اور اسلام کو بدنام کرنے کا کوئی موقع ہاتھ سے نہیں جانے دیتے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کے پاس میڈیا کی فوٹیج موجود ہیں، لہٰذا انہیں چاہیئے کہ فوری طور پر ان شرپسندوں کو گرفتار کرکے ان کے مکروہ عزائم کو بے نقاب کرے۔ 

اسی طرح شہید ناموس رسالت علی رضا تقوی (رہ) کے بھائی صادق رضا تقوی کا کہنا تھا کہ اس دن کی حرمت کو پامال کرکے کالعدم تکفیری گروہ نے ایک بار پھر ثابت کر دیا کہ یہ لوگ اسلام کے زریں اصولوں سے کوسوں دور ہیں، ان کا مقصد صرف فساد پھیلانا ہے۔ ہمیں امید ہے کہ دیگر باشعور حضرات بھی ان فسادیوں اور دشمن کے ایجنٹوں کو بے نقاب کرنے کے حوالے سے جدوجہد کریں گے۔ ہمیں اس بات کا خاص خیال رکھنا چاہیے کہ اب پاکستان میں مسلمانوں کے درمیان جو اتحاد کی فضا قائم ہوئی ہے وہ ہمیشہ باقی اور تابندہ رہنی چاہیے۔ ہمارے دینی جذبوں سے دشمن کو فائدہ اٹھانے کا موقع نہیں ملنا چاہیے۔
 
اگر ہم یہ سمجھتے ہیں کہ ٹیری جونز، رسول اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ و سلم کی توہین کے لئے فلم بناتے ہوئے یہ بھول گیا تھا کہ اتحاد، انسان کی فطرت بھی ہے، ضرورت بھی اور مسلمانوں کے لئے دین کا حکم بھی۔ اس نے یہ سوچا بھی نہیں تھا کہ اس فلم کے منظر عام پر آنے سے مسلمان آپس میں یوں متحد ہوجائیں گے۔ اگر ہمارا یہی خیال ہے تو یہ ہماری سادگی اور بھول ہے، غیر مسلم تھنک ٹینکس خصوصاً سی آئی اے اور صہیونزم کے جاسوسی نیٹ ورکس پہلے سے ہی ان ساری باتوں پر دھیان رکھتے ہیں، انہیں پہلے سے اندازہ تھا کہ ردعمل شدید ہوگا، لیکن پھر بھی انہوں نے یہ سب کچھ کیا، چونکہ انہیں یہ بھی معلوم ہے کہ مسلمانوں کی صفوں میں ان کے ایجنٹ موجود ہیں، جو موثر احتجاج کے لئے مسلمانوں کو جمع ہی نہیں ہونے دیتے اور وحدت اسلامی کو سبوتاژ کرنے کے لئے ہمیشہ سرگرمِ عمل رہتے ہیں۔
عشق رسول (ص) کا ایک تقاضا دشمن کے ایجنٹوں سے ہوشیار رہنا بھی ہے۔ اے عاشقان رسول (ص) ہوشیار۔۔۔خبردار۔۔
خبر کا کوڈ : 197752
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

United Kingdom
You always write great Haffi bhai
United States
شکریہ نذر بھائی۔ ہمیں اندر کے دشمن کو پہچاننا ہوگا اور اسے اپنی صفوں سے الگ کرنا ہوگا، تاکہ حق اور باطل ایک دوسرے سے جدا ہو جائیں۔

(ریحان)
mashaallah bahoot aali likhaa hay
متعلقہ خبر
ہماری پیشکش