7
0
Wednesday 24 Jul 2013 15:33

پاکستان کا مقبول ترین سوشل میڈیا پیج

پاکستان کا مقبول ترین سوشل میڈیا پیج
تحریر: ارسلان ایاز

دنیا بھر کی طرح پاکستان میں بھی سوشل میڈیا اپنی جڑیں تیزی سے پھیلا رہا ہے۔ پاکستان میں سوشل میڈیا تیسری دنیا کے کئی ممالک کی نسبت زیادہ تیزی سے پھیل رہا ہے۔ آج سے ٹھیک ایک مہینہ قبل یعنی 5 جون 2013ء کو میری نظر سے ایک رپورٹ گزری جس کا عنوان ایسا تھا کہ میں تفصیل پڑھیے بغیر نہ رہ سکا۔ اس کے بعد تقریباً ایک مہینہ میں نے معاشرے کا مختلف پہلوؤں سے جائزہ لینے کی کوشش اور مشاہدہ کرتا رہا۔ میں ذکر کر رہا ہوں 5 جون دنیا کے ایک انتہائی مستند تھنک ٹینک Brookings Institute سے جاری ہونے والی اس رپورٹ کا، جسکا عنون کچھ یوں تھا "U.S. Embassy Pakistan: First to Pass One Million Fans on Facebook ,becoming the first mission in the world to pass one million fans on Facebook." کہ امریکی سفارتخانے کے FaceBook پیج کو ایک ملین سے زائد پاکستانیوں نے لائق کیا تھا۔ 

رپورٹ کے مطابق یہ امریکی سفارتخانے کیلئے ایک اہم کامیابی اور سنگ میل تھا۔ یہی نہیں بلکہ دنیا کے کسی بھی سفارتی مشن کا یہ پہلا سوشل میڈیا پیج بن گیا، جس کو اتنی پذیرائی ملی ہو اور اس کے مداحوں کی تعداد ایک ملین سے بھی تجاوز کر جائے۔ امریکہ کی محبت کا ثبوت دینے کا ایسا کارنامہ دنیا کی کوئی بھی دوسری قوم نہ کرسکی، اس کارنامے پر اپنے ہم وطنوں کی ستائش کو جی چاہتا ہے، یہ بات میرے لیے انتہائی حیرت انگیز تھی۔ ایک طرف امریکی پالیسیوں اور دہشت گردی کے خلاف نام نہاد جنگ میں پورا پاکستان جل رہا ہے۔ امریکی ڈرون اسٹینگر ہزاروں بے گناہ لوگوں اور معصوم بچوں کا قتل عام کرچکے ہیں، امریکہ Raymond Davis, Black water جیسے عناصر کے ذریع پاکستان میں عدم استحکام پیدا کر رہا ہے، اور پاکستانیوں کے لیے امداد کے نام پر سخت ترین شرائط منوا کر اپنے مقاصد حاصل کر رہا ہے۔ اس پر بہت کچھ ہر روز لکھا جاتا ہے، مگر یہ ایک مسلمہ حقیقت ہے کہ ہمیشہ سے امریکہ کی پالیسیاں نہ صرف پاکستان بلکہ اسلام دشمن ثابت ہوئی ہیں۔
 
میں نے تحقیق کی کہ یہ Likes جعلی یا کسی Application وغیرہ کا چکر تو نہیں، مگر ایسا کچھ نہ نہ تھا میں نے لوگوں سے بھی پوچھا کہ اس پیج کو لائق کرنے کا کیا سبب یا محرک بنا، مگر ایک غور طلب پہلو یہ بھی ہے کہ اس وقت انٹرنیٹ پاکستان نے باشعور ترین اور پڑھا لکھا نوجوان طبقہ استعمال کرتا ہے۔ میرے لیے یہ بات واقعی حیران کر دینے والی تھی۔ خیر اس سے کسی حد ک تاثر ملتا ہے کہ معاشرے کی سوچ کی سمت کیا ہے۔ اگر میں امریکی پیج اور چند اسلامی پیجز پر لائیکس کا موازنہ کروں اور پوسٹس پر لوگوں کی دلچسپی کا Statistical Analysis کیا جائے تو ہمارے سر شرم سے جھک جائیں گے۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ کیا یہ خبر ہمارے معاشرے کا اصل عکس ہے جو کہ بظاہر نہیں لگتا یا پھر اجتماعی طور پر ہمارے معاشرہ کا رویہ دوغلہ ہے۔ 

اس خبر کے پس منظر میں پاکستانی معاشرے کی موجودہ کیفیت اور صورتحال کو جانچنے کے لیے درج ذیل اہم پہلوؤں کا جائزہ لینا ضروری ہے۔
1) 12 مئی 2013ء کو ہونے والے عام انتخابات میں مذہبی پارٹیوں کو ملنے والے ووٹوں کی شرح تشویشناک حد تک کم رہنا۔
2) الیکٹرانک میڈیا پر بے حیائی اور عریانی کی بہتات۔
3) نوجوان نسل میں موبائل فون اور انٹرنیٹ کا منفی استعمال اور وقت کا ضیاع۔
4) ملک میں جاری داخلی اور معاشی بحران۔
5) طالبان کے ساتھ سوات ویڈیو اور ملالہ جیسے واقعات منسوب کرکے اسلام کے تشخص کو مجروح کرنا، اسلامی نظام اور اسلام کے متعلق ابہام اور غلط فہمیوں کا پیدا کرنا۔
6) سیاسی قائدین کا نظریہ پاکستان سے ناآشنا ہونا۔
 
اس ساری صورتحال میں امریکہ جیسے ملک کے سفارتی مشن کے سوشل میڈیا پیج کو ایک ملین سے زائد لائیک ملنا کئی سوالات کو جنم دیتا ہے۔ یہ بات غیر معمولی نہیں ہے، اس کو سنجیدگی سے لینا چاہئے، کیونکہ پاکستان میں عمران خان سمیت کوئی بھی سیاست دان، ڈاکٹر عبدالقدیر جیسا قومی ہیرو اور نہ ہی عبدالستار ایدھی جیسے سوشل ورکر کے سوشل میڈیا پیجز بھی ایک ملین مداحوں کا ہندسہ عبور نہیں کرسکے ہیں۔
 
پاکستانی نوجوان نسل کو ایک well thought,well planned اور کافی حد تک well played اسٹریٹجی کے تحت De-Islamized کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ بالخصوص میڈیا پر انتہائی بے ہودہ اور غیر اخلاقی کہانیوں پر مبنی انڈین اور ترکش ڈرامہ سیریلز دکھائے جا رہے ہیں، جن کا بنیادی مقصد ہماری نوجوان نسل کو Morally & Mentally corrupt کرنا ہے۔ تاکہ ان کے اندر سے اسلام کی محبت، مرمٹنے کا جذبہ اور جذبہ جہاد کو ختم کر دیا جائے۔ یہ دونوں چیزیں ہی امت مسلمہ کا ایسا potential ہیں جس کی بنا پر اہل اسلام کو دنیا کی دیگر اقوام پر برتری حاصل ہے اور جسکی بدولت ہی مغرب اور اسلام دشمن قوتوں کو زیر کیا جاسکتا ہے۔ 

بیان کردہ حالات و واقعات اس بات کی غمازی کرتے ہیں کہ ہماری نوجوان نسل کو westernization کی طرف دھکیلا جا رہا ہے اور یہ بھی حقیقت ہے کہ ہمارا نوجوان طبقہ اور نئی نسل تیزی سے مغربی ثقافت کی طرف مائل ہو رہی ہے اور اس کلچر کو اپنا رہے ہیں۔۔ ترکی اور مصر کی طرح پاکستان میں بھی لبرل اور سیکولر قوتوں کے ہاتھ مضبوط کئے جا رہے ہیں، تاکہ بوقت ضرورت اسلام پسند قوتوں کے سامنے لاکھڑا کیا جائے۔ خدانخواستہ کہیں ہماری اسلامی فلاحی ریاست کا خواب ایک خواب ہی ہوجائے اور ہماری آئندہ نسلیںwesternization اور سیکولرزم کو آئیڈیلائز کرنے لگیں۔ ان حالات میں اگر نوجوان متحرک، منظم اور متحد نہ ہوئے اور یوں ہی گمراہی کی طرف مائل ہوتے چلے گئے تو یہ رات ختم نہ ہوگی اور مزید تاریکیاں ہمارا مقدر ہوجائیں گی، یہ ایک قومی لمحۂ فکریہ ہے۔
خبر کا کوڈ : 286155
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Mr.Arsalan very good effort
ماشاءاللہ بہت ہی اچھا لکھا ہے، امید ہے کہ اس موضوع کو جاری رکھا جائے گا۔
Pakistan
best Article .
well researched
Pakistan
انگریزی کم استمال کریں۔
سلام برادر ارسلان ایاز صاحب: ماشاء اللہ بھت اچھا لکھا ھے، خدا آپکی قلم میں مزید قوت عطا کرے، اگر لوگوں کی فکری سمت میں اتنی تبدیلی کے اسباب و علل پر ایک مفصل گفتگو کریں تو بھتر ھے۔
Pakistan
منفرد انداز تحریر ہے، جاری ر کھیں۔ سلامت رہیں۔
ہماری پیشکش