اسلام ٹائمز۔ امام حسین علیہ السلام مدینے سے مکے اور پھر مکے سے کربلا پہنچے۔ انھوں نے اپنے اس قیام کے مقاصد واضح طور پر بیان فرمائے۔ آپ نے فرمایا ’’میں اپنے نانا کی امت کی اصلاح کے لیے جارہا ہوں۔‘‘ آپ (ع) نے فرمایا ’’میرے قیام کا مقصد امربالمعروف و نہی عن المنکر ہے۔‘‘ یزید کے ایک نمائندے نے جب آپ سے کہا کہ آپ یزید کی بیعت کرلیں اسی میں آپ کا بھلا ہے اور آپ کو خلافت کے علاوہ دنیا کی ہر نعمت میسر آجائے گی تو آپ نے فرمایا ’’پھر اسلام پر سلام ہے۔‘‘ گویا آپ یقین رکھتے تھے کہ آپ کی طرف سے یزید کی بیعت اور تائید سے اسلام نابود ہو جائے گا۔ لہٰذا آپ (ع) نے اسلام کی حفاظت کی خاطر اپنی جان کا نذرانہ پیش کرنے کا فیصلہ کر لیا تھا۔