Tuesday 7 Jul 2015 19:39
شروع میں تو یہ روایت تھی کہ متمول گھرانے رمضان المبارک کے ابتدائی ایام سے ہی شہداء کے بچوں کے لئے کپڑوں، سلائی مشینوں، پنکھوں اور گھر کی دوسری بنیادی ضروریات پر مشتمل مختلف قسم کے تحفے تحائف خریدنے کے علاوہ نقد رقومات کے ذریعے، انہیں عید کی خوشیوں میں اپنے ساتھ شریک کیا کرتے تھے۔ یہ تحفے مرکزی جامع مسجد میں 19 رمضان المبارک کے دن کو تقسیم کئے جاتے تھے۔
گویا 19 رمضان المبارک اگر ایک طرف عام مومنین کے لئے یتیمی اور غم کا دن ہے، تو دوسری طرف کرم ایجنسی میں یہ دن شہداء کے خانوادوں کے لئے امید کے دن کے طور پر متعارف کرایا جاچکا ہے۔ کرم ایجنسی میں اس وقت کل شہداء کی تعداد 3000 سے کچھ بڑھ کر ہے، جن میں سے ایک اور سرفہرست قائد شہید اور شہید ملت اسلامیہ علامہ سید عارف حسین الحسینی بھی ہیں۔ جنہوں نے پوری پاکستانی قوم خصوصا اہلیان کرم کو اتفاق و اتحاد میں رکھتے ہوئے شہادت کا صحیح درس سکھایا تھا۔ جسے قومی سطح پر شیعوں کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرنے ہی کے جرم میں ضیاء اور اسکے آلہ کاروں نے 5 اگست 1988ء کو اپنے جد امجد امام علی علیہ السلام ہی کی طرح صبح صادق اور نماز فجر کے وقت ایک مذھبی مقام و عبادت گاہ یعنی مدرسہ میں شہید کردیا تھا۔ جو آج تک اہلیان کرم کے لئے ایک فخر ہے، اہلیان کرم پاکستان کے علاوہ دنیا میں جہاں کہیں بھی جائیں، اپنے قائد پر اس بنا پر کچھ زیادہ فخر کرتے ہیں کہ قائد شہید ہم میں سے تھا۔
چنانچہ اپنی اہمیت کے باعث 1988ء کے بعد شہید عارف الحسینی کی تصاویر کو ایک مرکزی حیثیت حاصل تھی۔ جسے دیگر تصاویر کے درمیان نمایاں طریقے سے لگایا جاتا تھا۔ آج کے دن دو دستور سے ذرا ہٹ کر دو الگ الگ مقامات پر یوم شہداء کے حوالے سے انکی تصاویر کی نمائش کی گئی۔ جامع مسجد پاراچنار میں منعقدہ پروگرام میں ہمیں رسائی نہیں دی گئی۔ جبکہ مدرسہ آیۃ اللہ خامنہ ای میں جو کہ اس سال پہلی دفعہ رکھا گیا ہے، ہم نے تصویر کشی کی ہے، جسے قارئین کی خدمت میں پیش کیا جارہا ہے۔
دوسری جانب مدرسہ آیۃ اللہ خامنہ ای میں تحریک حسینی کے زیر اھتمام بڑے بڑے پینافلیکس پر شہداء کی تصاویر چھاپ کر سجائی گئیں۔ دو یا تین علاقوں (دیہات) کے شہداء کی تصاویر کو جمع کرکے ایک ایک پینافلیکس پر چھاپ کر نصب کیا جاچکا ہے۔ اور صبح سے ناظرین کی ایک بڑی تعداد جمع ہے، جو شہداء کی زیارت کرتے ہوئے آگے بڑھ کر نکل جاتے ہیں۔ خیال رہے کہ 2007ء کی لڑائی کے دوران بڑے پیمانے پر اہلیان کرم کے قتل عام کے بعد کرم ایجنسی کے تمام شہداء کی تصاویر کو اکٹھا کرکے تحریک حسینی نے بڑے بڑے پینافلیکس پر چھاپا۔ اور پھر مختلف ایام میں مختلف مقامات پر یوم شہداء مناکر وہاں اسکی نمائش کی۔ اور آج پہلی بار مرکزی سطح پر پاراچنار میں اسے سجایا جاچکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 472100
منتخب
26 Apr 2024
25 Apr 2024
25 Apr 2024
25 Apr 2024
25 Apr 2024
24 Apr 2024
24 Apr 2024
24 Apr 2024
24 Apr 2024