0
Sunday 28 Aug 2011 02:50

البصیرہ کے زیر انتظام القدس سیمینار

اسلام آباد:اسلام ٹائمز۔اسلاف کی تعلیمات کو اپناتے ہوئے مسلمان اٹھیں اور غلامی کے طوق و سلاسل کو توڑ ڈالیں۔ یہ بات پاکستان مسلم لیگ(ن) کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات سینیٹر مشاہد اللہ خان نے علمی ادبی ادارے البصیرہ کے زیراہتمام ایک سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ انھوں نے کہا پس ماندگی سے نجات با مقصد اور مساویانہ تعلیم کے ذریعے ممکن ہے ایک صحیح قوم کی تشکیل کردار سازی کے بغیر ممکن نہیں۔ عالمی یوم القدس کے حوالے سے منعقدہ اس سیمینار سے جنرل(ر) عبدالقیوم نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انیسویں صدی برطانیہ کی تھی، بیسویں صدی امریکہ کی تھی اب امریکہ زوال پذیر ہے، اکیسویں صدی مسلمانوں کی ہے دنیا کا مرکز ثقل پھر مشرق کی طرف منتقل ہورہا ہے اور اسلامی فکرکو پذیرائی حاصل ہورہی ہے البصیرہ کے سربراہ ثاقب اکبر نے کہا کہ شمالی افریقہ اور مشرق وسطیٰ میں اسلامی بیداری نے فلسطینیوں میں ایک تازہ روح پھونک دی ہے۔ مصری عوام نے کیمپ ڈیوڈ کا ذلیلانہ معاہدہ ٹھکرا دیا ہے، اسرائیلی سفارتخانے نے مصری پرچم لہرا دیا ہے اور اسرائیل سے سفارتی تعلقات ختم کرنے اور فلسطینیوں کے لیے مصر کی سرحد کھولنے کا مطالبہ کررہے ہیں۔
’’اسلامی بیداری اور عالم اسلام کی مشکلات کا حل‘‘ کے زیر عنوان اس سمینار سے خطاب کرتے ہوئے علامہ حسنین عباس گردیزی نے کہا کہ بتیس برس پہلے امام خمینی نے عالمی یوم القدس کی بنیاد رکھی تھی آج اسی کی تاثیر ہم اسلامی بیداری کی صورت میں دیکھ رہے ہیں۔ پی ایم ایل (ن) کے راہنما ملک شجاع نے کہا کہ عالم اسلام اب مغربی استعمار کے خلاف ردعمل کرنے لگا ہے جو اس کی زندگی کی علامت ہے اس سے سیدنا حضرت علی ؑ کے اس فرمان کی صداقت ثابت ہوتی ہے کہ حکومت کفر سے تو باقی رہ سکتی ہیں ظلم سے نہیں۔ سر سید میموریل سوسائٹی کے صدر بریگیڈیئر(ر) اقبال شفیع نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان عوام تو بیدار ہورہے ہیں لیکن ہمیں ایک عالمی سطح کی قیادت کی ضرورت ہے۔ فلسطین فاؤنڈیشن کے راہنما علامہ حیدر علوی نے کہا کہ حکمرانوں کے ذریعے تبدیلی سے مسلمان عوام نے مایوس ہوکر عوامی قوت سے تبدیلی کا راستہ اختیار کر لیا ہے۔ سیمینار میں بزرگ شاعر تنویر قادری نے نعت پیش کی، مزمل حسین سید نے نظامت کے فرائض انجام دیے۔
خبر کا کوڈ : 95016
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش