0
Saturday 1 Nov 2014 01:28
فرقہ واریت پھیلانے کی استعماری سازش کو اتحاد بین المسلمین کے ذریعے ہی ناکام بنایا جاسکتا ہے

خارجی تکفیری فتنے داعش کا اہلسنت اور اسلام سے کوئی تعلق نہیں، حافظ ضیاءالمصطفٰی سعیدی

خارجی تکفیری فتنے داعش کا اہلسنت اور اسلام سے کوئی تعلق نہیں، حافظ ضیاءالمصطفٰی سعیدی
اہلسنت عالم دین مفتی حافظ ضیاءالمصطفٰی سعیدی کا تعلق بنیادی طور پر پاکستان میں اہلسنت مسلمانوں کی نمائندہ سیاسی مذہبی جماعت جمعیت علمائے پاکستان سے ہے اور اس وقت جمعیت علمائے پاکستان سندھ کے رابطہ سیکرٹری ہونے کے ساتھ ساتھ علماء رابطہ کونسل کے سیکرٹری جنرل بھی ہیں۔ آپ مولانا شاہ احمد نورانی صدیقی مرحوم کے ساتھ بھی فعال رہے، آپ گذشتہ 25 سالوں سے درس و تدریس سے وابستہ ہیں، خطابت کے فرائض بھی سرانجام دے رہے ہیں اور اس کے ساتھ ساتھ آپ مختلف اہلسنت اداروں کے ساتھ بھی وابستہ ہیں۔ آجکل آپ جامع مسجد دیار حبیب میں خطیب و پیش امام کی حیثیت سے فرائض انجام دے رہے ہیں۔ ”اسلام ٹائمز“ نے مفتی حافظ ضیاءالمصطفٰی سعیدی کے ساتھ داعش سمیت مختلف موضوعات پر جامع مسجد دیار حبیب میں ایک مختصر نشست کی، اس موقع پر آپ سے کیا گیا خصوصی انٹرویو قارئین کیلئے پیش خدمت ہے۔ ادارہ

اسلام ٹائمز: یوم عاشور قریب ہے اور کراچی میں دہشتگردی کے واقعات اور ٹارگٹ کلنگ میں اضافہ ہوگیا ہے، گذشتہ چند روز میں کئی امام بارگاہوں پر کریکر حملے بھی کئے گئے، کیا کہیں گے اس حوالے سے۔؟
مفتی حافظ ضیاءالمصطفٰی سعیدی:
بسم اللہ الرحمٰن الرحیم۔۔۔۔۔ یہود و نصاریٰ کی ہمیشہ سے کوشش رہی ہے کہ اسلام کو بدنام کیا جائے، انسانیت کو عالم اسلام سے دور کیا جائے، امن و آتشی کے دین اسلام کو ایک ایسے دین کے طور پر دنیا کے سامنے پیش کریں جو دہشتگردی کا پیغام دیتا ہو، اس کام کے لئے خود مسلمانوں میں سے کچھ دین فروش، دنیا کے طالب لوگوں کو بھرتی کیا اور ان سے داعش، القاعدہ و دیگر دہشتگرد گروہ تشکیل دے کر مسلم ممالک میں دہشتگردی اور انتہا پسندی کو فروغ دیا، اسلام کو بدنام کرنے کیلئے دین و مذہب کے نام پر ان زرخرید ایجنٹوں سے دہشتگردانہ کارروائیاں کروائیں، مزارات انبیاء، مزارات اہلبیت و اصحاب و اولیاء، درگاہوں کو بم دھماکوں کے ذریعے دہشتگردی کا نشانہ بنایا، امام بارگاہوں پر بھی حملے اسی کی ایک کڑی ہے، ان تمام کارروائیوں کا مقصد مسلمانوں کو آپس میں دست و گریباں کرکے، عالم اسلام میں تفرقہ ایجاد کرکے اسلام دشمن طاقتوں کے زیر اثر اور مغلوب رکھا جاسکے، اس کام کیلئے عالمی استعماری و طاغوتی طاقتوں نے مسلمانوں کے اندر دین فروشوں کے ذریعے فرقہ واریت پھیلانے کی سازشوں کی کوششیں کیں۔ لہٰذا حملہ امام بارگاہ پر ہو یا مزارات و درگاہوں پر، ہم تمام دہشتگردانہ کارروائیوں کی مذمت کرتے ہیں اور اسے عالمی استعماری قوتوں کی جانب سے فرقہ واریت کے ذریعے عالم اسلام کو کمزور کرنے کیلئے تفرقہ پھیلا کر مسلمانوں کو باہم دست و گریباں کرنے کی سازش قرار دیتے ہیں، جسے اتحاد بین المسلمین کے ذریعے ناکام بنایا جاسکتا ہے، مختصر اگر بیان کیا جائے تو یہود و نصاریٰ کی جانب سے عالم اسلام کو کمزور کرنے کیلئے فرقہ واریت پھیلانے کی سازش کا مقابلہ اتحاد بین المسلمین کے ذریعے ہی کیا جاسکتا ہے۔ امت مسلمہ اپنے اتحاد و وحدت کے ذریعے فرقہ واریت و دہشتگردی جیسی سازشوں کا ناکام بنا سکتی ہے۔

اسلام ٹائمز: اسلام دشمن قوتوں نے جب بھی اسلام و مسلمانوں کیخلاف سازش کی، اسکے آلہ کار نام نہاد مسلمان ہی بنے، اسکی وجوہات آپ کیا سمجھتے ہیں۔؟
مفتی حافظ ضیاءالمصطفٰی سعیدی:
اس تلخ حقیقت سے انکار نہیں کیا جاسکتا کہ خود مسلمانوں کے اندر موجود چند کالی بھیڑوں، دین فروشوں نے یہود و نصاریٰ کی غلامی کی، دین کو دنیا کے عوض فروخت کیا، چند پیسوں کی خاطر اسلام و مسلمانوں کے خلاف ہونے والی سازشوں کا حصہ بنے، یہود و نصاریٰ کی نمک خواری کرتے ہوئے دہشتگردانہ کارروائیاں کرکے مسلمانوں کو خاک و خون میں نہلایا اور امت مسلمہ اور اسلام سے غداری کے مرتکب ہوئے، حب دنیا ہی سب سے بڑی وجہ ہے، جس کے باعث نام نہاد مسلمان یہود و نصاریٰ کے غلام بن کر انکے ناپاک منصوبوں کا حصہ بن جاتے ہیں، ایسے نام نہاد مسلمانوں کیلئے پیسہ ہی سب کچھ ہے، یہ اگر دین کا نام بھی لیتے ہیں تو اس کی وجہ پیسہ ہوتی ہے، یعنی ان کا سارا دین و ایمان مال دنیا ہے، یہی وجہ ہے کہ یہ لوگ خود اپنے مسلمان بھائیوں کا خون بہاتے ہیں، دہشتگردی و ٹارگٹ کلنگ کرتے ہیں۔

اسلام ٹائمز: انبیاءکرام، اہلبیت، اصحاب رسول، اولیاءاللہ کے مزارات کو دہشتگردی کا نشانہ بنانے والے تکفیری فتنے داعش کے حوالے سے کہیں گے۔؟
مفتی حافظ ضیاءالمصطفٰی سعیدی:
تکفیری خارجی ٹولے داعش کو تشکیل دینے والے وہی نام نہاد مسلم ممالک ہیں جو مزارات کو پسند نہیں کرتے، جو درود و سلام کو پسند نہیں کرتے، انہیں شرک و بدعت کہنے کی جسارت کرتے ہیں، انہیں نام نہاد مسلم ممالک نے اس تکفیری خارجی دہشتگرد ٹولے داعش کو بنایا، ان کی سپورٹ کی، انہیں ممالک نے ماضی میں بھی داعش جیسی دہشتگرد تنظیموں کی تشکیل دی اور اس کے ذریعے مسلمانوں کا ہی قتل عام کروایا۔ اسی داعش کے ذریعے شام، عراق، لبنان میں مسلمانوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنایا گیا اور اب پاکستان میں بھی داعش کے ذریعے دہشتگردی کروانے کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے۔ اس نئے خارجی فتنے داعش کی تشکیل کا مقصد بھی امت مسلمہ میں تفرقہ ایجاد کرنا ہے۔

اسلام ٹائمز: داعش ہو یا طالبان، القاعدہ ہو یا دیگر دہشتگرد تنظیمیں، سب اہلسنت کا نام استعمال کرتی ہیں، آپکی نگاہ کیا کہتی ہے اس حوالے سے؟
مفتی حافظ ضیاءالمصطفٰی سعیدی:
شام، عراق و دیگر ممالک میں داعش اور اس جیسی دیگر دہشتگرد تنظیموں کا اہلسنت اور اسلام سے کسی بھی قسم کا کوئی تعلق نہیں ہے، داعش ایک خارجی تکفیری ٹولہ ہے، یہ اسی خارجی فکر کا تسلسل ہے جس کے خلاف حضرت علی (ع) نے جہاد کیا اور خارجی ٹولے کا قلع قمع کیا، یہ خارجی ٹولہ حضرت علی (ع) کے دور سے ہے، ہمارا بے وقوف میڈیا اور اسلام مخالف صہیونی میڈیا داعش اور دیگر خارجی تکفیری دہشتگرد گروہوں کو اہلسنت قرار دیکر سنی شیعہ فساد کرانے کی سازش کر رہا ہے۔ اب تو حج کے خطبہ میں بھی امام کعبہ نے داعش کو خارجی فتنہ، خارجی ٹولہ قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ داعش کا اسلام اور امت مسلمہ سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

اسلام ٹائمز: پاکستان میں بھی داعش کو پروان چڑھا کر اسکے ذریعے دہشتگردی میں اضافے کی سازش کا منصوبہ تیار کیا گیا ہے، اس حوالے سے خود جمعیت علمائے پاکستان کیا کردار ادا کر رہی ہے۔؟
مفتی حافظ ضیاءالمصطفٰی سعیدی:
جے یو پی کے سربراہ صاحبزادہ ابو الخیر زبیر صاحب جو کہ تمام مسلم مکاتب فکر کی نمائندہ جماعتوں پر مشتمل اتحاد ملی یکجہتی کونسل کے بھی سربراہ ہیں، پاکستان میں دہشتگردی اور فرقہ واریت کی سازش ناکام بنانے کیلئے اتحاد بین المسلمین کیلئے فعال ترین کردار ادا کر رہے ہیں، دہشت گردی اور داعش جیسے خارجی تکفیری فتنے کے خلاف اور قیام امن، ملکی استحکام و بقاء کیلئے میدان عمل میں آچکی ہے، جے یو پی نے ”تحریکِ انقلابِ نظامِ مصطفٰی“ کے نام سے باقاعدہ ملک گیر تحریک کا آغاز کیا ہے، جو 25 نومبر سے پروگرامات کا آغاز کریگی جبکہ مرکزی اجتماع انشاءاللہ 25 جنوری کو باغِ مزارِ قائد میں ہوگا، اس حوالے سے بھرپور تیاریاں کی جا رہی ہیں، ملک بھر میں کنونشن منعقد کئے جائیں گے، کانفرنسز اور سیمینارز کا انعقاد کیا جائے گا، قوم کے سامنے دہشتگرد عناصر کا مکروہ چہرہ آشکار کرینگے۔

اسلام ٹائمز: پیغام محرم کیا دینا چاہیں گے۔؟
مفتی حافظ ضیاءالمصطفٰی سعیدی:
ماہ محرم ماہ امن و امان ہے، کردار حسینی اپنا کر تمام سنی شیعہ مسلمان اپنے اتحاد و وحدت کے ذریعے اپنے مشترکہ دشمن کے خلاف صف آراء ہوں، دہشتگردی اور انتہا پسندی کے خاتمہ کیلئے اتحاد بین المسلمین کے فروغ کیلئے زیادہ سے زیادہ فعال ہوں، جس طرح نواسہ رسول نے میدان کربلا میں اپنی اور آل و اصحاب کی قربانی پیش کرکے اسلام کی محافظت فرمائی اور باطل کو شکست دی، اسی حسینی جذبے کے تحت دور حاضر کی اسلام دشمن باطل و طاغوتی قوتوں اور انکے پیداوار خارجی فتنے اور خارجی ٹولے داعش اور دیگر دہشتگردوں کو شکست دینے کیلئے میدان عمل میں نکلنا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 417501
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش