0
Friday 15 May 2015 12:07

تحریک انصاف کی سیاست بہت جلد دفن ہونے والی ہے، چوہدری عبدالوحید آرائیں

تحریک انصاف کی سیاست بہت جلد دفن ہونے والی ہے، چوہدری عبدالوحید آرائیں
ملتان سے تعلق رکھنے والے آرائیں خاندان کے چشم و چراغ چوہدری عبدالوحید آرائیں دو مرتبہ ممبر صوبائی اسمبلی رہ چکے ہیں، حال ہی میں اُنہیں اُس وقت شہرت ملی جب اُنہیں دو شناختی کارڈ رکھنے پر نااہل قرار دیا گیا۔ چوہدری عبدالوحید آرائیں میاں شہباز شریف کی حکومت میں بطور صوبائی وزیر جیل خانہ جات رہ چکے ہیں۔ اس سے قبل وہ بلدیاتی الیکشن میں حصہ لے چکے ہیں اور کئی کامیابیاں سمیٹ چکے ہیں۔ گذشتہ دنوں اسلام ٹائمز نے اُن کے ساتھ ایک نشست کا اہتمام کیا جو کہ قارئین کی خدمت میں پیش ہے۔ ادارہ

اسلام ٹائمز: آپ نے عملی سیاست کا آغاز کب اور کس جماعت سے کیا۔؟
چوہدری عبدالوحید آرائیں:
بسم اللہ الرحمن الرحیم۔ زمانہ طالبعلمی میں ایم ایس ایف کے ساتھ وابستہ رہا، کالج، سٹی اور ضلع کی ذمہ داریاں رہیں، تعلیم مکمل ہونے کے بعد عملی سیاست کا آغاز پاکستان مسلم لیگ نواز سے بطور ورکر کیا۔ اسی جماعت کی حمایت اور تعاون سے بلدیاتی الیکشن میں حصہ لیا اور کامیاب ہوا، بعدازاں لیگی قیادت نے اعتماد کا اظہار کرتے ہوئے صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دیا، جہاں پر دو مرتبہ کامیاب ہوا، کارکردگی کی بنیاد پر مجھے صوبے میں وزارت کا قلمدان سونپا گیا۔

اسلام ٹائمز: آپ پر الزام لگایا گیا کہ آپ کے پاس 2 شناختی کارڈ ہیں، جس کی بناء پر آپ کو صوبائی اسمبلی کے ممبر کے عہدے سے معطل کیا گیا۔؟
چوہدری عبدالوحید آرائیں:
جی ہاں میرے سیاسی حریف پاکستان تحریک انصاف کے رہنما رانا عبدالجبار نے الیکشن ہارنے کے بعد میرے خلاف ایک ریفرنس دائر کیا، جس میں مجھ پر یہ الزام عائد کیا۔ مقامی عدالت نے فیصلہ میرے حق میں دیا جبکہ ہائیکورٹ نے میرے خلاف فیصلہ دیا، جسے میں نے اور میری قیادت نے کھلے دل سے تسلیم کیا اور میں اس سیٹ سے دستردار ہوا۔

اسلام ٹائمز: آپ کیا سمجھتے ہیں کہ اس سیٹ سے دوبارہ مسلم لیگ نون کو کامیابی حاصل ہوگی یا پھر پاکستان تحریک انصاف کا اُمیدوار کامیاب ہوگا۔؟
چوہدری عبدالوحید آرائیں:
جو زمینی حقائق ہیں وہ تو یہ ہیں کہ یہ سیٹ ہمیشہ سے پاکستان مسلم لیگ نون کی ہی رہی ہے اور ہمیشہ اُسی کا اُمیدوار ہی کامیاب ہوتا ہے، کیونکہ اس حلقے میں پاکستان مسلم لیگ نواز نے ترقیاتی کاموں کے جال بچھا دیئے ہیں۔ حلقے کے عوام کے مسائل کو حل کیا گیا اور اگر آپ اس وقت اس حلقے کی صورتحال دیکھیں تو آپ کو اندازہ ہوگا کہ حلقے کی تمام بڑی برادریوں نے پاکستان مسلم لیگ نواز کے اُمیدوار رانا محمودالحسن کی حمایت کا اعلان کیا۔ رانا محمودالحسن اس حلقے میں ہردلعزیز شخصیت ہیں اور وہ اس حلقے میں کافی اثر و رسوخ رکھتے ہیں، رانا محمودالحسن اسی حلقے سے ممبر قومی اسمبلی بھی رہ چکے ہیں۔

اسلام ٹائمز: مسلم لیگ نواز کے اُمیدوار رانا محمودالحسن اس الیکشن میں قومی اسمبلی کی سیٹ سے شکست کھا چکے ہیں تو اس بار قیادت نے اُنہیں صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دیا ہے، کیا یہ اُن کی تنزلی نہیں ہے۔؟
چوہدری عبدالوحید آرائیں:
دیکھیں الیکشن میں جیت ہار مقدر اور محنت پر ہوتی ہے، 2013ء کے عام انتخابات میں اس سیٹ سے رانا محمودالحسن نے پی ٹی آئی کے مخدوم شاہ محمود قریشی سے شکست کھائی، اس میں نہیں جائیں گے کہ اس کی کیا وجوہات تھیں، ہمارے ووٹرز کے ساتھ جو سلوک کیا گیا وہ الگ معاملہ ہے۔ جہاں تک تنزلی کی بات ہے تو یہ تنزلی نہیں بلکہ اپنی سیٹ واپس لینی ہے، یہ سیٹ مسلم لیگ نواز کی ہے اور وہی جیتے گی، رانا محمودالحسن کے علاوہ اس معرکے کا مضبوط اُمیدوار نہیں تھا، اس لئے قیادت نے فیصلہ کیا اور اُنہیں ٹکٹ دیا اور کہا کہ یہ سیٹ مسلم لیگ نواز کی ہے اور ہماری ہی جیت ہو۔

اسلام ٹائمز: دیکھنے میں آیا ہے مسلم لیگ نواز میں قیادت اور پارٹی چند لوگوں کے گرد گھومتی ہے، کسی نئے ورکر کو ٹکٹ نہیں دی جاتی، کیا ورکر پر اعتماد نہیں یا وہ اس اہل نہیں ہیں۔؟
چوہدری عبدالوحید آرائیں:
ایسا تاثر غلط ہے اور یہ اس قومی جماعت کے خلاف پروپیگنڈہ ہے، میں ایک عام ورکر اور کارکن تھا، قیادت نے مجھ پر اعتماد کیا، مجھے سپورٹ کیا اور میں سیٹ نکالنے میں کامیاب ہوگیا، اسی طرح ملتان سے میاں عامر سعید انصاری ہیں اور بہت سے کارکنان ہیں، جنہیں پارٹی نے ٹکٹ دی اور وہ کامیاب ہوئے اور یہ بات بھی سچ ہے کہ ہر ورکر اس اہل نہیں ہوتا کہ اُسے قومی یا صوبائی اسمبلی کا ٹکٹ دیا جائے، بعض کارکن بلدیاتی حوالے سے بہت موزوں ہوتے ہیں تو ایسا تاثر غلط ہے کہ اس پارٹی میں کارکن اور ورکر کی عزت نہیں ہے۔

اسلام ٹائمز: پی ٹی آئی کے چیئرمین نے آج پی پی 196 کی الیکشن مہم کے حوالے سے جلسہ کرنا ہے، اسے کس نگاہ سے دیکھتے ہیں۔؟
چوہدری عبدالوحید آرائیں:
ہر پارٹی اپنے اُمیدوار کی کامیابی کے لئے کوششیں کرتی ہے جو کہ اُسے قانونی حق ہے، میرا نہیں خیال کہ عمران خان کے آجانے سے اُن کا اُمیدوار کامیاب ہوجائے گا، حلقے کی عوام کام دیکھتے ہیں نعرے اور شور شرابہ نہیں، جس جماعت نے دھرنے کے ذریعے ملک اور قوم کو پیچھے دھکیلا ہو قوم اُس کا احتساب ضرور کرے گی، تحریک انصاف کی سیاست بہت جلد دفن ہونے والی ہے، جس طرح کی سیاست یہ کر رہے ہیں یہ کوئی قابل ستائش عمل نہیں ہے، پہلے بھی دھرنا سیاست سے پاکستان معاشی طور پر بہت بڑے نقصان اُٹھا چکا ہے، اب عوام اسے مسترد کرے گی۔

اسلام ٹائمز: گذشتہ روز پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین مخدوم شاہ محمود قریشی نے الزام عائد کیا ہے کہ نون لیگ کی حکومت پی پی 196 میں سرکاری وسائل، مشینری استعمال کر رہی ہے اور ترقیاتی کام کرا رہی ہے، اس میں کس حد تک صداقت ہے۔؟
چوہدری عبدالوحید آرائیں:
قریشی صاحب ہمارے محترم ہیں، لیکن اُنہیں بھی عمران خان کی نظر لگ چکی ہے، اگر وہ الزام عائد کرتے ہیں کہ پی پی 196 میں سرکاری مشینری استعمال ہو رہی ہے تو اس کا کوئی ثبوت بھی پیش کریں، محض الزام عائد کرنے سے اُن کی بات میں کوئی وزن نہیں، ترقیاتی کاموں کا الزام لگاتے ہیں تو جو کام الیکشن سے پہلے جاری تھے وہی ہو رہے ہیں، کوئی نیا منصوبہ شروع نہیں ہوا، میٹرو بس کا منصوبہ الیکشن سے پہلے شروع ہوا تھا نہ کہ الیکشن کی تاریخ آنے کے بعد۔ میں قریشی صاحب سے کہوں گا حقائق کو مسخ نہ کریں اور اب بھی وقت ہے ملک اور قوم کی خدمت کریں، اگر اسی طرح کی سیاست رہی تو پاکستان کی عوام اسے مسترد کر دے گی۔
خبر کا کوڈ : 460960
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش