1
0
Wednesday 7 Dec 2016 11:30
ہمارے نوجوان بھارت کا ایک بھی سپاہی اپنی مقدس سرزمین پر نہیں دیکھنا چاہتے

اتحاد اسلامی کیلئے بہترین اسوہ و مشعل راہ رسول اللہ (ص) کی ذات مقدس ہے، عبدالصمد انقلابی

ہم امام خمینی (رہ) کے ’’ہفتہ وحدت‘‘ کے آفاقی حکم کی تائید کرتے ہیں، یہ حکم ہمارے لئے مشعل راہ ثابت ہوسکتا ہے
اتحاد اسلامی کیلئے بہترین اسوہ و مشعل راہ رسول اللہ (ص) کی ذات مقدس ہے، عبدالصمد انقلابی
عبدالصمد انقلابی کا تعلق مقبوضہ کشمیر کے پٹن گنستان سے ہے، وہ تحریک آزادی کشمیر کے بے باک و نڈر سینیئر رہنما ہیں، وہ حزب المجاہدین کے صف اول کے عسکری کمانڈر رہے ہیں۔ ساتھ ہی ساتھ اسلامی تنظیم آزادی جموں کشمیر کے سربراہ بھی ہیں، عسکری محاذ کے بعد وہ اہم محاذوں پر کشمیر کاز کی حمایت میں پیش پیش رہے ہیں، وہ جماعت اسلامی کشمیر کے بنیادی کارکن رہے ہیں، اسلام ٹائمز نے عبدالصمد انقلابی سے ایک خصوصی انٹرویو کا اہتمام کیا، جو قارئین کرام کی خدمت میں پیش ہے۔ (ادارہ)

اسلام ٹائمز: حالیہ مہینوں میں قابض فورسز کے ہاتھوں کشمیری نوجوانوں کی حراست کو آپ کس نگاہ سے دیکھتے ہیں۔؟
عبدالصمد انقلابی:
ظالم کا کام یہی ہوتا ہے کہ وہ ظلم کا ہر ایک حربہ آزمائے۔ توڑ پھوڑ، مار دھاڑ اور قتل و غارتگری انہی حربوں کا حصہ ہے، انقلابی نوجوانوں کی حراست بھی انہی حربوں کا لازمہ ہوا کرتا ہے، پیلٹ گن، پاوا شل اور دیگر مہلک ہتھیاروں کا استعمال بھی ظالم کے ہتھکنڈوں میں سے ایک ہے، ظالم اور مظلوم کے درمیان یہی جنگ ازل سے ہوتی آئی ہے، ظالم کو یہ سب کچھ کر گذرنا ہوتا ہے اور مظلوم کو یہ سب کچھ سہنا پڑتا ہے، لیکن بھارت نے پہلے بھی کشمیریوں کو زیر کرنے کے لئے ایسے حربے استعمال کئے، اسے کچھ حاصل نہیں ہوا اور نہ اب اسے ان مظالم سے کچھ ہاتھ آنے والا ہے، ان مظالم سے یہاں کی حق پر مبنی تحریک دبائی نہیں جاسکتی ہے، ہماری تحریک پر قید و بند سے اور نوجوانوں کی حراست سے منفی اثر کبھی مرتب نہیں ہوا، بلکہ ہمارے نوجوانوں کا ایمان اور ایقان اس حراست سے قوی ہو جاتا ہے۔

اسلام ٹائمز: حریت کانفرنس کا مطالبہ ہے کہ اگر نوجوانوں کو رہا کیا جائے تو حالات معمول پر لائے جاسکتے ہیں۔؟ آپ اس حوالے سے کیا کہنا چاہیں گے۔؟
عبدالصمد انقلابی:
8 جولائی کو برہان وانی کی شہادت کے بعد سے نوجوانوں کی گرفتاریوں کا سلسلہ جاری ہے، اگرچہ ان گرفتاریوں کا کوئی قانونی جواز نہیں ہے، لیکن ہمارے نوجوان بھارت سے مکمل آزادی کے لئے سب کچھ برداشت کرنے کے لئے تیار ہیں، وہ بھارت کے یہاں سے نکل جانے کا مطالبہ کر رہے ہیں، ہمارے نوجوان بھارت کا ایک بھی سپاہی اپنی مقدس سرزمین پر نہیں دیکھنا چاہتے ہیں، وہ آخری دم تک میدان عمل میں رہنا چاہتے ہیں، بھارت کو ایک نہ ایک دن ہماری حق پر مبنی تحریک کو تسلیم کرنا ہی پڑے گا، ان نوجوانوں کا مطالبہ یہی ہے کہ اقوام متحدہ کی نگرانی میں کشمیر کے حوالے سے جو قراردادیں وہاں پڑی ہوئی ہیں، ان پر عملدرآمد کیا جائے اور مسئلہ کشمیر کا پرامن حل تلاش کیا جائے۔ حریت کانفرنس نے ہمیشہ سیاسی طور پر مسئلہ کشمیر کے حل کی وکالت کی ہے، حریت کانفرنس نے ہمیشہ کہا ہے کہ زور و زبردستی سے اس مسئلہ کا حل نہیں نکالا جاسکتا ہے، لیکن بھارت نے کبھی بھی ہماری پرامن جدوجہد کو نہیں سمجھا ہے۔

اسلام ٹائمز: آپ مقبوضہ کشمیر کے مشترکہ مزاحمتی قیادت کے حالیہ اتحاد پر کیا تجزیہ کرنا چاہیں گے۔؟
عبدالصمد انقلابی:
حزب المجاہدین کے کمانڈر برہان وانی کی شہادت کے بعد یہاں کی عوام اور مزاحمتی قیادت چاہے ان کا تعلق کسی بھی مذہب و مسلک سے ہو متحد ہوگئی ہے، انہوں نے اپنے دشمن اور قابض و جابر قوت کے خلاف مزاحمت کا راستہ اپنایا، یہ واقعاً خوش آئند بات ہے کہ پانچ ماہ سے کشمیری عوام اور قیادت اپنے مشترکہ اہداف کے لئے متحد نظر آرہی ہے، قیادت پچھلے پانچ ماہ سے جو احتجاجی کلینڈر تشکیل دے رہی ہے، عوام اس پر من و عن عمل کر رہے ہیں، اس اتحاد نے ہمارے دشمن کی نیندیں حرام کر دی ہے اور ہمارا دشمن جو اس اتحاد کو توڑنے کے لئے اپنی پوری طاقت لگائے ہوئے ہے، شہید برہان وانی کی شہادت کے نتیجے میں ہوئے اس اتحاد کو ہم قائم و دائم دیکھنا چاہتے ہیں، یہ اتحاد ہماری تحریک کے لئے بڑے دولت ہے، اس اتحاد کے نتیجے میں ہی ہم کامیابی سے ہمکنار ہونگے۔ ہم نے یہ عہد کیا ہوا ہے کہ ہم بھارت سے مکمل آزادی تک جدوجہد کرتے رہیں گے، نہ ہم کبھی بھارتی جنایت کاری سے مرعوب ہوئے ہیں، نہ آئندہ کبھی ہونگے۔

اسلام ٹائمز: پاکستان کے پرچم یہاں جگہ جگہ لہرائے جاتے ہیں اور بھارت کے پرچم نذر آتش کئے جا رہے ہیں، اس محبت اور نفرت کی آپ کن الفاظ میں وضاحت کریں گے۔؟
عبدالصمد انقلابی:
بھارت نے ہمارے گھروں، ہمارے اسکولوں اور بازاروں سے ہمارے لہرائے ہوئے پاکستانی پرچم اتار تو دیئے، لیکن پچھلے 70 سالوں سے بھارت اس کوشش میں لگا ہوا ہے کہ وہ ہمارے دلوں سے پاکستان کے تئیں ہماری محبت ختم کرے، لیکن وہ ایسا نہیں کر پایا ہے، پاکستان سے محبت ہمارے ایمان کا جزو ہے، ہمارا ایمان پاکستان کی محبت کے بنا ادھورا ہے اور اس کے مقابلے میں بھارت سے نفرت ہماری پہچان ہے، بھارت جو مظالم اور بربریت ہم پر روا رکھے ہوئے ہے، اسکے نتیجے میں ہم بھارت کو اپنے دل میں کبھی جگہ نہیں دے سکتے ہیں، بھارت نے کوئی کسر باقی نہیں چھوڑی ہمیں دنیا سے مٹانے میں، لیکن حق کو غالب اور باطل کو مٹنا ہوتا ہے اور بھارت مٹ کر ہی رہے گا۔

اسلام ٹائمز: عالمی حالات کو مدنظر رکھتے ہوئے یہاں کی قیادت کو متحد ہونیکے حوالے سے آپ کیا کہنا چاہیں گے۔؟
عبدالصمد انقلابی:
عالمی سطح پر ایک صالح، پروقار اور پرامن معاشرہ قائم کرنے کیلئے میدان عمل میں مصروف جملہ اداروں، دینی، سیاسی، سماجی اور فلاحی تنظیموں کو متحدہ ہوکر کام کرنا عالمی دنیا میں داخلی اور خارجی سطح پر وقت کی اہم ضرورت ہے، سماج میں پھیلی جملہ برائیوں نے سارے عالم اور تمام ماحول کو پراگندہ کیا ہے، اقوام عالم میں دینی، سیاسی، سماجی اور ثقافتی سطح پر اللہ کا خوف اور آخرت میں جوابدہی اور ذمہ داری کے احساس کو زیادہ سے زیادہ اجاگر کرنا ہمارا اولین کام ہونا چاہیے، ہمیں امربالمعروف و نہی عن المنکر کو بنیاد بناکر پورے جموں و کشمیر میں ایک صالح انقلابی نظام اور نورانی معاشرہ کے قیام کیلئے دن رات مصروف عمل رہنا چاہیے۔

اسلام ٹائمز: ربیع الاول کے متبرک ایام چل رہے ہیں، اس حوالے سے مسلمانوں کو کیا لائحہ عمل اپنانا چاہیے، تاکہ ہم رسول اللہ (ص) کی ذات پاک سے مستفید ہوسکیں۔؟
عبدالصمد انقلابی:
رسول اللہ (ص) کی ذات پاک مسلمانوں کے درمیان نقطۂ اتحاد ہے۔ آپ (ص) کی محبت میں ملی غلامی ہی حقیقی آزادی ہے، مسلمانوں کو یہ بات ذہن نشین کر لینی چاہیے کہ پیغمبر اکرم (ص) کی ذات پاک انسان کو تمام تر غلامیوں سے آزادی کے لئے واضح پیغام ہے، ماہ ربیع الاول کا یہی پیغام ہے کہ مسلمان غلامی کی زندگیوں کو خیرباد کہہ کر آزادانہ زندگیوں کے لئے کوشش کریں، سر اٹھا کر جی لیں، سربلندی سے اپنی حیات کے کارنامے مرتب کریں، غلامی کو قبول نہ کریں۔ آزادانہ زندگی گذاریں اور ملت و معاشرے کی آزادی اتحاد ملت کے بغیر ناممکن ہے، اتحاد اسلامی کے لئے بہترین اسوہ رسول اللہ (ص) کی ذات پاک ہے۔ کشمیر بھر میں ان ایام یا محرم الحرام کے ایام میں پرچم آویزاں کئے جاتے ہیں، ان پرچموں کو اور بھی زیادہ لگایا جائے، لیکن ان پرچموں پر کلمہ توحید رقم ہونا چاہیے۔ اتحاد اسلامی کے نعرے درج ہونے چاہیے، یہی ہماری کامیابی ہے۔ ’’ہفتہ وحدت‘‘ بلکہ پورا مہینہ ’’ماہ وحدت‘‘ کے طور پر منایا جانا چاہیے، ہم امام خمینی (رہ) کے ’’ہفتہ وحدت‘‘ کے آفاقی حکم کی تائید کرتے ہیں اور یہ حکم ہمارے لئے مشعل راہ ثابت ہوسکتا ہے، مجھے فخر ہے کہ میں جماعت اسلامی کشمیر کا بنیادی رکن رہا ہوں، سید علی گیلانی اور سعاد الدین کے زیر تربیت پروان چڑھا ہوں، جنہوں نے ہمیشہ اتحاد اسلامی کے حوالے سے فعال رول ادا کیا ہے اور ہمیشہ امام خمینی ؒ کے آفاقی پیغامات کی تائید کی ہے۔
خبر کا کوڈ : 589370
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

Iran, Islamic Republic of
ان شاء اللہ
ہماری پیشکش