0
Thursday 29 Dec 2016 01:18
وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے پاس میاں نواز شریف اور شہبازشریف کے بڑے راز ہیں

میاں نواز شریف کا عدلیہ اور فوج پر مکمل کنٹرول ہے، اسمبلیوں میں 95 فیصد مالی دہشتگرد بیٹھے ہیں، جمشید دستی

آپریشن ضرب عضب کا دائرہ کار ملک بھر میں بڑھایا اور ملک دشمن عناصر کا خاتمہ کیا جائے
میاں نواز شریف کا عدلیہ اور فوج پر مکمل کنٹرول ہے، اسمبلیوں میں 95 فیصد مالی دہشتگرد بیٹھے ہیں، جمشید دستی
جمشید دستی کا تعلق جنوبی پنجاب کے ضلع مظفرگڑھ سے ہے، جسے ایک دور میں منی لاڑکانہ بھی کہا جاتا تھا، مزدور لیڈر کے طور پر پہچانے جانے والے رکن قومی اسمبلی ایک غریب گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں، پارلیمانی سیاست کا آغاز پاکستان پیپلزپارٹی سے کیا، سابق ضلع ناظم مظفرگڑھ سردار عبدالقیوم خان جتوئی نے انہیں پہلی بار ایم این اے کا ٹکٹ محترمہ بینظیر شہید سے لے کر دیا اور سپورٹ بھی کیا، جس کے باعث وہ ممبر قومی اسمبلی منتخب ہوئے۔ بعدازاں پاکستان پیپلزپارٹی کو خیر باد کہا اور 2103ء کا جنرل الیکشن آزاد امیدوار کی حیثیت سے لڑا اور قومی اسمبلی کی دو نشستوں پر کامیابی حاصل کی، جمشید دستی نے مظفرگڑھ سے اسلام آباد اور پشاور تک سائیکل پر سفر کیا۔ جمشید دستی ایک بار نااہل بھی ہوچکے ہیں۔ جمشید دستی کو اپنے علاقے میں 1122 بھی کہا جاتا ہے، مظفرگڑھ سے شاہ جمال تک فری بس سرور بھی چلائی، گذشتہ دنوں مقامی حکومتوں کے ہونے والے الیکشن میں دستی گروپ کی کامیابی کے بعد ''اسلام ٹائمز'' نے انکے ساتھ ایک نشست کی، جسکا احوال حاضر خدمت ہے۔ ادارہ

اسلام ٹائمز: آصف علی زرداری کی اچانک واپسی اور الیکشن میں حصہ لینے کے اعلان کو کس طرح سے دیکھتے ہیں۔؟
جمشید خان دستی:
2018ء کے الیکشن کے لئے زرداری، نواز شریف، جرنیل اور عدلیہ کا گٹھ جوڑ سامنے آ رہا ہے، اسامہ بن لادن کے حوالے سے آصف علی زرداری ملوث ہیں، سابق آرمی چیف راحیل شریف آصف علی زرداری کو گرفتار کرنا چاہتے تھے لیکن وہ بھاگ گئے، اب وہ مک مکا کے بعد واپس آئے ہیں، اب جب جنرل قمر جاوید باجوہ آئے ہیں تو نواز شریف سے مک مکا کرکے زرداری صاحب واپس آگئے ہیں۔ اسی مک مکا کے ذریعے ڈاکٹر عاصم، ایان علی، عزیر بلوچ اور دیگر معاملات بھی حل ہوں گے۔ رہی بات الیکشن میں حصہ لینے اور پارلیمنٹ میں آنے کی تو سندھ سے پیپلز پارٹی آصف علی زرداری اور بلاول بھٹو زرداری کو کامیاب کرا سکتی ہے، لیکن جس طرح حالات پیدا کر دیئے گئے تھے کہ 27 دسمبر کو کوئی بڑا اعلان کیا جائے گا، اس حوالے سے پیپلز پارٹی نے مایوس کیا۔ عوام اُمید لگائے بیٹھی تھی پیپلز پارٹی کرپشن کے خلاف، پانامہ لیکس کے خلاف یا موجودہ حکمرانوں کے خلاف کوئی تحریک چلائے گی۔ لیکن ایسا کچھ دیکھنے اور سننے کو نہیں ملا، جس سے اس تاثر کو تقویت ملتی ہے کہ یہ مک مکا کی پالیسی پر عمل پیرا ہیں۔

اسلام ٹائمز: وزیراعظم نواز شریف پارلیمنٹ میں کچھ کہتے ہیں اور عدالت میں کچھ؟ پانامہ لیکس کے معاملے کو کہاں تک لٹکتا دیکھتے ہیں۔؟
جمشید خان دستی:
میاں نواز شریف عدالت میں کچھ اور پارلیمنٹ میں کچھ اور بات کرتے ہیں، وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار علی خان کے پاس میاں نواز شریف اور شہبازشریف کے بڑے راز ہیں، لیکن ان کی کوئی بات نہیں سنی جا رہی ہے، کیونکہ میاں نواز شریف کا عدلیہ اور فوج پر مکمل کنٹرول ہے۔ شریف برادران نے ہر بار اپنی حکومت میں اپنی مرضی کے جج اور جرنیل لگائے ہیں، لیکن خدا کی لاٹھی بے آواز ہے۔ آنے والے عام انتخابات کے سلسلے میں مک مکا کے باعث جو پلاننگ کی جا رہی ہے حالات بتا رہے ہیں کہ خونی ٹکرائو ہوگا۔ میں عسکری قیادت سے سوال کرتا ہوں کہ انہوں نے لٹیروں کے خلاف ایکشن کیوں نہیں لیا۔؟ میں عدلیہ کا احترام کرتا ہوں، لیکن عمران خان کو پہلے ہی میں نے کہہ دیا تھا کہ وہ سپریم کورٹ نہ جائیں، انہیں کچھ نہیں ملے گا۔ انہوں نے اپنے پاؤں پر خود کلہاڑی ماری، وہ عدلیہ سے اپنی پیٹیشن واپس لیں اور پانامہ کا معاملہ عوام کے سامنے لائیں، تب ہم بھی ان کے ساتھ چلنے کو تیار ہیں۔

اسلام ٹائمز: ایک طرف ہندوستان پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کر رہا ہے اور دوسری طرف آئے روز کشمیریوں کو شہید کیا جا رہا ہے لیکن نواز شریف کی بھارتی وزیراعظم کیلئے محبت افزائی کا سلسلہ جاری ہے۔؟
جمشید خان دستی:
بھارت بارڈر پر ہمارے جوان شہید کر رہا ہے اور پانی بھی بند کر دیا ہے لیکن میاں نواز شریف خاموش ہیں، اس سلسلے میں اسمبلی میں جلد قرارداد پیش کروں گا، اسمبلیوں میں 95 فیصد مالی دہشت گرد بیٹھے ہیں۔ جنہوں نے بنگالیوں کو حقیر سمجھا، ان پر طاقت استعمال کی اور وہ آج امریکہ کے ساتھ کھڑے ہیں۔ پاکستان سے محبت کرنے والے جماعت اسلامی کے 80، 90 سالہ بوڑھوں کو پھانسیاں دے رہے ہیں، لیکن حکمران خاموش ہیں، جبکہ ترکی نے بنگلہ دیشی سفیر بھگا دیا۔ پاکستانی حکومت کے پاس اس وقت کوئی وزیر خارجہ ہی نہیں، جو دنیا میں پاکستانی موقف کو پیش کر سکے، کمزور خارجہ پالیسی کی بنیاد پر بھارت مظالم اور تشدد کے باوجود دنیا بھر میں خارجہ پالیسی میں پاکستان سے آگے جا رہا ہے، اگر پاکستانی موقف اور کشمیریوں کی آواز کو بلند کیا جاتا تو آج دنیا بھر میں بھارت کسی کو منہ دکھانے کے قابل نہ رہتا۔ وزیراعظم نواز شریف کو قومی غیرت اور وقار سے زیادہ اپنا کاروبار عزیز ہے، بھارت ہمیں مسلسل دھمکیاں اور ہمارا پانی بند کر رہا ہے لیکن پاکستانی وزیراعظم تحائف پیش کر رہے ہیں۔

اسلام ٹائمز: موجودہ ملکی صورتحال اور سرائیکی خطے کی حالت زار کے حوالے سے کیا کہیں گے۔؟
جمشید خان دستی:
ملک اس وقت تک خوشحال نہیں ہوسکتا، جب تک عوام کو انصاف اور انکے حقوق نہیں ملیں گے۔ جب سرائیکی خطہ، بلوچستان، کے پی کے، کراچی پر طاقت استعمال کریں گے تو عوام میں مزید احساس محرومی بڑھے گا اور عوام حکمرانوں کے خلاف اٹھ کھڑی ہوگی۔ اسمبلیوں میں تخت لاہور کے حامی سیاستدان بیٹھے ہیں، جو عوام کو حقوق نہیں دینا چاہتے، یہی حال سرائیکی خطہ کا ہے، ملتان کے لوگوں کو گیلانی، مخدوموں، ڈوگر، شیخ، چوہدری کلچر سے جان چھڑانا ہوگی۔ وفاقی وزیر خوراک و زراعت سکندر بوسن بے اختیار ہیں، لیکن وزارت سے چمٹے ہوئے ہیں، وہ اپنی وزارت چھوڑیں، جو کسانوں کے حقوق کی بات نہیں کر سکتے۔ ملتان سمیت جنوبی پنجاب کے وکلاء میں اہلیت ہے، لیکن ان میں سے کسی کو جج نہیں لیا گیا۔ یہی وجہ ہے کہ آج عدلیہ پر بھی سوال اٹھ رہے ہیں۔ واپڈا نے اربوں روپے کے ناجائز بل کسانوں اور غریب قوم پر ڈال دیئے ہیں، پولیس عوام کا تحفظ کرنے کی بجائے چوراہوں پر شرفاء کو تنگ کر رہی ہے، دوسری طرف کاٹن بھی تباہ کی جا رہی ہے، سرائیکی خطے میں غیر قانونی طور پر شوگر ملیں لگائی جا رہی ہیں، اراکین اسمبلی اس خطے کے دشمن ہیں، ان سے جان چھڑانے کے لئے سرائیکی خطے کی عوام کو اپنا کردار ادا کرنا ہوگا، تب ہی ہم اپنے حقوق حاصل کر پائیں گے۔ عام انتخابات میں عوامی راج پارٹی اپنے امیدوار کھڑے کرے گی اور میں خود بھی ملتان سے الیکشن میں حصہ لوں گا۔

اسلام ٹائمز: جنوبی پنجاب میں ضرب عضب اور کومبنگ آپریشن کے کیا نتائج سامنے آئے ہیں۔؟
جمشید خان دستی:
آپریشن ضرب عضب اور کومبنگ آپریشن سے جنوبی پنجاب میں کافی حد تک دہشتگردوں کے خلاف کارروائیاں کی گئیں، ان آپریشنز کے دوران کئی نامور دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا، سال 2016ء میں جنوبی پنجاب کے اضلاع ملتان، بہاولپور، خانیوال، مظفرگڑھ، ڈیرہ غازیخان، راجن پور، بھکر، لیہ، رحیم یار خان اور وہاڑی میں کومبنگ آپریشن کے دوران سینکڑوں دہشتگردوں کو ہلاک کیا گیا، میں سمجھتا ہوں کہ سکیورٹی اداروں کی کارروائیوں سے علاقے میں امن کی فضاء قائم ہے، پنجاب حکومت دہشتگردوں کے خلاف کارروائیوں میں دخل اندازی کرتی ہے۔ آپریشن ضرب عضب کا دائرہ کار ملک بھر میں بڑھایا اور ملک دشمن عناصر کا خاتمہ کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 595461
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش