0
Thursday 24 Nov 2022 23:29

نومبر 1994ء شہدائے عظمت اسلام کانفرنس کی قربانی رائیگاں نہیں جائینگی، علامہ ساجد نقوی

نومبر 1994ء شہدائے عظمت اسلام کانفرنس کی قربانی رائیگاں نہیں جائینگی، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے سربراہ علامہ سید ساجد علی نقوی نے شہدائے عظمت اسلام کانفرنس کی 28ویں برسی کے موقع پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ دستور اور آئین پاکستان اپنے ہر شہری کو اس بات کی ضمانت فراہم کرتا ہے اور یہ حق دیتا ہے وہ نہ صرف اپنے مسلک اور عقیدے کے مطابق زندگی بسر کرے بلکہ قانون کے دائرے میں اپنے نظریے کے پرچار کے لئے مختلف قسم کی سرگرمیاں انجام دے مگر بدقسمتی سے اب تک عملاً ایسا ممکن نہ ہوسکا اور اس قسم کی آزادیوں کے سامنے مختلف انداز میں رکاوٹیں ڈالی گئیں جس کے نتیجے میں ملک سانحات سے دوچار ہوا۔علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ ملک میں اتحاد و وحدت کی ترویج، امن و آشتی کے حصول، بھائی چارے اور رواداری کے قیام اور فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے فروغ کے لئے 25 نومبر 1994ء کو مینار پاکستان لاہور میں عظیم الشان اور تاریخی ”عظمت اسلام کانفرنس“ منعقد ہوئی جس کے مثبت اثرات بعد ازاں ملی یکجہتی کونسل اور متحدہ مجلس عمل اور وحدت فورمز کی شکل میں ملک کے طول وعرض میں نچلی سطح تک مشاہدے میں آئے۔

انہوں نے مزید کہا کہ مگر اس کانفرنس کے اختتام پر کانفرنس سے واپسی پر شاہ اللہ دتہ اسلام آباد اور بعض دیگر علاقوں سے تعلق رکھنے والے عظمت اسلام کانفرنس کے شرکاء کو محض اس خاطر گولیوں کا نشانہ بنایا گیا کہ وہ ملک میں تہذیب و شائستگی، امن و اخوت، بھائی چارے اور رواداری کے پیغام کو عام کرنے کا عزم لئے واپس جارہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک پاکستان سے لے کر تشکیل پاکستان تک کے مراحل میں تمام مکاتب فکر نے لہو رنگ جدوجہد کے ذریعہ اپنے جان و مال کی قربانیاں دے کر مصور پاکستان ڈاکٹر علامہ محمد اقبال اور بانی پاکستان بابائے قوم قائد اعظم محمد علی جناح کے خوابوں اور انتھک کوششوں کو تکمیل تک پہنچایا۔ علام ساجد نقوی نے شہدائے عظمت اسلام کانفرنس کی قربانیوں کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کی۔
خبر کا کوڈ : 1026667
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش