0
Thursday 6 Oct 2011 04:36

ایم کیو ایم چوتھی بار حکومت میں واپس آگئی

ایم کیو ایم چوتھی بار حکومت میں واپس آگئی
کراچی:اسلام ٹائمز۔ متحدہ قومی موومنٹ نے ملک و قوم کے وسیع تر مفاد کو جواز بناتے ہوئے اقتدار سے علیحدگی کے مختصر وقفے کے قریباً 3 ماہ بعد چوتھی مرتبہ وفاق اور سندھ حکومت میں شمولیت کا اعلان کر دیا ہے۔ گورنر ہاؤس سندھ میں ایم کیو ایم اور پیپلز پارٹی کے درمیان مذاکرات کے بعد گورنر عشرت العباد نے متحدہ قومی موومنٹ کی جانب سے میڈیا کو فیصلے سے آگاہ کیا۔ عشرت العباد نے پیپلز پارٹی کے صوبائی رہنماؤں کی موجودگی میں میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ ایم کیو ایم کے قائد الطاف حسین کو صدر مملکت آصف علی زرداری نے 19 اگست کو فون کر کے چیلنجز سے نبرد آزما ہونے کے لیے حکومت میں شمولیت کی دعوت دی تھی۔ انہوں نے بتایا کہ الطاف حسین نے صدر کی گفتگو کو سنجیدگی سے لیا، بات چیت کے دورن ان عوامل کو مدنظر رکھا گیا جس کی وجہ سے دوریاں پیدا ہوئیں، رحمن ملک نے اس پورے عرصے میں دونوں جماعتوں کو ملانے کے لیے بہت کام کیا۔
عشرت العباد نے کہا کہ ایم کیو ایم حکومت کا بھرپور ساتھ دیتی رہے گی، انہوں نے حیران کن طور پر اس بات کا بھی اعلان کیا کہ اگلے 24 گھنٹے میں لوڈشیڈنگ میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔ گورنر سندھ نے یہ بھی کہا کہ ایم کیو ایم کی طرف سے وزارتوں کی تعداد پر کوئی اصرار نہیں کیا گیا۔ اس موقع پر وزیراعلٰی سندھ کا کہنا تھا کہ ملک کو بڑے چیلنجز در پیش ہیں، دنوں جماعتیں مل کر عوام کو ریلیف دینے کا کام کریں گے، مسائل کو ہم سب مل کر حل کریں گے، کراچی سمیت سندھ بھر میں امن و امان کی صورتحال میں بہتری آئی ہے، انہوں نے کہا کہ بدامنی کے معاملات پر سپریم کورٹ چھان بین کر رہی ہے، پی پی اور ایم کیو ایم کے درمیان جو خلیج تھی اس میں کمی آنا شروع ہو جائے گی۔
اس سوال پر کہ آیا دونوں پارٹیوں کے درمیان دوبارہ ملاپ کا مطلب یہ ہو گا کہ ڈاکٹر ذوالفقار مرزا کا بیان نظر انداز کر دیا گیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ ذوالفقار مرزا کا اپنا مؤقف ہے جو پہلے ہی واضح ہو چکا ہے۔ یاد رہے کہ اس سے قبل پیٹرولیم مصنوعات کے نرخ، بلدیاتی نظام کا مسئلہ اور آزاد کشمیر کے انتخابات ملتوی کیے جانے پر ایم کیو ایم نے حکومت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے زور دیا تھا کہ وہ ہماری جان چھوڑ دے اور ہمارے اراکین کو اپوزیشن بینچ الاٹ کیے جائیں۔ آخری بار 27 جولائی کو حکومت سے علیحدگی کا اعلان کرتے ہوئے ڈاکٹر فاروق ستار نے عوام کو یقین دہانی کرائی تھی کہ اس بار حتمی فیصلہ کیا گیا ہے جس کے بعد گورنر سندھ عشرت العباد بھی عہدے سے مستعفی ہو گئے تھے۔
ایم کیو ایم کے ڈپٹی پارلیمانی رہنما ڈاکٹر فاروق ستار نے دیگر رہنماؤں کے ساتھ ایک ہنگامی پریس کانفرنس کرتے ہوئے مؤقف اختیار کیا تھا کہ موجودہ حکومت کے غیر جمہوری اور آمرانہ رویے کو دیکھتے ہوئے اس نتیجے پر پہنچے ہیں کہ ایسی حکومت کے ساتھ چلنا ممکن نہیں جو آمرانہ ذہنیت رکھتی ہے اور اصلاح کے لیے تیار نہیں۔ ڈاکٹر فاروق ستار نے یہ بھی کہا تھا کہ ایم کیو ایم حکومت سے علیحدگی کا فیصلہ پوری طرح سوچ سمجھ کر کیا ہے، حکومت سے علیحدگی کی عوامی رائے ہمارے پاس پہلے سے موجود تھی، ہمیں یہ فیصلہ بہت پہلے کر لینا چاہیے تھا لیکن اب یہ اقدام فیصلہ کن ہے۔
خبر کا کوڈ : 104082
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش