0
Monday 24 Aug 2009 13:53

عباس ملیشیا کی پرتشدد کارروائیاں مفاہمت کی راہ میں رکاوٹ ہیں: جہاد اسلامی فلسطین

عباس ملیشیا کی پرتشدد کارروائیاں مفاہمت کی راہ میں رکاوٹ ہیں: جہاد اسلامی فلسطین
فلسطینی مزاحمتی تحریک جہاد اسلامی نے فلسطینی جماعتوں کے درمیان مفاہمت کی تمام تر ناکامی کا ذمہ دار صدر محمود عباس اور انکے زیر انتظام اتھارٹی کو قرار دیا ہے۔ غزہ میں جہاد اسلامی کے راہنما شیخ خضر حبیب نے اتوار کے روز اپنے ایک بیان میں کہا کہ صدر محمود عباس کے زیر کمان سیکیورٹی فورسز اسرائیل کی خدمت کر رہی ہیں اور فلسطینی عوام کے مفادات کو نقصان پہنچا رہی ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ قاہرہ میں حماس اور فتح سمیت دیگر نمائندہ فلسطینی جماعتوں کے درمیان مذاکرات کے کئی ادوار ہو چکے ہیں تاہم ان مذاکرات میں ناکامی کی اصل ذمہ داری صدر عباس اور فلسطینی اتھارٹی پر عائد ہوتی ہے۔ مغربی کنارے میں عباس ملیشیا کو پرتشدد کارروائیوں کے لیے کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔ شیخ حبیب کا کہنا تھا کہ مغربی کنارے میں امریکی مدد سے تیار کردہ ملیشیا کی پرتشدد کارروائیوں، مجاہدین کی گرفتاریوں اور جیلوں میں ان پر وحشیانہ تشدد سے مفاہمت کی منزل کھوٹی ہو رہی ہے۔ انہوں نے خبردار کیا کہ عباس ملیشیا کو قوم مخالف کارروائیوں سے نہ روکا گیا تو قاہرہ کی ثالثی میں ہونے والے مذاکرات کی کوششیں ناکام ہو جائیں گی۔ انہوں نے کہا کہ عباس ملیشیا نے حال ہی میں مغربی کنارے سے جہاد اسلامی کے 3 اہم ارکان کو گرفتار کر کے جیلوں میں ڈال دیا ہے جبکہ گذشتہ چند ماہ کے دوران گرفتار کئے گئے جہاد اسلامی کے اراکین کی تعداد 100 سے تجاوز کر گئی ہے۔ جہاد اسلامی کے راہنما نے صدر عباس پر زور دیا کہ وہ تمام سیاسی قیدیوں کی فوری رہائی کا حکم دیں اور مزید گرفتاریوں کا باب مستقل طور پر بند کریں۔
خبر کا کوڈ : 10415
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش