0
Saturday 3 Jun 2023 21:25

پیپلز پارٹی غیر قانونی و غیر آئینی ہتھکنڈوں سے کراچی میں اپنا میئر لانا چاہتی ہے، حافظ نعیم الرحمن

پیپلز پارٹی غیر قانونی و غیر آئینی ہتھکنڈوں سے کراچی میں اپنا میئر لانا چاہتی ہے، حافظ نعیم الرحمن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ پیپلز پارٹی ہر قسم کے غیر قانونی و غیر آئینی اور غیر جمہوری ہتھکنڈے اختیار کرکے کسی نہ کسی طرح کراچی میں اپنا میئر لانا چاہتی ہے، پیپلز پارٹی خرید و فروخت کرکے اور انسانوں کی منڈیاں لگا کر اپنے منہ پر کالک ملنا چاہتی ہے، بلاول بھٹو زرداری نے میئر کے انتخابات کے لئے من پسند شیڈول جاری نہ کرنے پر وفاقی حکومت سے علیحدہ ہونے کی دھمکی دی تھی، جماعت اسلامی میئر کے انتخابات کے لئے پیپلز پارٹی کی طرف سے کی گئی قانون سازی کو عدالت میں چیلنج کرے گی، کراچی کی اصل آبادی ساڑھے تین کروڑ ہے، نادرا کا ڈیٹا اور بجلی و گیس کے میٹرز اور صارفین کی تعداد کے اعداد وشمار اس کی تصدیق کرتے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نور حق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

ان کا کہنا تھا کہ جماعت اسلامی محض چند لاکھ کا اضافہ کرکے کی گئی گنتی، حقیقی نمائندگی اور وسائل پر ڈاکے اور سودے بازی کو کسی صورت قبول نہیں کرے گی اور اس دھاندلی زدہ، جعلی اور ادھوری مردم شماری کو عدالت میں چیلنج کرے گی، میئر کے انتخابات کے لئے پی ٹی آئی کی جانب سے جماعت اسلامی کے امیدوار کی حمایت کے بعد ہمارے کل نمبرز 193 ہیں، پیپلز پارٹی اور سندھ حکومت پی ٹی آئی کے چیئرمین اور منتخب بلدیاتی نمائندوں کو ہراساں کرکے اور ان کی وفاداریاں تبدیل کروانے کی کوشش کررہی ہے، اس غیر جمہوری اور غیر قانونی عمل کے خلاف ہم نے سندھ ہائی کورٹ میں پٹیشن دائر کر دی ہے، اس سلسلے میں ہم سپریم کورٹ سے بھی رجوع کریں گے۔

حافظ نعیم الرحمن نے مزید کہا کہ پیپلز پارٹی کا ہمیشہ سے وطیرہ رہا ہے کہ یہ عوامی مینڈیٹ تسلیم نہیں کرتی خواہ ملک ٹوٹ جائے، پیپلز پارٹی نے جعلی حلقہ بندیوں اور ووٹر لسٹوں میں دھاندلی کرکے بلدیاتی انتخابات میں حصہ لیا اور جب کراچی کے عوام نے 15 جنوری کو اسے مسترد کردیا تو اس نے آر اوز اور ڈی آر اوز کے ذریعے نتائج تبدیل کئے اور دوبارہ گنتی کے نام پر جماعت اسلامی کی جیتی ہوئی سیٹوں پر قبضہ کیا، اب جماعت اسلامی اور پی ٹی آئی کے نمبرز 193 ہیں جبکہ میئر کی کامیابی کے لیے 180 ووٹ درکار ہیں، خود پیپلز پارٹی کے وزراء اعتراف کر رہے ہیں کہ ان کے اتحادیوں کو ملا کر ان کی کل تعداد 166 بن رہی ہے، اب وہ 166 کو 180 کیسے کریں گے، سوائے دھونس، دھمکی، غیر جمہوری اور منفی ہتھکنڈوں، گرفتاریوں اور لالچ و خرید و فروخت کے کوئی اور جمہوری، آئینی و قانونی طریقہ نہیں کہ پیپلز پارٹی اپنا جیالا میئر لا سکے۔
خبر کا کوڈ : 1061805
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش