0
Saturday 10 Jun 2023 23:20

کے پی حکومت کا ضم قبائلی علاقوں کو مزید 2 سال ٹیکس چھوٹ دینے کا فیصلہ

کے پی حکومت کا ضم قبائلی علاقوں کو مزید 2 سال ٹیکس چھوٹ دینے کا فیصلہ
اسلام ٹائمز۔ مشیر خزانہ کے پی حمایت اللہ نے کہا ہے کہ حکومت نے صوبے میں ضم قبائلی علاقہ جات (سابقہ فاٹا ) کے لیے ٹیکسوں میں چھوٹ کو مزید 2 سال تک توسیع دینے کا فیصلہ کرلیا۔ مشیر خزانہ نے پشاور میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے بتایا کہ سابقہ فاٹا کے ساتھ صوبہ کے زیر انتظام سابقہ قبائلی علاقہ جات (پاٹا، ملاکنڈ ڈویژن) کو بھی دو سال تک مزید چھوٹ حاصل ہوگی، صوبائی حکومت نے اگلے مالی سال 2023-24ء کے بجٹ کی تیاری مکمل کرلی۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کا حجم 550 سے 600 ارب رہنے کا امکان ہے۔ اگلے مالی سال کے چار ماہ کا بجٹ پیش کیا جائے گا، تاہم پورے سال کے بجٹ کی بھی تیاری کرلی ہے، چار ماہ کے بعد بھی نئی حکومت نہ آنے کی صورت میں بجٹ کے حوالے سے مسئلہ پیش نہیں آئے گا، سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 15 سے 20 فیصد اضافہ پر غور کیا جارہا ہے۔

مشیر خزانہ نے کہا کہ اگلے مالی سال کے لیے 268 ارب کے ترقیاتی پروگرام کا امکان ہے، صوبائی اے ڈی پی کا حجم 130 ارب ہوگا، ضم اضلاع کے لیے 55 ارب، بندوبستی اضلاع کی تحصیلوں کے لیے 26 جبکہ ضم اضلاع کی تحصیلوں کے لیے 10 ارب کے ترقیاتی فنڈز مختص کیے جارہے ہیں۔ انکا کہنا تھا کہ اگلے مالی سال کے بجٹ میں کوئی نیا ٹیکس لگے گا نہ ہی کوئی نیا ترقیاتی منصوبہ شامل ہوگا، صوبے کو اگلے مالی سال کے دوران مرکز سے 876 ارب روپے ملنے کا امکان ہے، دہشتگردی کیخلاف جنگ کے حوالے سے فنڈز فراہمی بھی برقرار ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ صوبہ کو اگلے مالی سال کے دوران اپنے وسائل سے 85 ارب کی آمدنی کا امکان ہے، صوبہ کے بجٹ کا 30 فیصد حصہ تعلیم 20 فیصد صحت، 20 فیصد پنشن و قرضوں کی ادائیگی پر خرچ ہوتا ہے، امن و امان پر بجٹ کا 10 فیصد حصہ خرچ کیا جاتا ہے، بقایا 20 فیصد حصہ دیگر تمام محکموں پر خرچ کیا جاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 1063129
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش