0
Monday 17 Oct 2011 23:38

بھارت کو پسندہ ملک قرار دینے کا فیصلہ حب الوطنی کا قتل اور امریکی ایجنڈہ ہے، جو ہمیں قبول نہیں، منور حسن

بھارت کو پسندہ ملک قرار دینے کا فیصلہ حب الوطنی کا قتل اور امریکی ایجنڈہ ہے، جو ہمیں قبول نہیں، منور حسن
لاہور:اسلام ٹائمز۔ لاہور میں اسلامی جمعیت طلبہ کے اجتماع عام کے آخری دن پنجاب یونیورسٹی نیو کیمپس سے اچھرہ تک ”امید پاکستان ملین مارچ“ سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا کہ خطے میں پاکستان اور امریکہ کے مفادات ایک دوسرے کے خلاف ہیں۔ دونوں ایک دوسرے کے دوست نہیں دشمن ہیں۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان نے کہا کہ وزیراعظم اے پی سی اور پارلیمنٹ کی قراردادوں پر فوری عمل درآمد کروائیں۔ ان کا سابقہ ریکارڈ درست نہیں، وہ اپنے رویے کو بدلیں۔ جو لوگ ملکی خود مختاری اور سلامتی کی بات کرتے ہیں انہیں امریکی خوشنودی کے لیے دہشتگرد اور ملک دشمن قرار دے دیا جاتا ہے۔ زرداری، گیلانی اور کیانی پر مشتمل ٹرائیکا حب الوطنی کا خون کر رہا ہے۔ امریکہ خطے میں بھارتی بالادستی کی جنگ لڑ رہا ہے جو ہمیں کسی صورت قبول نہیں۔ دہشتگردی کے خلاف جنگ امریکی غلاموں کی جنگ ہے، پاکستانی عوام کی نہیں۔ خطے میں پاکستان اور امریکہ کے مفادات ایک دوسرے کے خلاف ہیں۔ دونوں ایک دوسرے کے دوست نہیں دشمن ہیں۔ مستقبل اسلام کا ہے۔ اسلام پوری دنیا میں ایک سپر طاقت کے طور پر ابھر رہا ہے، جس نے مغرب کی نیندیں حرام کر دی ہیں۔ سرمایہ دارانہ نظام اپنے محافظ کے ہاتھوں موت کی نیند سو چکا ہے۔ مغرب میں لاکھوں لوگ سڑکوں پر نکل کر اسلامی سرمایہ کاری اپنانے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ 
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ تہذیبوں کی جنگ میں مغربی تہذیب اپنے ماننے والوں کو مطمئن نہیں کر سکی۔ ہر طرف بے اطمینانی اور بے سکونی ہے۔ لوگ امن و سلامتی کے لیے اسلام کی گود میں پناہ لے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مغربی تہذیب کا سالار امریکہ عراق اور افغانستان میں لاکھوں معصوم مسلمانوں کے قتل عام کے باوجود اپنے مذموم مقاصد میں ناکام رہا ہے اور نہتے مسلمانوں نے خود کو سپر طاقت کہنے والے فرعون کو عبرت ناک شکست سے دوچار کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپر طاقت چودہ سو سال پہلے بھی اسلام تھا اور آج بھی دنیا کو عدل و انصاف اور باہمی مساوات صرف اسلام دے سکتا ہے، کوئی دوسرا نظام انسانیت کی محرومیوں کو دور نہیں کر سکا۔ 
انہوں نے کہا کہ امریکی سرپرستی میں بھارت اور افغانستان ہماری سرحدوں کو پامال کرتے ہوئے پاکستان کے اندرونی حالات خراب کر رہے اور معصوم شہریوں کو دہشتگردی کا نشانہ بنا رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کا قبلہ درست نہ ہوا تو قوم خاص طور پر نوجوان انہیں مزید برداشت نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم امریکہ اور بھارت کی بالادستی جوتے کی نوک پر رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ علاقے میں بھارت کو مصنوعی سپر پاور بنانا اور چین کی اقتصادی بالادستی کا خاتمہ چاہتا ہے۔ سید منو رحسن نے کہا کہ دنیا بھر میں اسلامی تحریکوں نے عوام کے اندر بیداری پیدا کر دی ہے۔ فلسطین او رکشمیر کی آزادی کے لیے کسی مصلحت سے کام نہیں لیں گے۔
ملین مارچ سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل جماعت اسلامی پاکستان لیاقت بلوچ نے کہا کہ دنیا بھر میں شخصی، خاندانی اور موروثی آمریتوں کے خلاف عوام اٹھ کھڑے ہوئے ہیں۔ اب پاکستان میں انقلاب کو کوئی نہیں روک سکتا۔ بدقماش اور بدکردار حکمرانوں اور فوجی آمریتوں نے ساٹھ سال سے عوام کی آزادی کو سلب کر رکھا ہے اور عوام سے جینے کا حق چھین لیا گیا ہے۔
جماعت اسلامی پاکستان کے نائب امیر سراج الحق نے اپنے خطاب میں کہا کہ معاشی و سیاسی دہشتگرد ملک کو یرغمال بنا کر دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہے ہیں۔ یہ پاکستان اور عوام کے ساتھ مخلص نہیں۔ ملک کو لوٹ کر سرمایہ مغربی بینکوں میں جمع کروا رہے ہیں۔ یہ وہی لوگ ہیں جنہوں نے ملک کو اپنے مفادات کی خاطر دولخت کر کے بنگلہ دیش بنایا۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلٰی سید عبدالرشید نے کہا کہ پاکستان کے حکمران وطن کے غدار اور وطن دشمن طاقتوں کے آلہ کار ہیں جنہوں نے غریب کے منہ سے روٹی کا آخری نوالہ اور اس کے بچے کے ہاتھ سے کتاب تک چھین لی ہے۔ امیروں اور سرمایہ داروں کے بچے لندن اور نیو یارک کی یونیورسٹیوں میں پڑ ھ رہے ہیں جبکہ غریب طالبعلموں کے لیے ٹاٹ سکول بھی بند ہو چکے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ اردو کو ذریعہ تعلیم بنایا جائے۔ پورے ملک میں ایک نظام تعلیم اور نصاب وضع کیا جائے اور طلبہ یونینز پر پابندی کو وزیراعظم اپنے وعدے کے مطابق فوری ختم کریں۔ انہوں نے کہا کہ طلباء کے ملین مارچ سے ریفرنڈم ہو چکا اور ملک کے لاکھوں طلباء نے جمعیت کو اپنی رہبر اور رہنماء تنظیم منتخب کر لیا ہے۔
امید پاکستان ملین مارچ کے موقع پر ہزاروں طلبہ سڑکوں پر نکل آئے، فضاء اللہ اکبر اور پاکستان زندہ باد کے نعروں سے گونج اُٹھی۔ ملین مارچ میں شریک نوجوانوں نے اسلامی جمعیت طلبہ کے پرچم اٹھا رکھے تھے اور پیشانیوں پر اللہ اکبر کی پٹیاں باندھ رکھی تھیں۔ ملین مارچ کے شرکاء کا جگہ جگہ پر استقبال، ڈھیروں پھولوں کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ 
اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے تین روزہ ملک گیر اجتماع عام کے آخری روز جامعہ پنجاب سے اچھرہ تک امید پاکستان ملین مارچ کا انعقاد کیا گیا۔ امید پاکستان ملین مارچ میں ملک بھر کی جامعات اور کالجز کے طلبہ نے جامعہ پنجاب سے اچھرہ تک پیدل مارچ کیا۔ ملین مارچ کی قیادت اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلٰی سید عبد الرشید، جنرل سیکریٹری سمیع اللہ حسینی، ناظم اجتماع زبیر صفدر نے کی۔ ملین مارچ کے شرکاء یونیورسٹی کیمپس، وحدت روڈ، مسلم ٹاﺅن موڑ سے ہوتے ہوئے فیروز پور روڈ اچھرہ پہنچے۔ ملین مارچ کے شرکاء کا ٹولیوں میں کھڑے نوجوان نے استقبال کیا اور پھولوں کی پتیاں نچھاور کیں۔ مختلف ٹولیوں میں کھڑے طلبہ تیرا میرا رشتہ کیا لا الااللہ، پاکستان کا مطلب کیا لا الااللہ۔ پاکستان زندہ باد، امید بنو تعمیر کرو سب ملک کر پاکستان کی، کے نعرے لگا رہے تھے۔ ملین مارچ کے لیے فیروز پور روڈ اچھرہ پر اسٹیج تیار کیا گیا تھا۔ اسلامی جمعیت طلبہ پاکستان کے ناظم اعلٰی سید عبد الرشید اور جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن اور نائب امیر لیاقت بلوچ کا بھرپور استقبال کیا گیا جبکہ سید منور حسن نے اسٹیج سے شرکاء مارچ کو کلمہ طیبہ کا ورد بھی کروایا۔
مارچ میں اخوان المسلمون مصر کے مرشد عام کے خصوصی نمائندے ڈاکٹر محمود ابوزید، ترکی، افغانستان، سری لنکا، تاجکستان، قازقستان، روس اور فلسطین کی اسلامی تحریکوں اور طلباء تنظیموں کے رہنماﺅں نے بھی شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 107150
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش