0
Tuesday 8 Sep 2009 11:22

شمالی وزیرستان:مدرسے پر ڈرون حملہ،غیر ملکیوں سمیت 5 ہلاک،خیر ایجنسی میں 10 جنگجو مارے گئے،وانا میں دھماکا،5 اہلکار شہید

شمالی وزیرستان:مدرسے پر ڈرون حملہ،غیر ملکیوں سمیت 5 ہلاک،خیر ایجنسی میں 10 جنگجو مارے گئے،وانا میں دھماکا،5 اہلکار شہید
خیبر ایجنسی،میرانشاہ،سوات:شمالی وزیرستان میں امریکی ڈرون حملے میں 5 افراد جاں بحق ہو گئے،خیبر ایجنسی میں جیٹ طیاروں کی بمباری سے 10جنگجو ہلاک اور 10زخمی ہو گئے،جنوبی وزیرستان کے علاقے وانا میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں 5 سیکورٹی اہلکار شہید ہو گئے،سوات میں 4 جنگجوؤں نے خود کو حکام کے حوالے کر دیا ہے جبکہ فورسز کی کارروائی میں چار شدت پسند ہلاک ہو گئے،9 دہشت گردوں کو گرفتار کر لیا گیا ہے،خیبر ایجنسی سے ہزاروں افراد کی نقل مکانی کا سلسلہ بدستور جاری ہے۔ تفصیلات کے مطابق شمالی وزیرستان میں مدرسے پر امریکی میزائل حملے میں پانچ افراد جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔ امریکی جاسوس طیارے نے شمالی وزیرستان کے گاؤں مچی خیل میں ایک مدرسے پر میزائل داغا جس کے نتیجے میں پانچ افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہو گئے جبکہ مدرسہ اور اس سے ملحقہ مکان بھی تباہ ہو گیا۔سیکورٹی حکام نے حملے کی تصدیق کر دی ہے۔خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں شدت پسندوں کے ٹھکانوں پر جیٹ طیاروں کی بمباری سے 10 شدت پسند ہلاک جبکہ دس زخمی ہو گئے، بمباری سے شدت پسندوں کے سات ٹھکانے بھی تباہ کر دیے گئے۔ خیبر ایجنسی کی تحصیل باڑہ میں جاری آپریشن میں سیکورٹی فورسز نے دائرہ وسیع کرتے ہوئے دور افتادہ علاقوں کی طرف پیش قدمی کی ہے جبکہ علاقے سے مزید ہزاروں افراد کی نقل مکانی کا سلسلہ جاری ہے۔ دریں اثنا کانجو میں شدت پسندوں نے مسلم لیگ (ق) کے رہنما طاہر خان کو قتل کر دیا۔ادھر پشاور میں نامعلوم اغوا کاروں نے نجی اسکول کے ہاسٹل سے بچوں کو اغوا کرنے کی کوشش کی اس دوران پولیس مقابلے میں ایک اغوا کار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔ 
وزیرستان:امریکی میزائل حملہ،غیر ملکیوں سمیت 5ہلاک،بارودی سرنگ کا دھماکہ، 5 اہلکارجاں بحق 
میرانشاہ،وانا،پشاور:شمالی وزیرستان میں امریکی جاسوس طیارے کے میزائل حملے میں غیر ملکیوں سمیت 5 افراد ہلاک اور 6 زخمی ہو گئے۔ جنوبی وزیرستان میں بارودی سرنگ کے دھماکے میں 5سکیورٹی اہلکار جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔ خیبر ایجنسی آپریشن کے دوران 10شدت پسند مارے گئے جبکہ ایف سی قلعے پر راکٹوں کے حملے میں 2 اہلکار زخمی ہو گئے۔ آپرپشن راہ راست کے دوران 4 شدت پسند جاں بحق جبکہ اہم کمانڈر ابن امین کے چچا سمیت 5 نے ہتھیار ڈال دئیے جبکہ 5 کو گرفتار کر لیا گیا۔ کوہاٹ میں تھانے کے باہر دستی بم کے دھماکے میں ایک اہلکار جاں بحق اور ایک زخمی ہو گیا۔ تفصیلات کے مطابق پولیٹیکل حکام نے اے ایف پی کو بتایا کہ ڈرون طیارے نے تحصیل میر علی کے علاقے مچی خیل میں ایک مدرسے اور ملحقہ مکان کو نشانہ بنایا۔ غیر ملکی خبر رساں ادارے نے انٹیلی جنس عہدیداروں کے حوالہ سے کہا ہے کہ حملہ ایک شدت پسند کمانڈر کے مکان پر کیا گیا۔ مکان پر دو میزائل فائر کئے گئے جس سے مکان مکمل طور پر تباہ ہو گیا۔ مقامی افراد اور عسکریت پسندوں نے فوری طور پر مکان کو گھیرے میں لے کر ملبے سے نعشیں نکالنا شروع کر دیں۔ شدت پسند کمانڈر کے مکان میں عسکریت پسندوں کو تربیت دی جاتی تھی۔ مرنے والے تمام افراد عسکریت پسند تھے اور ان میں متعدد غیر ملکی موجود تھے جن میں 5 تاجک عسکریت پسند ہلاک ہو گئے تاہم آزاد ذرائع سے ان کی ہلاکت کی تصدیق نہیں ہو سکی۔ نجی ٹی وی کے مطابق مقامی افراد نے کہا ہے کہ مرنے والے تمام افراد مقامی تھے اور ان میں کوئی بھی غیرملکی شامل نہیں۔ واقعہ سے پہلے اور بعد میں امریکی جاسوس طیارے کافی دیر تک علاقے میں پرواز کرتے رہے جس سے عوام میں خوف و ہراس پیدا ہو گیا۔ جنوبی وزیر ستان میں وانا سے کوئی پچیس کلو میٹر شکئی سے وانا جانے والے قافلے میں شامل ایک گاڑی شکئی کے علاقے میں ایک بارودی سرنگ سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں پنجاب رجمنٹ کے 5اہلکار جاں بحق اور دو زخمی ہو گئے۔ دھماکے میں گاڑی بھی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ ایف سی ترجمان کے مطابق آپریشن کے دوران لشکر اسلام کے کلامرکر میں تربیتی کیمپ سمیت 4ٹھکانے تباہ کر دئیے گئے۔ ڈی سی او پشاور کے مطابق 30ہزار افراد نقل مکانی کرکے پشاور پہنچ گئے ہیں۔ آئی ایس پی آر کے پریس ریلیز کے مطابق رنیال کے قریب ایک گھر میں فوجی وردی پہنے جعل سازوں نے 1800روپے اور موبائل لوٹ لیا۔ ایک قبر سے بڑی تعداد میں اسلحہ اور بارود برآمد کیا ہے۔ گذشتہ رات مسلح شدت پسندوں نے گشت کے دوران کانجو ڈھیری اور مغار میں لوگوں کو ڈرایا دھمکایا،مسلم لیگ (ق) کے رہنما طاہر خان کو اغوا کرنے کے بعد قتل کر دیا۔ پشاور میں نامعلوم اغوا کاروں نے نجی سکول کے ہاسٹل سے بچوں کو اغوا کرنے کی کوشش کی۔ اس دوران پولیس مقابلے میں ایک اغوا کار ہلاک اور ایک زخمی ہو گیا۔ سکیورٹی فورسز نے حیات آباد میں چھاپے کے دوران تین اہم طالبان ابو حمزہ،ملا یاسر اخون اور باچہ گل نامی کو گرفتار کر لیا ہے۔ بیت اللہ محسود کی ہلاکت کے بعد طالبان مختلف دھڑوں کے درمیان اختلافات ختم کرنے کے لئے ان تینوں کمانڈروں کو ایک خصوصی ٹاسک سونپا گیا تھا جس کے بارے میں ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ وہ افغانستان طالبان کے سربراہ ملا عمر کا خصوصی پیغام لیکر آئے تھے اور قبائلی علاقہ جات میں سرگرم عمل مختلف دھڑوں کے درمیان راضی نامہ کے کوششوں میں مصروف تھے۔ ایک اور کارروائی کے دوران پشاور شہر سے ایک دینی جماعت کی امدادی تنظیم میں کام کرنیوالے افغانی ڈرائیور جہانزیب کو بھی گرفتار کر لیا گیا جس کے بارے میں اطلاعات ہیں اس نے مٹہ میں مولانا فضل اللہ کو زخمی حالت میں طبی امداد فراہم کی تھی۔ ادھر پاک فوج کے ترجمان میجر جنرل اطہر عباس نے کہا ہے کہ سوات اور مالاکنڈ میں منظم مزاحمت کا خاتمہ ہو چکا ہے اور بچ جانے والے دہشت گرد اور شر پسند بھاگ رہے ہیں،عسکریت پسندوں کو فنڈز اور اسلحہ دشمن ممالک کی خفیہ ایجنسیاں فراہم کر رہی ہیں۔ سوات آپریشن کے دوران انسانی حقوق کے خلاف ورزیوں کے حوالے سے پراپیگنڈہ من گھڑت اور بے بنیاد ہے۔ وہ سرکاری ریڈیو کو انٹرویو دے رہے تھے۔ سوات میں 12سالہ خودکش حملہ آور نے خود کو سکیورٹی فورسز کے حوالے کر دیا۔



خبر کا کوڈ : 11295
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش