0
Friday 11 Nov 2011 19:53

کوئی سیاسی جماعت تنہا پرواز کے ذریعے انتخابی عمل پر اثرانداز نہیں ہوسکتی، سید منور حسن

کوئی سیاسی جماعت تنہا پرواز کے ذریعے انتخابی عمل پر اثرانداز نہیں ہوسکتی، سید منور حسن
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سید منور حسن نے کہا ہے کہ بھارت کو موسٹ فیورٹ نیشن قرار دینے کے باوجود من موہن ممبئی جیسے واقعات نہ دہرانے کا انتباہ دے رہے ہیں، بھارت نے سارک کانفرنس کو پاکستان کو برابھلا کہنے کے لیے استعمال کیا، بھارت کو موسٹ فیورٹ نیشن قرار دینا کشمیریوں کے ساتھ مذاق اور ان کی پیٹھ میں چھرا گھونپنے کے مترادف ہے، شمالی وزیرستان میں امریکی ایماء پر کارروائی کی گئی تو یہ ملک کو آگ میں جھوکنے کی سازش ہوگی۔ کوئی سیاسی جماعت تنہا پرواز کے ذریعے انتخابی عمل پر اثرانداز نہیں ہوسکتی اور نہ ہی موجودہ انتخابی سیاست اتحاد کے بغیر آگے بڑھ سکتی ہے۔ جب انتخابات کا اعلان ہوگا تو مناسب وقت پر فیصلے کیے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے ادارہ نورحق میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پریس کانفرنس سے امیر جماعت اسلامی کراچی محمد حسین محنتی نے بھی خطاب کیا۔
سید منور حسن نے کہا کہ بھارتی وزیراعظم من موہن سنگھ نے سارک کانفرنس کو پاکستان پر رعب جمانے کے لیے استعمال کیا، لشکر طیبہ کے بارے میں دھمکی آمیز رویہ اختیار کیا گیا اور ہمارے وزیراعظم یہ سب کچھ ٹھنڈے پیٹوں برداشت کرتے رہے۔ آج چین سے بھارت کے تجارتی روابط بڑھ رہے ہیں، سارک کانفرنس میں ممبئی جیسے واقعات نہ دہرانے کا انتباہ کیا گیا ہے، جبکہ سمجھوتہ ایکسپریس کی بات نہیں کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ حکمران بھارت کو پسندیدہ ملک قرار دے رہے ہیں جبکہ بھارت افغانستان میں بیٹھ کر پاکستان میں بم دھماکے کروا رہا ہے اور کشمیر میں بھارت کی سات لاکھ فوج بےگناہ کشمیریوں پر بدترین مظالم ڈھا رہی ہے۔ انہوں نے آصف علی زرداری سے امریکیوں کے ایک وفد کی ملاقات کے حوالے سے تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اس ملاقات کے بعد یہ اطلاعات آئی ہیں کہ صدر زرداری نے امریکا سے وعدہ کیا ہے کہ حقانی نیٹ ورک کیخلاف امریکا کی مدد کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ حقانی نیٹ ورک طالبان کے ماتحت ہے، اس کی آزادانہ کوئی حیثیت نہیں وہ طالبان کی قیادت کے فیصلوں پر عمل کرتے ہیں، اس مسئلے کو سیاسی ایشو بنا کر امریکا پاکستان پر دباؤ بڑھانا چاہتا ہے۔ اگر صدر شمالی وزیرستان میں کارروائی کا عندیہ دیتے ہیں تو یہ ہماری قومی پالیسی کے منافی ہوگا۔ شمالی وزیرستان میں کوئی بھی کارروائی ملک کو آگ میں دھکیلنے کی کوشش ہوگی اور یہی امریکی سازش ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایوان صدر کو امریکی وفد سے ملاقات کے حوالے سے اپنا مؤقف واضح کرنا چاہیے۔
سید منور حسن نے کہا کہ کراچی کو امن کے حوالے سے مزید موقع ملنا چاہیے۔ گزشتہ کئی سالوں کے مقابلے میں امسال قربانی کے موقع پر امن و امان کی صورتحال بہتر رہی۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے بھی عملاً امن قائم کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں اگر امن قائم کرنے کی سنجیدہ اور ٹھوس کوششیں جاری رہیں تو کاروباری اور تجارتی سرگرمیاں فروغ پائیں گی اور سیاسی صورتحال بھی بہتر ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں جماعت اسلامی پاکستان کے امیر نے کہا کہ بڑے جلسے جلوس اور ریلیاں اتحاد کا پیش خیمہ نہیں ہوتیں، ملک میں کوئی ایک جماعت تنہا پرواز کے ذریعے انتخابی عمل پر اثرانداز نہیں ہوسکتی، انہوں نے کہا کہ انتخابی سیاست اتحاد کے بغیر آگے نہیں بڑھ سکتی جب انتخابات کا اعلان ہوگا تو مناسب وقت پر فیصلے کیے جائیں گے۔
محمد حسین محنتی نے اس موقع پر جمعہ کے روز کراچی میں جماعت اسلامی سے تعلق رکھنے والے شباب ملی کے دو کارکنان نواز سواتی اور سعید عالم پر دہشت گردوں کی جانب سے حملہ کرکے زخمی کیے جانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ایک بار پھر شہر کا امن تباہ کرنے کی کوشش کی جارہی ہے اگر حکومت نے مثبت اقدامات نہ کیے تو حالات دوبارہ خراب ہوسکتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پولیس اور ایجنسیاں دہشت گردوں کے خلاف فوری کارروائی کریں۔
خبر کا کوڈ : 113135
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش