0
Saturday 19 Sep 2009 10:34

آئی ایس او کے تحت "مرکزی آزادی القدس ریلی" نکالی گئی

آئی ایس او کے تحت "مرکزی آزادی القدس ریلی" نکالی گئی
کراچی:غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی نابودی کا وقت دور نہیں، جلد قبلہٴ اول بیت المقدس پر پرچمِ حق لہرائے گا، حزب اللہ اور حماس کی عظیم الشان مزاحمت اور کامیابی نے اسرائیل کے ناقابل تسخیر ہونے کا بھرم خاک میں ملا دیا ہے۔ ان خیالات کا اظہار مقررین نے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کراچی ڈویژن کی جانب سے نمائش تا ریگل چوک نکالی جانے والی”مرکزی آزادی ٴ القدس ریلی“ میں تبت سینٹر پر منعقدہ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مقررین میں امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر برادر سید حسن زیدی، معروف عالم دین مولانا باقر زیدی، مولانا مرزا یوسف حسین، جمعیت علمائے پاکستان کے رہنما قاضی احمد نورانی شامل تھے۔ ریلی میں ہزاروں کی تعداد میں مرد و خواتین، بزرگوں اور بچوں نے شرکت کی اور امام خمینی رہ کی آواز پرلبیک کہتے ہوئے اس عزم کا اعادہ کیا کہ قبلہٴ اول بیت المقدس کی آزادی اور غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کی نابودی تک صدائے احتجاج بلند کرتے رہیں گے۔ آزادی ٴ القدس ریلی سے خطاب کرتے ہوئے امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر برادر سید حسن زیدی نے کہا کہ وہ دن دور نہیں کہ جب یہ دنیا اسرائیل کے ناپاک وجود سے پاک ہو گی۔ امام خمینی رہ کی بدولت عالم اسلام آج اپنے اہم ترین مسئلے یعنی بیت المقدس کی آزادی کی طرف پلٹ چکا ہے اور امت مسلمہ رہبر معظم آیت اللہ سید علی خامنہ ای کی بصیرت افروز قیادت میں بیت المقدس کو صیہونی قبضے سے نجات دلائے گی۔ مولانا باقر زیدی نے کہا کہ غاصب صیہونی ریاست اسرائیل،مسجد اقصیٰ کو منہدم کر کے وہاں پر ہیکل سلیمانی بنانے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ قابل مذمت امر یہ ہے کہ بے حس عرب و دیگر مسلم حکمران اپنی امریکی غلامی اور اسرائیل دوستی کا ثبوت دیتے ہوئے خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں۔ ہم ان عرب و دیگر مسلم حکمرانوں کو متنبہ کرتے ہیں کہ اپنی ریاستوں کے عوام کی ترجمانی کرتے ہوئے امریکی غلامی سے نجات حاصل کریں۔کہیں ایسا نہ ہو کہ ان حکمرانوں کا حشر بھی صدام جیسا ہو۔ مولانا مرزا یوسف حسین نے کہا کہ ڈرون حملے، خودکش حملے اور فرقہ واریت امریکی سامراج کے تحائف ہیں۔ اس موقع پر علامہ آفتاب حیدر، مولانا منور نقوی اور علامہ قاضی احمد نورانی نے بھی خطاب کیا۔ ریلی کے اختتام پر قراردادیں مولانا منور علی نقوی نے پیش کیں جبکہ شرکاء نے امریکا اور اسرائیل کے پرچم بھی نذرآتش کیے۔ جو قراردادیں منظور کی گئیں ان میں کہا گیا کہ آج کا یہ عظیم الشان اجتماع حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتا ہے کہ عالمی یوم القدس کو حکومتی سطح پر منانے کا اعلان کیا جائے۔ یہ اجتماع رہبر معظم آیت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای کو اپنا رہبر حقیقی سمجھتا ہے اور ان کے فرمان پر لبیک کہنے کے لیے ہمہ وقت تیار ہے۔ آج کا یہ اجتماع بیت المقدس کو مسلمانوں کا قلب سمجھتا ہے اور غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کے وجود کو کسی صورت تسلیم نہیں کرتا۔ یہ اجتماع عرب لیگ اور دوسرے اسلامی ممالک سے اس بات کا متقاضی ہے کہ وہ امریکی غلامی کو ترک کر کے اسرائیل کے خلاف اور فلسطین کے حق میں واضح موقف اختیار کریں۔ یہ عظیم الشان اجتماع حزب اللہ، حماس اور جہاد اسلامی سمیت دیگر دنیا بھر کی اسلامی تحریکوں کی مزاحمت کو جائز اور ان کا حق سمجھتا ہے۔ یہ اجتماع وطن عزیز میں امریکی مداخلت کے بعد بڑھتی ہوئی فرقہ واریت، خودکش حملوں اور دیگر دہشت گردانہ کارروائیوں کی شدید مذمت کرتا ہے۔ یہ اجتماع پاکستان میں بلیک واٹر (Black Water) جیسی بدنام زمانہ تنظیم کی موجو دگی اور اسلام آباد میں دنیا کے سب سے بڑے امریکی سفارتخانہ کی تعمیر کو پاکستان کی سلامتی و خود مختاری پر حملہ تصور کرتا ہے۔

خبر کا کوڈ : 11860
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش