0
Saturday 3 Dec 2011 18:32

امریکہ خطے میں بھارت کی تھانیداری قائم کر کے نکلنا چاہتا ہے، صاحبزادہ فضل کریم

امریکہ خطے میں بھارت کی تھانیداری قائم کر کے نکلنا چاہتا ہے، صاحبزادہ فضل کریم
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل کی مرکزی مجلس عاملہ کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ وائٹ ہاؤس کی چاکری کرنے والے وطن فروش ہیں، ہم ان کے مکروہ عزائم کے سامنے دیوار چین کھڑی کر دیں گے، ملک کی سلامتی کو شدید خطرات لاحق ہیں اس لیے قوم کو تقسیم نہیں متحد کرنے کی ضرورت ہے، سیاستدان باہمی الزام تراشیوں کا سلسلہ بند کر دیں، مغربی سرحدوں پر حملوں کا منہ توڑ جواب دینے کا اعلان کر کے آرمی چیف نے قوم کے دل جیت لیے ہیں۔ صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ امریکہ پر انحصار کم کر کے چین، ترکی، ایران اور اسلامی ممالک سے تعلقات بڑھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے سے امریکہ کے نکلے بغیر امن قائم نہیں ہو سکتا، امریکہ بھارت کی تھانیداری قائم کر کے یہاں سے نکلنا چاہتا ہے۔
صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ امریکی امداد حکمرانوں کا بینک بیلنس بڑھانے کے لیے دی جاتی ہے، قدرت نے ہمیں امریکی شکنجے سے نکلنے کا موقع دیا ہے، ڈرونز کی شکل میں پاکستان پر 300 حملے کرنے والا امریکہ پاکستان کا اتحادی اور دوست نہیں ہو سکتا، ڈرونز حملوں میں شہید ہونے والے 3000 بے گناہ پاکستانیوں کے خون کا امریکہ سے حساب مانگا جائے۔ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین نے کہا کہ پاکستان کے جوہری ہتھیار امریکہ کا اصل ہدف ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ جنوبی ایشیا میں بھارت کی سیاسی، فوجی اور معاشی بالادستی کے لیے سازشیں کر رہا ہے، بھارتی ڈیموں کی تعمیر سے جنوبی ایشیاء کا امن خطرے میں پڑ گیا ہے، بھارت دریائے سندھ کا پانی سرنگ بنا کر چوری کر رہا ہے جو بھارتی آبی غنڈہ گردی کی بدترین مثال ہے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ بڑے گھروں میں رہنے والے چھوٹے لیڈروں نے پاکستان کو تباہ کر دیا ہے، اب وقت آ گیا ہے کہ سٹیٹس کو کے پرخچے اڑا دیئے جائیں۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر کے مطابق نیٹو کے اختیارات افغانستان تک محدود ہیں، افغانستان سے باہر کارروائی کا انہیں کوئی اختیار نہیں اس لیے پاکستان پر نیٹو حملوں کا اقوام متحدہ نوٹس لے۔ صاحبزادہ فضل کریم نے کہا کہ ملک میں فرسودہ جاگیردارانہ نظام، کرپٹ سیاسی کلچر اور موروثی سیاست کے خاتمے کے لیے مظلوم اور محروم متحد ہو جائیں۔ 

خبر کا کوڈ : 119454
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش