0
Tuesday 3 Jan 2012 20:05

سنی اتحاد کونسل 4 جنوری کو ملک بھر میں یوم ممتاز قادری منائے گی

سنی اتحاد کونسل 4 جنوری کو ملک بھر میں یوم ممتاز قادری منائے گی
اسلام ٹائمز۔ سنی اتحاد کونسل غازی ممتاز حسین قادری کی اسیری کو ایک سال مکمل ہونے پر بدھ 4 جنوری کو ملک بھر میں ’’یوم ممتاز قادری‘‘ منائے گی۔ اس سلسلہ میں تمام چھوٹے بڑے شہروں میں عاشق رسول ممتاز قادری کی رہائی کے لیے مظاہرے کیے جائیں گے اور ممتاز قادری کو خراج تحسین پیش کرنے کے لیے اجتماعات منعقد کیے جائیں گے جبکہ سنی اتحاد کونسل کے چیئرمین صاحبزادہ فضل کریم 4 جنوری کو تحفظ ناموس رسالت محاذ کے زیراہتمام داتا دربار کے سامنے ہونے والے اجتماع سے خصوصی خطاب کریں گے۔ دوسری جانب سنی اتحاد کونسل کے مرکزی دفتر گلبرگ میں کارکنوں کی ماہانہ فکری نشست سے خطاب کرتے ہوئے سنی اتحاد کونسل پاکستان کے چیئرمین اور رکن قومی اسمبلی صاحبزادہ فضل کریم نے کہا ہے کہ گیس اور بجلی کے بدترین بحران کی وجہ سے پوری قوم ذلت اور اذیت سے دوچار ہے، غریب آدمی کی زندگی شرمندگی بن چکی ہے، عوام کے نام پر سیاست کرنے والوں نے عوام پر زندگی تنگ کر دی ہے۔

صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ سیاستدانوں اور حکمرانوں نے اپنی ناقص کارکردگی اور بدانتظامی سے جمہوریت کو بانجھ بنا دیا ہے، حکمران طبقات چوری اور سینہ زوری کا مظاہرہ کر رہے ہیں، حکمرانوں کی بیلنس شیٹ ہی ان کی چارج شیٹ بن چکی ہے لیکن حکمران جان لیں کہ ان کی مہلتِ عمل ختم ہو رہی ہے، اس لیے حکومت اصلاح احوال کا آخری موقع ضائع نہ ہونے دے۔ انہوں نے کہا کہ امریکہ پاکستان کو فوجی، سیاسی اور معاشی لحاظ سے اپاہج کرنے کے منصوبے کو مسلسل آگے بڑھا رہا ہے، اس لیے پوری قوم، سیاستدان اور حکمران امریکہ سے آزادی کے ایجنڈے پر متحد ہو جائیں۔ صاحبزادہ فضل کریم نے مزید کہا کہ انتہائی غربت سے نیچے زندگی گزارنے والوں کی تعداد سات کروڑ پچاس لاکھ تک پہنچ چکی ہے جبکہ گیارہ کروڑ افراد کو پیٹ بھر کر کھانا نصیب نہیں ہوتا۔

انہوں نے کہاکہ پاکستان ڈوب رہا ہے، عوام بھوک سے مر رہے ہیں، ادارے تباہ ہو چکے ہیں، چولہے بجھ رہے ہیں، سی این جی کی بندش کی وجہ سے گاڑیاں رک گئی ہیں، کاروبار ٹھپ ہو رہے ہیں، بیروزگاری بڑھ رہی ہے اور مہنگائی آسمانوں سے باتیں کر رہی ہے جس کی وجہ سے لوگ خودکشیوں پر مجبور ہیں،سرمایہ دار اپنا سرمایہ ملک سے باہر منتقل کر رہے ہیں اور صنعتکار بنگلہ دیش کو پاکستان کو کاروبار کے لیے ترجیح دے رہے ہیں، لوڈشیڈنگ کے باوجود بجلی اور گیس کے بل کئی گنا بڑھ چکے ہیں لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ حکمران عوامی مسائل حل کرنے کی بجائے بے معنی جلسوں اور سیاسی جوڑ توڑ میں مصروف ہیں۔ حکمران ہوش کے ناخن لیں اور اپنی عیاشیاں کم کر کے ریاستی وسائل کو غریب عوام کے لیے خرچ کریں۔ 

خبر کا کوڈ : 127353
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش