0
Monday 16 Jan 2012 13:23

وزیراعظم کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری

وزیراعظم کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری

اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ میں این آر او عمل درآمد کیس کی سماعت آج شروع ہوئی تو حکومت کی طرف سے اٹارنی جنرل مولوی انوارالحق نے عدالت کو بتایا کہ عدالت کے احکامات صدر اور وزیراعظم کو پہنچا دیئے گئے ہیں۔ اس پر جسٹس ناصر الملک نے اٹارنی جنرل سے کہا کہ آپکو پیغام پہنچانے کو نہیں کہا گیا تھا۔ اس پر اٹارنی جنرل نے کہا کہ رات دو بجے تک ان کا فون آن رہا، لیکن کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ اس پر عدالت نے پندرہ منٹ کا وقت دیا تاکہ حکومت کی طرف سے جواب موصول ہو سکے۔ مقررہ وقت گزرنے کے بعد عدالت نے وزیراعظم کو توہین عدالت کا اظہار وجوہ کا نوٹس جاری کر دیا ہے اور کہا گیا ہے کہ وزیراعظم 19 جنوری کو عدالت کے روبرو پیش ہوں۔ اس مختصر فیصلے میں لکھا گیا ہے کہ بارہا حکومت کو احکامات جاری کرنے کے باوجود کوئی عمل درآمد نہیں گیا گیا، جس پر حکومت کو توہین عدالت کو نوٹس جاری کر دیا گیا۔ یاد رہے کہ اس پہلے پاکستان کی تاریخ میں میاں نواز شریف اور ذوالفقار علی بھٹو کو بھی توہین عدالت کے نوٹس جاری کئے گئے ہیں۔

دیگر ذرائع کے مطابق سپریم کورٹ کا سات رکنی لارجر بنچ جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ عدالت کی جانب سے اٹارنی جنرل سے استفسار کیا گیا کہ سپریم کورٹ کے دس جنوری کے حکمنامے کا کیا ہوا، جس پر اٹارنی جنرل کا کہنا تھا کہ انہوں نے این آر او پر عمل درآمد کیلئے صدر اور وزیر اعظم کو سپریم کورٹ کا حکمنامہ پہنچا دیا تھا۔ جس پر سپریم کورٹ کا کہنا تھا کہ کیوں نہ صدر اور وزیراعظم کو توہین عدالت کے نوٹسز جاری کئے جائیں، تاہم اس دوران 20 منٹ کیلئے سماعت ملتوی کر دی گئی، جس کے فوری بعد سپریم کورٹ نے انتہائی مختصر فیصلے میں وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کرتے ہوئے 19 جنوری کو وزیراعظم کو عدالت میں طلب کر لیا۔ وزیراعظم کمرہ عدالت نمبر چار میں پیش ہونگے۔

خبر کا کوڈ : 130712
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش