0
Wednesday 18 Jan 2012 10:45

صدر کو استثنٰی حاصل ہے، این آر او عملدرآمد کیس میں توہین عدالت نہیں بنتی، اعتزاز احسن

صدر کو استثنٰی حاصل ہے، این آر او عملدرآمد کیس میں توہین عدالت نہیں بنتی، اعتزاز احسن

اسلام ٹائمز۔ توہین عدالت کیس میں وزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ صدر پاکستان آصف علی زرداری کو آئین کی دفعہ 248 ب کے تحت استثنٰی حاصل ہے۔ سپریم کورٹ کے باہر میڈیا سے بات کرتے ہوئے وزیراعظم کے وکیل کا کہنا تھا کہ یہ استثنٰی نہ صرف پاکستان کے تمام عدالتوں اور اداروں پر لاگو ہو گا بلکہ ویانا کنونشن 1961ء اور 1963ء کے تحت بیرون ملک بھی ان کو یہ استثنٰی حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اگر سپریم کورٹ نے ہم سے سوئس بینکوں کو خط لکھوا بھی لیا اور سوئس بینکوں نے معلومات دینے سے انکار کر دیا تو اسمیں عدالت کی بے توقیری ہو گی۔ ہم عدالت کا تقدس بحال رکھنا چاہتے ہیں اس لئے انہیں منانے کی کوشش کی جائے گی۔ 

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ مشرف کا کیس آصف علی زرداری سے مختلف تھا، وہ ایک سول کیس تھا جبکہ صدر پاکستان آصف علی زرداری کا کیس فوجداری ہے، جسمیں ان کو استثنٰی حاصل ہے۔ اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ سوئس بینکوں کو خط لکھے جانے کے حوالے سے میرے بیان کو غلط رنگ دیا گیا۔ میری بات میں کسی قسم کا تضاد پیدا نہیں ہوا۔ تاوقتیکہ آصف علی زرداری صدر پاکستان ہیں ان کو استثنٰی حاصل ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ میری رائے میں یہ توہین عدالت نہیں بنتی، میں سپیریم کورٹ کو نظرثانی کا تو نہیں کہوں گا لیکن دلائل سے انہیں منانے کی کوشش کی جائے گی، تاکہ اداروں کے درمیان تنائو پیدا نہ ہو۔

دیگر ذرائع کے مطابق پیپلز پارٹی کے رہنما اور توہین عدالت کیس میں وزیراعظم کے وکیل چوہدری اعتزاز احسن نے کہا ہے کہ صدر کو پاکستان اور سوئٹزرلینڈ میں استثنٰی حاصل ہے اور احتساب عدالتوں نے بھی صدر کا استثنٰی تسلیم کیا ہے۔ فوجداری مقدمات میں صدر کو استثنٰی ہوتا ہے۔ این آر او عملدرآمد کیس میں توہین عدالت نہیں بنتی۔ اسلام آباد میں اعتزاز احسن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سوئس حکام نے اگر خط کے بعد بھی صدر کیخلاف کارروائی سے انکار کیا تو اس سے سپریم کورٹ کی سبکی ہو گی اور میں سپریم کورٹ کی عزت بحال رکھنا چاہتا ہوں۔ اعتزاز احسن نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ سوئس حکومت کو خط لکھنا یا نہ لکھنا برابر ہے۔ اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا، خط لکھ دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ میرا آج بھی موقف وہی ہے جو پہلے تھا۔ کل کیس خارج نہیں ہو گا، اگر ہمارے خلاف فیصلہ آ گیا تو ہم نظرثانی کی درخواست کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ جب تک آصف زرداری صدر ہیں انہیں استثنیٰ حاصل ہے۔ عہدے سے علیحدگی کے بعد ان کیخلاف مقدمات بن سکتے ہیں۔ 

خبر کا کوڈ : 131242
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش