0
Saturday 21 Jan 2012 12:01

میں ایک ہائی پروفائل امریکی شہری ہوں، منصور اعجاز

میں ایک ہائی پروفائل امریکی شہری ہوں، منصور اعجاز
اسلام ٹائمز۔ امریکی تاجر منصور اعجاز نے کہا ہے کہ پاکستانی حکام کی جانب سے اسے روزانہ کی بنیادوں پر خراب نتائج کی دھمکیاں موصول ہو رہی ہیں۔ لیکن امریکی حکومت نے اسے یقین دہانی کرائی ہے کہ اسے اپنے دورہ پاکستان کے دوران امریکی حکومت کی پوری مدد اور حمایت حاصل رہے گی۔ دی نیوز کے ساتھ خصوصی بات چیت میں منصور اعجاز نے کہا کہ انہوں نے حسین حقانی سے کہا تھا کہ وہ اس کے متعلق جھوٹ بولنا چھوڑ دیں اور وہ ان کے بارے میں سچ بیان کرنا چھوڑ دیں گے لیکن سابق سفیر نے اسے ترک نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے چند دن پہلے امریکی سٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے ساتھ ایک کانفرنس کال میں شرکت کی۔ امریکی حکومت انہیں وہ تمام مدد فراہم کرے گی جو کسی امریکی شہری کو فراہم کی جاتی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ سٹیٹ ڈپارٹمنٹ نے اپنی سرکاری پوزیشن واضح کر دی اور میں نے بھی پاکستان جانے کی اپنی وجوہ بیان کر دیں، وہ سمجھ گئے ہیں کہ یہ ایک ہائی پروفائل کیس ہے اور وہ یہ بات بھی اچھی طرح سمجھتے ہیں کہ میں ایک ہائی پروفائل امریکی شہری ہوں۔ منصور اعجاز نے کہا کہ اگر وہاں میرے ساتھ خدانخواستہ کچھ غلط ہوا تو امریکی حکومت میرے خاندان کی دیکھ بھال کرنے اور اس کی یقین دہانی کرانے کو موجود ہے کہ میرے حقوق کا تحفظ کیا جائیگا۔ اپنی سلامتی کے نقطہ نظر سے منصور اعجاز نے پاکستانی حکومت پر بے اعتمادی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایک جانب پاکستانی حکام روزانہ کی بنیاد پر مجھے دھمکیاں دے رہے ہیں اور دوسری جانب حیرت انگیز طور پر وہ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ میں محفوظ ہوں۔ 

انہوں نے میمو کمیشن کی تعریف کی جس نے ان کی تشویش کو موزوں اہمیت دی۔ انہوں نے پاکستان کی مسلح افواج کی تعریف بھی کی جہاں سے انہیں بعض اہم باتوں کی یقین دہانی ہوئی ہے جو ہر ایک کو نہیں کرائی جاتی۔ منصور اعجاز نے کہا کہ وہ جوڈیشل کمیشن کے سامنے حقائق بیان کریں گے تاکہ تمام ریکارڈ درست ہو سکے اور انصاف کے راستے سے رکاوٹیں دور ہو سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سچ بیان کرنے کی پوری یقین دہانی کے ساتھ اس کی ضرورت ہے کہ ان دنوں پاکستانی حکومت کے افسران کی سرگرمیوں کی وضاحت ہوجائے۔ 

انہوں نے مزید کہا کہ ان کے پاس اس سلسلے میں جو بھی شہادتیں موجود ہیں وہ اپنے ساتھ لے جا رہے ہیں جنہیں وہ سامنے پیش کر دیں گے۔ ”مجھے پورا یقین ہے کہ شہادتیں پیش ہونے کے بعد پوری عدالت اور پاکستان کے عوام اس کا فیصلہ کریں گے۔ میں چونکہ سچا ہوں اس لئے مجھے جرح کا سامنا بھی کرنا ہو گا لیکن میں کسی ایگزٹ کنٹرول لسٹ یا پاکستان چھوڑنے سے روکے جانے سے نہیں ڈرتا“۔ اس سوال پر کہ حقانی کی ڈیفنس ٹیم اور سرکاری ادارے ان پر پاکستان دشمنی کا الزام لگاتے رہے ہیں انہوں نے کہا کہ یہ سب فضول بات ہے۔ ”حقیقت یہ ہے کہ میں نے ہمیشہ گذشتہ 20 سال میں پاکستان کی مدد کرنے کی کوشش کی ہے“۔ 

انہوں نے الزام لگایا کہ حقانی اپنی پسند کی چیز یاد رکھنے کے لئے مشہور ہیں لیکن میں ان کو ریکارڈ یاد دلائوں گا۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے اکتوبر، نومبر میں حقانی سے کہا تھا کہ وہ ان کے بارے میں جھوٹ بولنا چھوڑ دیں تو میں بھی اس کے متعلق سچ بتانا بند کر دئوں گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستانی حکومت کی جانب سے اس معاملے کو چھپانے کی کوشش سے یہ معاملہ اتنا بڑا بن گیا۔
خبر کا کوڈ : 131965
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش