0
Friday 3 Feb 2012 18:53

کالعدم تنطیموں کو جلسوں کی اجازت نہیں، خلاف ورزی پر قانونی کارروائی ہو گی، رحمان ملک

کالعدم تنطیموں کو جلسوں کی اجازت نہیں، خلاف ورزی پر قانونی کارروائی ہو گی، رحمان ملک
اسلام ٹائمز۔ وفاقي وزير داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ اگر کالعدم تنظيموں نے مذہبي جلوسوں کي آڑ ميں جلسے کيے تو قانوني کارروائي کي جائے گي۔ اسلام آباد ميں ميڈيا سے بات کرتے ہوئے رحمان ملک کا کہنا تھا کالعدم تنظيموں کے حوالے سے قانون سازي کا جائزہ لينے کے ليے شيخ وقاص کي سربراہي ميں کميٹي بنانے کا کہا ہے۔ اُنکا کہنا تھا يہ دشمن کي خام خيالي ہے کہ کراچي ميں گڑ بڑ کر کے پورے پاکستان کے حالات خراب کر لے گا، بلوچستان کے حالات خراب کرنے ميں بيروني ہاتھ ملوث ہے اور يہ صورتحال ٹھيک کرنے کے ليے پارليماني کميٹي بنائي جائے گي۔ ان کا کہنا تھا کہ ملک کے حالات خراب کرنے والے ملک ميں ہي موجود ہيں، تحريک طالبان پاکستان اور فضل اللہ کو نہيں بھولنا چاہيے۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ رحمان ملک نے کہا ہے کہ ایف آئی اے نے جعلی ادویات کیس کی تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ منصور اعجاز اب اہم نہیں رہے۔ پارلیمنٹ ہاؤس کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے رحمان ملک نے کہا کہ جعلی ادویات کے حوالے سے ایف آئی اے کیس رجسٹر کر کے تفتیش شروع کر چکی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بلوچستان کے حالات خراب کرنے میں بیرونی ہاتھ ملوث ہیں، تاہم وہ کسی کا نام نہیں لے سکتے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ انہیں بلوچستان اسمبلی کے رکن میر بختیار خان ڈومکی کی اہلیہ، صاحبزادی اور ڈرائیور کے تہرے قتل کی تحقیقاتی کمیٹی کا سربراہ بننے کا کہا گیا تھا لیکن وہ کسی غیر جانبدار شخص کو کمیٹی کا سربراہ بنانا چاہتے ہیں۔
خبر کا کوڈ : 135149
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش