0
Tuesday 21 Feb 2012 01:05

دہشتگردی اور انتہاء پسندی کی قبائلی روایات میں کوئی گنجائش نہیں، مسعود کوثر

دہشتگردی اور انتہاء پسندی کی قبائلی روایات میں کوئی گنجائش نہیں، مسعود کوثر
اسلام ٹائمز۔ گورنر خیبر پختونخوا بیرسٹر مسعود کوثر نے کہا ہے کہ دہشتگردی اورانتہاء پسندی کی قبائلی روایات میں کوئی گنجائش نہیں، یہ باہر سے آئے لوگوں کی کارروائی ہے، جس کا نقصان قبائل کو اٹھانا پڑا ہے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے ٹرائیبل یونین آف جرنلسٹس باجوڑ ایجنسی اور باجوڑ پریس کلب کے 20 رکنی وفد سے مشترکہ ملاقات کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کیا، قومی اسمبلی کے رکن اخونزادہ چٹان بھی ملاقات میں موجود تھے، گورنر نے کہا کہ باجوڑ ایجنسی کے قبائل بالخصوص قبائلی زعماء نے اپنے علاقے کو دہشتگردوں سے پاک کرنے میں جو قربانیاں دی ہیں وہ لازوال ہیں اور ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی، قبائلی علاقوں کا مستقبل روشن ہے، امن کے قیام کے بعد ان علاقوں میں ترقی اور خوشحالی کا نیا دور شروع ہو رہا ہے، انہوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کامیابیوں نے ثابت کردیا کہ عوام کے تعاون سے بڑے سے بڑے چیلنج کامقابلہ کیا جاسکتا ہے۔
 
انہوں نے کہا کہ عوام کا یہی تعاون اور جذبہ قائم رہا تو فاٹا کے لوگوں کی تمام محرومیاں ختم ہو جائیں گی، گورنر نے کہا کہ قبائلی صحافیوں نے مشکل حالات میں اپنے پیشہ ورانہ فرائض انجام دیئے ہیں اور عوام کے ساتھ ساتھ صحافیوں نے بھی دہشتگردی کے خلاف جنگ میں قابل قدر قربانیاں دی ہیں، حکومت ان قربانیوں کی قدر کرتی ہے اور ان کے تمام نقصانات کا ازالہ کرے گی، مسعود کوثر نے قبائلی صحافیوں پر زور دیا کہ وہ فاٹا سے پولیو کے خاتمے کی کوششوں میں بھی اپنا کردار ادا کریں، گورنر نے باجوڑ پریس کلب کیلئے تین لاکھ روپے کی خصوصی گرانٹ کا اعلان کیا اور یقین دلایا کہ باقی ماندہ مطالبات پر بھی غور کیا جائیگا، گورنر نے کہا کہ قبائلی صحافیوں کو ترقیاتی کاموں کی مانیٹرنگ کے عمل میں شریک کیا جائیگا۔
خبر کا کوڈ : 139420
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش