اسلام ٹائمز۔ صوبائی حکومت نے تحریک طالبان پاکستان کے ڈپٹی کمانڈر مولوی فقیر محمد کو برطرف کئے جانے کے فیصلے کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس اقدام سے ثابت ہو گیا ہے کہ طالبان کے درمیان اختلافات موجود ہیں، قبائلی علاقوں سے ان کا کنٹرول ختم ہو گیا اور اب وہ بھاگ رہے ہیں، ایک غیر ملکی خبر رساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے صوبائی وزیر اطلاعات میاں افتخار حسین نے کہا کہ حکومت اور طالبان کے درمیان کسی بھی قسم کے مذاکرات نہیں ہو رہے، تاہم مولوی فقیر محمد کی برطرفی سے ظاہر ہوتا ہے کہ طالبان قیادت اختلافات کا شکار ہے۔
انہوں نے کہا کہ فقیر محمد کی برطرفی کامیاب فوجی آپریشن کے نتیجے میں طالبان پر شدید دباؤ کا نتیجہ ہے، میاں افتخار حسین نے کہا کہ اکثریتی تجزیہ نگاروں کا اتفاق ہے کہ گذشتہ ۳ سالوں کے دوران طالبان کا بے شمار جانی نقصان ہوا ہے اور قبائلی علاقوں میں اب ان کا کمانڈ اینڈ کنٹرول سٹرکچر تباہ ہو چکا ہے۔