0
Sunday 11 Mar 2012 21:37

احتجاج کا سلسلہ اب بتدریج ملک کے ایوانوں کی جانب بڑھے گا، علامہ ساجد نقوی

احتجاج کا سلسلہ اب بتدریج ملک کے ایوانوں کی جانب بڑھے گا، علامہ ساجد نقوی
اسلام ٹائمز۔ علامہ سید ساجد علی نقوی نے کہا ہے کہ ملک کی تقدیر کے مالک عوام جس بے بسی اور کرب میں مبتلا ہیں اور آئے روز اپنے پیاروں کے جنازے اٹھا رہے ہیں۔ ایک خاص منصوبے اور سوچی سمجھی سازش کے تحت دیوار سے لگانے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ ایسے میں ان کے لئے کسی جانب بھی جائے پناہ نہ ہو تو پرامن احتجاج کے علاوہ اور کوئی راہ باقی نہیں بچتی۔ خان پور کے شہدا ہوں یا پاراچنار کے، کوہستان کے یا کوئٹہ و کراچی کے، علامہ سید محمد ثقلین نقوی کی شہادت کا سانحہ ہو یا کوئی اور کسی ایک قاتل اور دہشت گرد کو نہ تو تختہ دار پر لٹکایا گیا اور نہ ہی سانحات کے حقائق منظر عام پر لاکر دہشت گردوں اور انکے سرپرستوں کو بے نقاب کیا گیا۔

صورت حال میں تبدیلی نہ آنے کی صورت میں صوبہ پنجاب کی اس حد سے پر امن احتجاج کا شروع ہونے والا یہ سلسلہ اب بتدریج ملک کے ایوانوں کی جانب بڑھے گا۔ ہم نے ہمیشہ صبر و تحمل، تہذیب و شائستگی اور قانون و آئین کا دامن ہاتھ سے نہیں چھوڑا۔ اس مثبت اور جذبہ حب الوطنی سے سرشار طرز عمل کو کمزوری ہرگز نہ سمجھا جائے اور حالات کی سنگینی کا ادراک کرتے ہوئے سانحہ خانپور، سانحہ پاراچنار، سانحہ کوہستان سمیت کراچی و کوئٹہ اور ڈیرہ اسماعیل خان کے سانحات کے پس پردہ حقائق اور مرتکب افراد اور انکے سرپرستوں کو نکیل ڈال کر عبرتناک انجام سے دوچار کیا جائے اور اعلی عدالتوں کی جانب سے جن دہشت گردوں کو سزائے موت دی گئی ہے ان پر فوری عمل درآمد کو بھی یقینی بنایا جائے۔
 
رحیم یار خان میں شہدائے خان پور اور علامہ حافظ ثقلین نقوی کے قاتلوں کی عدم گرفتاری کے حوالے سے منعقدہ احتجاجی اجتماع سے حاجی شفیع پتافی، مولانا عظمت علی، مولانا ضمیر بخاری، شیخ منظور حسین، مولانا سبطین سبزواری، یعقوب عابد، غلام عباس قمر، ایم ایچ بخاری، فدا گھلوی اور طاہر مطہری نے بھی خطاب کیا۔ 

احتجاجی دھرنے کی قیادت اور بعد ازاں ہزاروں احتجاجی مظاہرین سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے علامہ ساجد نقوی نے مزید کہا کہ ملک کا چپہ چپہ دہشت گردوں کی دسترس میں ہے اور عملاً دہشت گردوں کا راج ہے۔ عوام یہ پوچھنے کا حق رکھتے ہیں کہ مٹھی بھر شرپسند عناصر اس قدر قوی اور طاقتور کیسے ہو گئے کہ وہ حکومتی رٹ کو چیلنج کر کے جب چاہیں جہاں چاہیں معصوم اور بے گناہ انسانوں کو خون میں نہلا دیتے ہیں۔ دہشت گرد کون ہیں؟ انہیں پالنے والوں کے ٹھکانے اور تانے بانے کہاں جا ملتے ہیں؟ انہیں سپورٹ کرنے والے کون ہیں؟ ان کی گرفتاری اور عبرتناک سزاؤں میں کیا امر مانع ہے؟ قبل ازیں قائد شیعہ علماء کونسل نے شہدائے خان پور کے مزارات پر فاتحہ خوانی کی اور انکے اہل خانہ و سوگواروں سے تعزیت و ہمدری کرتے ہوئے شہداء کے درجات کی بلندی اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔
خبر کا کوڈ : 144817
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش