0
Wednesday 11 Apr 2012 23:47

مولانا فضل الرحمان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ ختم کرنے پر مشروط آمادگی

مولانا فضل الرحمان کی قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ ختم کرنے پر مشروط آمادگی
اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے قومی سلامتی کمیٹی میں واپسی کا اعلان کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وہ اجلاس میں شریک ہو کر اپنا موقف پیش کریں گے۔ اسلام آباد میں جے یو آئی کی مجلس شوریٰ کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ نیٹو سپلائی سے متعلق ان کا موقف واضح ہے۔ پاکستان سے افغانستان کیلئے اسلحے کی ترسیل نہیں ہونا چاہیئے۔ مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ مطالبات تسلیم نہ کیے جانے کی صورت میں بات اختلافی نوٹ تک محدود نہیں رہے گی۔ 

دوران گفتگو مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو دھمکی دینے سے گریز کیا۔ جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ کا کہنا تھا کہ کمیٹی کا مقصد خارجہ پالیسی کے رہنما اصول متعین کرنا تھا، تاہم حالات کے باعث انتظامی معاملات پر زیادہ توجہ دی گئی۔ انہوں نے کہاکہ دباؤ کے تحت کیے جانے والے فیصلوں سے ملک کو نقصان پہنچے گا۔ اس سے پہلے ایوان صدر میں مولانا فضل الرحمان نے صدر آصف زرداری سے ملاقات کی۔ جس میں امریکا سے تعلقات اور نیٹو سپلائی کی بحالی اور گھریلو تشدد بل پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات کے دوران سیکریٹری خارجہ جلیل عباس جیلانی، شیری رحمان اور رضا ربانی بھی موجود تھے۔ 

دیگر ذرائع کے جمعیت علمائے اسلام ف کے سر براہ مولانا فضل الرحمان نے قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس کا بائیکاٹ ختم کرنے پر مشروط آمادگی کا اظہار کر دیا۔ اسلام آباد میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ افغانستان امن کیلئے مذاکرات ہو رہے ہیں تو اسلحے کی کیا ضرورت ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری تجاویز پر غور کیا جائے تو قومی سلامتی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرینگے۔ انہوں نے مزید کہا کہ نیٹو سپلائی سے متعلق پارٹی اپنے موقف پر قائم ہے۔ فضل الرحمان نے مزید کہا کہ ہم دھمکیوں پر معاملات طے نہیں کرتے۔ اس سے قبل جے یو آئی ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان سے پارلیمانی کمیٹی برائے قومی سلامتی کے سربراہ رضا ربانی اور امریکا میں تعینات پاکستانی سفیر شیر ی رحمان نے ملاقات کی۔ ملاقات میں قومی سلامتی کمیٹی کی سفارشات پر تبادلہ خیال کیا گیا ہے۔ ملاقات میں مولانا فضل الرحمان نے پارٹی تجاویز سے آگاہ کیا۔
خبر کا کوڈ : 152503
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش