0
Thursday 19 Nov 2009 13:17

پشاور کچہری کے باہر خودکش دھماکہ،22 افراد جاں بحق،متعدد گاڑیاں تباہ

پشاور کچہری کے باہر خودکش دھماکہ،22 افراد جاں بحق،متعدد گاڑیاں تباہ
پشاور:پشاور میں خیبر روڈ پر کچہری (جوڈیشل کمپلیکس) کے مین گیٹ کے باہر خودکش دھماکے میں 22 افراد جاں بحق اور 51شدید زخمی ہو گئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں 2 وکلاء اور 3پولیس اہلکار بھی شامل ہیں۔گزشتہ 11دنوں کے دوران پشاور میں ہونے والا چھٹا خودکش حملہ ہے، واقعہ کے بعد وکلاء نے احتجاجی مظاہرہ کیا۔
 رات گئے پشاور کے علاقے پنج گتھہ چوک میں پولیس موبائل پر دہشت گردوں نے ریموٹ کنٹرول بم سے حملہ کر دیا جس کے نتیجے میں پولیس اہلکار گوہر علی شہید ہو گیا۔ جبکہ 10 دیگر زخمی ہو گئے واقعے کے بعد پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ بھی ہوا۔تفصیلات کے مطابق جمعرات کے روز صبح ساڑھے 10بجے کے قریب حملہ آور ایک ٹیکسی سے اتر کر پیدل جوڈیشل کمپلیکس (کچہری) کی طرف آیا اور مین گیٹ کے ذریعے اندر داخل ہونے کی کوشش کی۔ مرکزی دروازے پر تعینات اہلکاروں نے اس کی تلاشی لینا چاہی تو اس نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا جس سے اے ایس آئی خائستہ گل سمیت 3 اہلکار اور 2 وکیلوں سمیت 19 افراد جاں بحق ہو گئے ۔دھماکے کے بعد خودکش بمبار کا سر جوڈیشل کمپلیکس کے بالائی منزل پر جا گرا۔ بم ڈسپوزل کے ڈی ایس پی تنویر کے مطابق دھماکے میں 8 سے 10 کلوگرام تک کا بارودی مواد استعمال کیا گیا۔واقعہ کے بعد علاقے میں تعلیمی ادارے اور کاروباری مراکز بند ہو گئے۔ جوڈیشل کمپلیکس پشاور کے گیٹ پر ہونے والے بم دھماکے کے خلاف نوشہرہ کے وکلاء نے احتجاج کرتے ہوئے عدالتوں کا بائیکاٹ کر کے جی ٹی روڈ پراحتجاجی مظاہرہ کیا ۔تمام وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کرتے ہوئے ہنگامی اجلاس طلب کر لیا۔
پشاور میں ایک اور خودکش حملہ، 17 افراد جاں بحق،46زخمی
پشاور:پشاور میں جوڈیشل کمپلیکس کے سامنے خودکش دھماکے میں زخمی ایک اور شخص اسپتال میں دم توڑ گیا۔ اسپتال انتظامیہ کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں جاں بحق افراد کی تعداد 17ہو گئی جبکہ 46 افراد زخمی ہیں جن میں 5کی حالت نازک ہے۔جاں بحق ہونے والوں میں 3پولیس اہلکار بھی شامل ہیں جو گیٹ پر تعینات جامع تلاشی پر مامور تھے۔ دوسری جانب سینیئر وزیر بشیر بلور اور ڈی سی او پشاور صاحبزادہ انیس کے مطابق دھماکے کے نتیجے میں 10 افراد جاں بحق ہوئے جن میں 3پولیس اہلکار بھی شامل ہیں، جبکہ زخمیوں کی تعداد 12 ہے۔بم ڈسپوزل اسکواڈ کے مطابق دھماکے میں 8سے 10کلو دھماکہ خیز مواد استعمال کیا گیا۔عینی شاہد ین کے مطابق دھماکا اس وقت ہوا جب خودکش حملہ آور پیدل کچہری پہنچا اور داخلے کی جگہ پر جاری جامع تلاشی دینے سے گریزاں تھا،جس پر وہاں موجود لوگوں نے آوازیں کسیں تاہم اسی اثنا ء میں خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ ڈی سی آو صاحبزادہ محمد انیس کے مطابق حملہ آور ایک ٹیکسی سے اترنے کے بعد کچہری کی حدود میں داخل ہونا چاہتا تھا۔ تاہم وہاں گیٹ پر موجود پولیس اہل کاروں نے اسے تلاشی کے لئے روکا اس دوران حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا دیا۔ دھماکے کے نتیجے میں کئی گاڑیاں،رکشے اور موٹر سائیکلیں بھی تباہ ہو گئیں جبکہ خیبر روڈ کو ٹریفک کے لئے بند کر دیا گیااور جاں بحق اور زخمی ہونیوالوں کو لیڈی ریڈنگ اسپتال پہنچا یا گیا۔
خبر کا کوڈ : 15351
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش