0
Friday 20 Apr 2012 23:33

پاکستان، ایران ایک دوسرے کی ضروریات پوری کرسکتے ہیں، تاجر فائدہ اٹھائیں، بنی اسدی

پاکستان، ایران ایک دوسرے کی ضروریات پوری کرسکتے ہیں، تاجر فائدہ اٹھائیں، بنی اسدی
اسلام ٹائمز۔ ایران کے قونصل جنرل محمد حسین بنی اسدی نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران ایک دوسرے کی ضروریات پوری کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں لہذا دونوں ممالک کے تاجروں کو تجارتی مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے یہ بات لاہور چیمبر میں منعقدہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ لاہور چیمبر کے صدر عرفان قیصر شیخ، سینئر نائب صدر کاشف یونس مہر اور نائب صدر سعیدہ نذر نے بھی اس موقع پر خطاب کیا۔ 

ایرانی قونصل جنرل نے کہا کہ دونوں ممالک کی کاروباری برادری کو اپنے روابط مستحکم کرنا ہوں گے تاکہ وہ ایک دوسرے کے تجربات سے استفادہ کر سکیں۔ پاکستان اور ایران کے درمیان باہمی تجارت کا حجم برادرانہ تعلقات کی عکاسی نہیں کرتا۔ دونوں ممالک اور اُن کی تجارتی تنظیموں کو چاہیے کہ تجارتی وفود کے تبادلے اور سنگل کنٹری نمائشوں کے انعقاد پر توجہ دیں تاکہ باہمی تجارت کو فروغ حاصل ہو۔ 

انہوں نے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے ایوان ہائے صنعت و تجارت کی ذمہ داری ہے کہ وہ تجارتی معلومات کا تبادلہ کریں۔ دونوں ممالک کو سائنس و ٹیکنالوجی کے شعبوں میں ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ایران کے زراعت، سیاحت اور میٹل کے شعبوں میں سرمایہ کاری کی بہت گنجائش موجود ہے لہذا پاکستانی تاجروں کو چاہیے کہ ان مواقع سے فائدہ اٹھائیں۔
 
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عرفان قیصر شیخ نے اپنے خطاب کے دوران ایرانی قونصل جنرل کو یقین دہانی کرائی کہ لاہور چیمبر باہمی تجارت کے فروغ اور معاشی تعلقات کے استحکام کے لیے اپنا کردار ادا کرتا رہے گا۔ پاک ایران گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کے بعد دو طرفہ تجارت بہت تیزی سے بڑھے گی۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران دو برادر اسلامی ممالک ہیں، لہذا انہیں تمام شعبوں میں اپنے تعلقات کو فروغ دینا چاہیے۔ دونوں ممالک کو چاہیے کہ مارکیٹ ریسرچ پر خاص توجہ مرکوز کریں جس سے تجارت کو فروغ دینے میں مدد ملے گی۔ درآمد اور برآمد کے لیے دونوں ممالک ایک دوسرے کو ترجیح دیں۔
 
انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ایس ایم ایز، آئل اینڈ گیس، ہائیڈل ذرائع اور کوئلے سے بجلی کی پیداوار، پاکستان میں سڑکوں کی تعمیر، ہینڈی کرافٹس، آرٹیفیشل جیولری، کارپٹ اور فرنیچر کے شعبوں میں باہمی تعاون کو فروغ دیں۔ پاکستان بنیادی طور پر ایک زرعی ملک ہے جو زرخیز زمین اور بہترین موسموں کی نعمتوں سے مالامال ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوسٹ ہارویسٹ ٹیکنالوجی کے فقدان کی وجہ سے زرعی پیداوار کا بڑا حصہ ضائع ہو جاتا ہے۔ زراعت اور ڈیری کے شعبوں میں ایرانی ٹیکنالوجی پاکستان کے لیے بہت مددگار ثابت ہو سکتی ہے۔ 

انہوں نے کہا کہ پاکستانی ٹیکسٹائل مصنوعات دنیا بھر میں معروف ہیں لیکن انہیں ابھی ایرانی مارکیٹ میں صحیح طرح متعارف کرانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تجارت کا حجم ہمیشہ ایران کے حق میں رہا ہے۔ لہذا ایران کو پاکستان سے درآمدات بڑھانی چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ اگر سمگلنگ کا خاتمہ ہوجائے تو دونوں ممالک کی تجارت دو ارب ڈالر سے بڑھ سکتی ہے۔ لاہور چیمبر کے ایگزیکٹو کمیٹی اراکین شیخ محمد ارشد، شعیب زاہد ملک، خواجہ خاور رشید، حسنین رضا مرزا اور نبیلہ انتصار بھی اجلاس میں موجود تھے۔
خبر کا کوڈ : 155057
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش