0
Wednesday 25 Apr 2012 19:09

وزیراعظم کا توہین عدالت کیس کا فیصلہ سننے کیلئے سپریم کورٹ جانے کا اعلان

وزیراعظم کا توہین عدالت کیس کا فیصلہ سننے کیلئے سپریم کورٹ جانے کا اعلان
اسلام ٹائمز۔ کابینہ اجلاس میں کئے گئے فیصلوں پر میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے وزیر اطلاعات نے بتایا کہ وفاقی کابینہ نے وزیراعظم یوسف رضا گیلانی پر اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ وزیراعظم عام شہری کی حیثیت سے وزراء سمیت پیدل سپریم کورٹ جائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ توقع ہے کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ وزیراعظم کے حق میں آئے گا اور اس بار پیپلز پارٹی کو انصاف ملے گا۔ وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ فیصلہ جو بھی آئے گا حکمت وضع کر لیں گے۔ عدالت کے فیصلے کا جائزہ لینے کیلئے وفاقی کابینہ کا خصوصی اجلاس کل دوپہر طلب کر لیا گیا ہے۔ اجلاس میں خیبر پختونخوا، سندھ، بلوچستان اور گلگت بلتستان کے وزرائے اعلٰی، وزیراعظم آزاد کشمیر اور چاروں گورنرز کو شرکت کی دعوت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کے تحفظات کی وجہ سے انیسویں ترمیم منظور کرائی گئی۔ صدر کے استثنٰی پر کسی کو اعتراض تھا تو انیسیویں اور بیسویں ترمیم کے وقت معاملہ کیوں نہیں اٹھایا گیا۔ 

اس سے پہلے وفاقی کابینہ نے حج پالیسی دو ہزار بارہ کی منظوری دیدی۔ رواں برس ایک لاکھ اناسی ہزار پاکستانی فریضہ حج ادا کریں گے۔ حج پیکج میں اکیس ہزار سے ایک لاکھ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے۔ وفاقی وزیر مذہبی امور سید خورشید شاہ نے میڈیا بریفنگ میں بتایا کہ نئی پالیسی تین سال کیلئے ہو گی۔ قرعہ اندازی کا طریقہ ختم کر دیا ہے۔ پچاس فیصد حجاج سرکاری اور پچاس فی صد نجی حج آپریٹرز کے ذریعے فریضہ حج ادا کریں گے۔ حجاج کی رہائش کیلئے وائٹ، گرین اور بلیو کیٹیگریز رکھی گئی ہیں۔ 

حج درخواستیں پہلے آئیے پہلے پائیے کی بنیاد پر وصول کی جائیں گی۔ دس سے پچیس افراد گروپ کی صورت میں درخواست دے سکتے ہیں۔ گذشتہ پانچ سال میں حج کرنے والے افراد درخواست دینے کے اہل نہیں ہونگے۔ خورشید شاہ کا کہنا تھا سعودی قوانین کے تحت حج اخراجات میں اضافہ کرنا پڑا۔ وفاقی وزیر کا کہنا تھا چار ایئر لائنز کو حج آپریشن کی اجازت ہو گی۔ حج درخواستیں مئی کے دوسرے ہفتے سے دس روز کے لئے وصول کی جائیں گی۔
خبر کا کوڈ : 156461
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش