0
Thursday 26 Apr 2012 01:44

وزیراعظم توہین عدالت کے مرتکب ہوئے یا نہیں، فیصلہ آج سنایا جائے گا

وزیراعظم توہین عدالت کے مرتکب ہوئے یا نہیں، فیصلہ آج سنایا جائے گا
اسلام ٹائمز۔ سپریم کورٹ وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی کیخلاف توہین عدالت کیس کا فیصلہ آج سنانے جا رہی ہے، جسٹس ناصر الملک کی سربراہی میں سات رکنی بنیچ نے این آر او فیصلے پر عملدرآمد نہ کرنے کی بنیاد پر وزیراعظم گیلانی کے خلاف توہین عدالت کیس کی سماعت 24 اپریل کو مکمل کر کے فیصلہ محفوظ کیا تھا۔ اس کیس میں وزیراعظم کو 16 جنوری کو توہین عدالت کی کارروائی کیلئے اظہار وجوہ کا نوٹس جاری ہوا۔ جس پر یوسف رضا گیلانی 19 جنوری کو عدالت میں پیش ہوئے۔ ابتدائی دلائل کی سماعت کے بعد عدالت نے دو فروری کو وزیراعظم پر فرد جرم عائد کرنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم نے اس فیصلے کے خلاف 8 فروری کو انٹرا کورٹ اپیل دائر کی۔ چیف جسٹس کی سربراہی میں آٹھ رکنی بینچ نے دس فروری کو اپیل مسترد کی۔ فرد جرم وصول کرنے کیلئے تیرہ فروری کو وزیراعظم گیلانی عدالت حاضر ہوئے۔

اٹارنی جنرل مولوی انوار الحق نے پراسیکیوٹر کی حیثیت میں 16 فروری کو استغاثہ کی شہادت کے طور پر 54 دستاویزات جمع کرائیں۔ جنہیں 22 فروری کو عدالتی ریکارڈ کا حصہ بنایا گیا۔ صفائی کی واحد گواہ، وزیراعظم کی سابق پرنسپل سیکرٹری نرگس سیٹھی دو سمریاں لے کر 7 اور 8 مارچ کو عدالت میں پیش ہوئیں۔ وزیراعظم کے وکیل اعتزاز احسن نے 21 مارچ کو دلائل کا آغاز کیا، انہوں نے فرد جرم عائد ہونے کے بعد مجموعی طور پر 9 روز تک دلائل دیئے۔ استغاثہ کی جانب سے نئے اٹارنی جنرل عرفان قادر نے 24 اپریل کو دلائل دیئے اور اسی روز عدالت نے فیصلہ محفوظ کر کے جمعرات کو سنانے کا اعلان کیا۔
 
پیپلزپارٹی نے آج کے فیصلہ کے حوالے سندھ کے ارکان پارلیمنٹ کو رات گئے تک اسلام آباد پہنچنے کی ہدایت کر دی ہے۔ آج وزیراعظم کیساتھ وفاقی وزراء اور اتحادی جماعتوں کے ارکان بھی عدالت میں ساتھ جائیں گے۔ سیکورٹی کے حوالے سے اسلام آباد کے داخلی اور خارجہ راستوں پر خصوصی سکواڈ تعینات کر دیا گیا ہے، ریڈ زون ایریا میں خصوصی انتظامات کیے گئے ہیں، چار ہیلی کاپٹرز فضائی نگرانی کریں گے۔
خبر کا کوڈ : 156494
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش