0
Sunday 20 May 2012 01:30

مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد ناگزیر ہے، سید علی گیلانی

مسئلہ کشمیر کے حل سے متعلق اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عملدرآمد ناگزیر ہے، سید علی گیلانی
اسلام ٹائمز۔ حریت پسند کشمیری رہنماء سید علی شاہ گیلانی نےواضح کیا ہے کہ حریت آئین پر حلف لینے والے لیڈران گردش ایام کے ساتھ اپنی پالیسیوں کو تبدیل کر کے کنفیوژن پیدا کر رہے ہیں، حریت کانفرنس گ کی طرف سے حیدر پورہ سرینگر میں ”مسئلہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ کی قرار دادیں کیا ناقابل عمل بن چکی ہے“ کے موضوع پر ایک سمینار منعقد کیا گیا، جس کے دوران ماہرین تعلیم، قانون اور کالم نویسوں کے علاوہ دیگر لوگوں نے بھی شرکت کی، جبکہ سید علی شاہ گیلانی کی صدارت میں منعقد ہونے والے اس سمینار میں قرار دادوں پر روشنی ڈالی گئی۔ سمینار سے خطاب کرتے ہوئے حریت کانفرنس گ کے چیرمین سید علی شاہ گیلانی نے کسی کا نام لئے بغیر کہا کہ حریت آئین پر حلف لینے والے بھی اپنی پالیسیوں اور موقف میں تبدیلیاں لارہے ہیں، حریت رہنماء نے لوگوں کو خبردار کیا کہ وہ اپنی آنکھوں پر پٹیاں باندھ کر کسی بھی لیڈر کی تقلید نہ کریں بلکہ اُسے کسوٹی پر پرکھنے کے بعد ہی اس کی آواز سے آواز ملائیں۔
 
انہوں نے کہا کہ لوگوں کو یہ جاننے کی کوشش کرنی چاہیے کہ کون لوگ کن ایجنسیوں کے اعلیٰ کار بن گئے ہیں اور ان کے رشتے اور ناطے کن سے ہے، انہوں نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ کسی واحد فرد کے کہنے سے یہ قرار دادیں بے اثر نہیں ہوسکتیں، تاہم انہوں نے اس بات پر برہمی کا اظہار کیا کہ ابھی تک اقوام متحدہ کی ان قرار دادوں کو کشمیر مسئلے کے حوالے سے لاگو نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بھارت سنجیدہ نہیں ہے اور کشمیر کے حل میں رکاوٹیں کھڑی کر رہا ہے جس کی وجہ سے چھ دہائیوں کے گزر جانے کے باوجود بھی ابھی تک ان اقوام متحدہ کی قرار دادوں پر عمل نہیں کیا گیا۔ سید علی شاہ گیلانی نے کہا کہ ۱۹۴۷ء میں اگر مرحوم شیخ محمد عبداللہ نے مہاراجہ کے الحاق کی تائید نہ کی ہوتی تو بھارت یہاں پر فوج نہ بھیجتا۔
خبر کا کوڈ : 163412
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش