0
Monday 21 May 2012 11:41

سکوارڈن لیڈر مسعود اختر رضوی شہید کی یادیں

سکوارڈن لیڈر مسعود اختر رضوی شہید کی یادیں
تحریر: سید نوید حسین نقوی

گزشتہ ہفتے نوشہرہ میں تربیتی مشقوں کے دوران پاک فضائیہ کے دو تربیتی طیارے آپس میں ٹکرا کر تباہ ہو گئے تھے۔ نوشہرہ کے علاقے رشکئی ميں ايک مشاق طيارہ گھر پر گرا جبکہ دوسرا طيارہ کچھ فاصلے پر کھيتوں ميں جا گرا۔ حادثے میں پاک فضائیہ کے چار پائلٹ شہید ہو گئے تھے۔ اس حادثے میں ملت جعفریہ کے ایک ہونہار سپوت سکوارڈن لیڈر سید مسعود اختر رضوی بھی شامل تھے۔ سید مسعود اختر رضوی ولد سید اختر حسین رضوی کا تعلق ہری پور ہزارہ سے تھا۔ مسعود رضوی شہید نے اپنی ابتدائی تعلیم ٹی اینڈ ٹی پبلک سکول ہریپور سے حاصل کی تھی، شہید انتہائی لائق اور ہونہار طالب علم تھے اور ہر جماعت امتیازی حیثیت سے پاس کرتے تھے۔ والدین کے انتہائی فرمانبردار اور اکلوتے فرزند تھے۔ شہید مسعود حسین رضوی سیدالشہداء امام حسین ع اور شہدائے کربلا سے بے پناہ لگاؤ رکھتے تھے۔

راقم الحروف کو شہید کا دوست ہونے کا اعزاز حاصل ہے۔ مسعود اختر رضوی کی دلی خواہش تھی کہ انہیں شہادت کی موت نصیب ہو۔ انہوں نے اپنے دوست کے نام اپنے آخری میسیج میں بھی شہادت کی تمنا کی اور خداوند عالم نے ان کی سن لی۔ مادر وطن پر اپنی جان نچھاور کرکے مسعود حسین رضوی امر ہو گئے ہیں۔ سکوارڈن لیڈر مسعود اور ان جیسے تمام لوگ قوم کے لئے فخر کا باعث ہیں۔ شہید کے جسد خاکی کو پاک فضائیہ کے اعزازی گارڈ آف آنر کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔ مسعود جیسا اپنی زندگی میں پروقار تھا مر کر بھی وہ شان مسعود نے برقرار رکھی۔ اشکبار آنکھوں کے ساتھ شہید کے اچھے برتائو کو یاد کرتے ہوئے خالق حقیقی سے دعا ہے کہ شہید کے والدین خصوصاً شہید کی والدہ کو صبر جمیل عطا فرمائے۔   
خبر کا کوڈ : 163837
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش