0
Wednesday 23 May 2012 01:24

امریکہ کے طالبان کیساتھ مذاکرات اہم مرحلہ میں داخل ہوچکے ہیں، میاں افتخار

امریکہ کے طالبان کیساتھ مذاکرات اہم مرحلہ میں داخل ہوچکے ہیں، میاں افتخار
اسلام ٹائمز۔ وزیر اطلاعات خیبر پختونخوا میاں افتخار حسین نے کہا ہے کہ افغانستان میں نیٹو افواج کے سربراہ اور پاک افغان مسلح افواج کے سربراہوں کے مشترکہ اجلاس میں اہم فیصلے ہوچکے ہیں، جبکہ امریکہ اور طالبان کے مذاکرات اہم مرحلہ میں داخل ہوچکے ہیں۔ ان مذاکرات میں پاکستانی طالبان کے ساتھ مذاکرات کی راہ ہموار ہورہی ہے۔ طالبان حکومتی رٹ کو تسلیم کرکے اسلحہ پھینک دیں اسی میں پاکستان، افغانستان سمیت پورے عالم اسلامی کی بھلائی ہے۔ اگر خدانخواستہ مذاکرات نہ ہوئے تو وزیرستان سمیت تمام شورش زدہ علاقوں میں دہشت گردوں کے خلاف سخت آپریشن ہوگا اس کا فیصلہ بھی ہوچکا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوشہرہ پریس کلب کے صحافیوں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کیا۔
 
میاں افتخار حسین نے کہا کہ اجمل خٹک کے مزار پر حملے کا کوئی جواز نہیں تھا، اجمل خٹک کے مزار پر حملے کی تحقیقات شروع ہیں، اسی طرح دارلعلوم حقانیہ کے شیخ الحدیث مولانا نصیب خان وزیر کے قتل کا مقدمہ درج ہوچکا ہے۔ تحقیقات جاری ہیں۔ میاں افتخارحسین نے کہا کہ مولانا نصیب خان کا تعلق مولانا فضل الرحمان گروپ سے تھا۔ اور وہ دارالعلوم حقانیہ میں ایک مضبوط پوزیشن میں تھے۔ حکومت اس حوالے سے بھی تحقیقات کررہی ہے کہ یہ علماء کے اختلافات کی وجہ سے تو قتل نہیں ہوئے۔ کیونکہ ان کے جنازے میں بھی کئی لوگ قتل ہوئے۔ اس کے بعد مسکین شاہ بھی قتل ہوئے۔ تو یہ علماء کے اختلافات کی کڑی بھی ہوسکتی ہے۔ لیکن فی الحال کچھ کہنا قبل ازوقت ہے۔ 

انہوں نے نیٹو سپلائی کے حوالے سے کہا کہ پاکستان اقوام متحدہ کا فغال ممبر ہے اور نیٹو افواج کو اقوام متحدہ نے افغانستان بھیجا ہے اور یہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں شامل ہے اس لئے پاکستان الگ تھلگ نہیں رہ سکتا۔ اور اقوام متحدہ کے فیصلوں کی پابندی بھی کرے گا۔ اب جو قوتیں واویلا کررہی ہیں یہ ایک گہری سازش کے تحت کررہی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 164414
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش