0
Thursday 31 May 2012 06:14

دینی جماعتوں پر یہ الزام غلط ہے کہ وہ اسلام کے نام پر اسلام آباد پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں، قاضی حسین احمد

دینی جماعتوں پر یہ الزام غلط ہے کہ وہ اسلام کے نام پر اسلام آباد پر قبضہ کرنا چاہتی ہیں، قاضی حسین احمد
اسلام ٹائمز۔ ملی یکجہتی کونسل کے سربراہ قاضی حسین احمد نے کہا ہے کہ مسلمانوں میں پائے جانے والے جذبہ جہاد اور شوق شہادت کو اغیار مسلمانوں کے خلاف ہی استعمال کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ پاکستان اسلام کے نام پر بنا اور سب سے زیادہ قربانیاں علماء نے دی ہیں، 60 سال گزرنے کے باوجود پاکستان میں اسلامی نظام کا نفاذ نہیں ہوا، اس کے ذمہ دار وہی لوگ ہیں جو خود ہی غازی اور شہید بنتے ہیں۔ دینی جماعتوں پر یہ الزام غلط ہے کہ وہ اسلام کے نام پر اسلام آباد پر قبضہ کرنا چاہتی ہے۔ دینی قوتوں نے قربانیاں نہ دی ہوتی تو پاکستان قائم نہیں ہوسکتا تھا، آج بھی دینی قوتوں کا مقصد اس ملک میں اسلامی نظام کا نفاذ ہے۔ ان خیالات کا اظہار سربراہ ملی یکجہتی کونسل نے اسلام آباد میں منعقدہ علماء امن کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔

قاضی حسین احمد نے مہمان خصوصی کی حیثیت سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس وقت تک مستحکم نہیں ہو سکتا جب تک دینی جماعتیں برسر اقتدار نہیں آتیں، یہی وجہ ہے کہ ہماری کوشش ہے کہ ملی یکجہتی کونسل کے پلیٹ فارم سے تمام مکاتب فکر کو مشترکات پر جمع کیا جائے۔ کیونکہ محراب و منبر سے اگر ایک آواز اٹھے گی تو یقیناً اس کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ اسلامی نظریاتی کونسل نے ہزاروں صفحات پر مشتمل سفارشات مرتب کی ہیں، ان پر عملدرآمد نہیں ہو رہا ہے۔ ان سفارشات پر عمل درآمد کے لئے ہمیں تحریک چلانا ہوگی۔

جماعت اسلامی کے سابق امیر کا کہنا تھا کہ نبی کریم ص کا راستہ وہ واحد راستہ ہے جس پر شیعہ سنی اور دیوبندی بریلوی سے بالاتر ہو کر اکٹھا ہوا جا سکتا ہے۔ مسلک کی طرف دعوت کی کوئی دلیل نہیں ہے۔ یہ تنوع اختلافات ہیں۔ علمائے کرام اپنے قول اور عمل سے امت کو مشترکات پر یکجا کریں، اس کے لئے محراب و منبر موثر ذریعہ ہے۔ آج ملک کے اندر فتنہ و فساد برپا ہے جس کا باعث فقہی اختلافات ہیں۔ اختلاف اور افتراق میں فرق ہے۔ اختلاف اگر خلوص نیت سے ہو اور اس کا مقصد اصلاح احوال ہو اور یہ علمی بنیادوں پر ہو تو یہ باعث برکت ہوتا ہے، جس کے بغیر اجتہاد کا نظام نہیں چل سکتا، لیکن اس اختلاف کو افتراق میں بدلنا بڑی غلطی ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 167013
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش