0
Saturday 9 Jun 2012 05:24

امت مسلمہ قرآن سے رشتہ جوڑ کر ہی سربلند ہوسکتی ہے، مولانا سید جلال الدین عمری

امت مسلمہ قرآن سے رشتہ جوڑ کر ہی سربلند ہوسکتی ہے، مولانا سید جلال الدین عمری
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی ہندوستان کے امیر سید جلال الدین عمری نے کہا ہے کہ قرآن نے انسانوں کو جینے کا سلیقہ سکھایا اور ایک ایسا انقلاب برپا کیا جس کی تاریخ میں مثال نہیں ملتی، انسانیت موجودہ نظام سے بیزار ہو چکی ہے اور تبدیلی چاہتی ہے، مگر یہ تبدیلی قرآن کے بغیر ممکن نہیں، قرآن فکر و نظر کے زاویے بدلتا ہے اور قوموں کو عروج کا راستہ دکھاتا ہے۔ دنیا کی امامت حاصل کرنے کیلئے ناگزیر ہے کہ امت مسلمہ قرآن سے اپنے رشتے کو استوار کرے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جماعت اسلامی کراچی کے شعبہ مدینتہ القرآن کے تحت ادارہ نور حق میں منعقدہ سہ روزہ قرآنی نمائش کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب کی صدارت جماعت اسلامی پاکستان کے امیر سید منور حسن نے کی۔

تقریب سے جماعت اسلامی کراچی کے امیر محمد حسین محنتی اور نائب امیر حافظ نعیم الرحمن نے بھی خطاب کیا۔ اس موقع پر جماعت اسلامی ہند کے شعبہ تصنیفی اکیڈمی کے ڈائریکٹر محمد رضی الاسلام ندوی، جماعت اسلامی پاکستان کے ڈپٹی سیکریٹری نظام الدین میمن، سندھ کے امیر اسد اللہ بھٹو، سیکریٹری راشد نسیم، بلوچستان کے امیر عبدالمتین اخوند زادہ، کراچی کے جنرل سیکریٹری نسیم صدیقی، نائب امیر برجیس احمد، شعبہ مدینتہ القرآن کے انچارج سید سلام الدین، جاپانی وائس قونصل جنرل Yuckiochai، ایرانی قونصل جنرل عباس علی عبداللہی، خانہ فرہنگ ایران کے ڈائریکٹر مہدی خطیب اور دیگر بھی موجود تھے۔

تقریب میں سید منور حسن نے مولانا سید جلال الدین عمری کو یادگاری شیلڈ بھی پیش کی۔ تقریب میں زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ بعد ازاں سید جلال الدین عمری نے قرآنی نمائش کا افتتاح کیا۔ سہ روزہ قرآنی نمائش میں قرآن مجید کے قدیم و جدید نادر و نایاب، شاہکار، منطوم، قلمی و عکسی نسخوں، بین الاقوامی، قومی و علاقائی زبانوں میں تراجم، تفاسیر، علوم قرآنی اور نادر مخطوطات رکھے جائیں گے۔ 9 جون کو قرآنی نمائش میں خواتین شریک ہوں گی جب کہ اتوار 10 جون کو لوگ اپنے اہل خانہ کے ہمراہ نمائش میں شریک ہوسکیں گے۔

افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے جلال الدین عمری نے کہا کہ میرے لئے یہ خوشی اور سعادت کی بات ہے کہ مجھے قرآن مجید کے اس پروگرام میں شرکت کا موقع ملا۔ انہوں نے کہا کہ قرآن مجید ایک ایسی کتاب ہے جس کی حفاظت کی ذمہ داری اللہ نے خود لی ہے۔ آج دنیا میں کوئی ایسی الہامی کتاب موجود نہیں جس کے بارے میں یہ کہا جاسکے کہ وہ لفظ بہ لفظ محفوظ ہے اور اس میں کوئی تبدیلی نہیں آئی جب کہ قرآن مجید آج بھی وہی کتاب ہے جو محمد ؐ پر 14 سو سال پہلے نازل ہوئی تھی۔ انہوں نے کہا کہ یہ کتاب دنیا میں انقلاب بن کر آئی اور اس کے نتیجے میں جو انقلاب برپا ہوا وہ زندگی کے تمام گوشوں پر محیط تھا۔ اس کتاب نے انسانوں کو جینے کا سلیقہ سکھایا، ایسا انقلاب دنیا نے آج تک نہیں دیکھا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا محتاج ہے کہ اس نظام کو تبدیل کردیا جائے اور قرآن کے بغیر یہ ممکن نہیں۔ قرآن فکر و نظر کو تبدیل کرتا ہے او رایک ایسا راستہ بتاتا ہے جو فلاح کی جانب جاتا ہے۔

سید منور حسن نے کہا کہ آج دنیا میں مہذب کہلانے والے بدتہذیبی کا مظاہرہ کر رہے ہیں ایک جانب قرآن پاک جلایا جارہا ہے اور دوسری جانب توہین آمیز خاکے بنائے جا رہے ہیں یہ سب اس لئے ہے کہ مغرب اور اس کے تھینک ٹینکس یہ بات اچھی طرح سمجھ چکے ہیں کہ قرآن ہی مسلمانوں کے فکر و نظر کو تبدیل کرنے والی کتاب ہے اس نے انسانوں کے رویے اور زاویہ ہائے نگاہ میں انقلاب برپا کیا ہے۔ نیو ورلڈ آرڈر کے راستے میں قرآن رکاوٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ پوری مغربی دنیا کے بارے میں یہ کہے بغیر نہیں رہا جاسکتا کہ ان پر جنجھلاہٹ طاری ہے، انہوں نے کہا کہ آج پوری دنیا میں حق و باطل کا معرکہ جاری ہے، ہر شعبے اور دائرے میں ایک کشمکش برپا ہے اور اس کشمکش میں ہمیں اپنا حصہ ڈالنا چاہیے یہی ایمان کا تقاضا ہے۔
خبر کا کوڈ : 169447
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش