0
Thursday 21 Jun 2012 10:12

مخدوم شہاب الدین نئے وزیراعظم نامزد، راجہ پرویز اشرف متبادل امیدوار ہونگے

مخدوم شہاب الدین نئے وزیراعظم نامزد، راجہ پرویز اشرف متبادل امیدوار ہونگے
اسلام ٹائمز۔ صدر آصف علی زرداری نے وزیراعظم کے عہدے کے لئے مخدوم شہاب الدین کو نامزد کردیا ہے، آج کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے، راجہ پرویز اشرف متبادل امیدوار ہوں گے۔ مخدو م شہاب الدین کی نامزدگی کا فیصلہ صدر زرداری کی زیرصدار ت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں کیا گیا۔ پیپلز پارٹی کی کور کمیٹی اور اتحادی جماعتوں کے اجلاس نے منگل کو مخدوم شہاب الدین کے نام پر اتفاق کر لیا تھا۔ راجہ پرویز اشرف متبادل امیدوار کے طور پر کاغذات نامزدگی جمع کرائیں گے۔ نئے قائدایوان کے انتخاب کے لئے قومی اسمبلی کا اجلاس کل شام ہو رہا ہے۔
ایفی ڈرین کیس میں مخدوم شہاب الدین کے ملوث ہونے کے حوالے سے سرکاری ٹی وی نے وضاحت کرتے ہوئے کہا ہے کہ مخدوم شہاب الدین نے بطور وزیر صحت ایفی ڈرین کیس میں ملوث کمپنیوں کے خلاف نہ صرف نوٹس لیا بلکہ ان کمپنیوں کیخلاف سخت کارروائی کے احکامات جاری کئے تھے۔ مخدوم شہاب الدین کی ہدایات پر ایفی ڈرین کیس میں ملوث کمپنیوں کو نوٹس جاری کئے گئے تھے۔

مخدوم شہاب الدین کا تعلق ضلع رحیم یار خان کے نواحی علاقے میاوالی قریشاں سے ہے۔ وہ تین مرتبہ این اے 194 سے رکن قومی اسمبلی منتخب ہوچکے ہیں۔ ملک کی نامور کاروباری شخصیت ہونے کی وجہ سے ان کا نام بہترین ماہرین معاشیات میں لیا جاتا ہے۔ مخدوم شہاب الدین بے نظیر بھٹو حکومت میں وزیر خزانہ کے عہدے پر فائز رہے۔ پیپلز پارٹی کے موجودہ دور حکومت میں مخدوم شہاب الدین کے پاس 5 وزارتوں کا قلم دان رہا۔ مخدوم شہاب الدین سیاسی اور مذہبی گھرانے سے تعلق رکھتے ہیں۔ وہ گدی ماؤ مبارک کے سجادہ نشین بھی ہیں۔ مخدوم شہاب الدین کے والد مخدوم حمید الدین 1977ء میں ذوالفقار علی بھٹو کی کابینہ کے وزیر پٹرولیم و قدرتی وسائل رہ چکے ہیں۔ مخدوم شہاب الدین اپنے حلقے میں پیپلزپاٹی کا مضبوط ووٹ رکھنے کی وجہ سے پارٹی میں اہم مقام رکھتے ہیں۔

دوسری طرف مسلم لیگ (ن) نے وزیراعظم کے لئے مہتاب عباسی کو امیدوار نامزد کر دیا ہے۔ میاں نواز شریف نے مہتاب عباسی کی حمایت کے لئے مولانا فضل الرحمن کو فون کیا، جس کے بعد ن لیگ کے دو رکنی وفد نے مولانا سے ملاقات کی اور انہیں اعلٰی عدلیہ کے فیصلوں پر متحد ہونے اور نگران سیٹ کے قیام کے روڈ میپ کے لئے مشترکہ کوششیں کرنے کی دعوت بھی دی۔ تاہم مولانا فضل الرحمان نے ن لیگ کے کسی اہم رہنما کے بجائے 2 ایم این ایز کو ملاقات کے لئے بھیجنے پر ناراضگی کا اظہار کیا اور پیپلز پارٹی کے امیدوار کی حمایت کا فیصلہ کیا۔ اس سے پہلے صدر زرداری نے مولانا فضل الرحمان کو ٹیلی فون کرکے حکومت میں واپسی کی دعوت دی جبکہ صدر کے معتمد خاص ڈاکٹر قیوم سومرو اور حمیداللہ جان آفریدی نے مولانا فضل الرحمن سے ان کی رہائش گاہ پر ملاقات کی۔ 
خبر کا کوڈ : 173033
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش