0
Sunday 24 Jun 2012 22:07

بھارتی ریاست کرناٹک کے ایک کروڑ افرد شراب نوشی کے علاوہ دیگر منشیات کے عادی ہیں، ٹمپرنس بورڈ

بھارتی ریاست کرناٹک کے ایک کروڑ افرد شراب نوشی کے علاوہ دیگر منشیات کے عادی ہیں، ٹمپرنس بورڈ
اسلام ٹائمز۔ بھارتی شہر بیدر میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کرناٹک ٹمپرنس بورڈ کے چیئرمین شجانند ہیگڈے نے بتایا ہے کہ کرناٹک کی 6 کروڑ آبادی میں سے ایک کروڑ افراد شراب نوشی کے علاوہ دیگر منشیات کا استعمال کرتے ہیں اور شراب نوشی کے علاوہ دیگر نشہ آور اشیاء کے استعمال کا رحجان دن بہ دن بڑھتا جارہا ہے، جس کے باعث سماجی زندگی میں بگاڑ پیدا ہونے کے علاوہ ماحول بھی خراب ہوتا جارہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاست کرناٹک کے 20 اضلاع میں شراب نوشی مخالف پروگرام منعقد کئے جاتے ہیں، شراب نوشی کے باعث کئی گھر تباہ و برباد ہوچکے ہیں اور اس لعنت کو ختم کرنے کیلئے معاشرے کے ذمہ دار افراد کو بھی آگے آنا ہوگا، اور جب تک بھارت کے عام لوگوں کا تعاون شامل نہیں ہوگا حکومت اور ٹمپرنس بورڈ بھی کچھ نہیں کرسکتا۔
 
شجانند ہیگڈے نے بتایا کہ ریاست کرناٹک کے ایک ہزار اسکولوں میں اس ضمن میں طلباء کی ذہن سازی کے پروگراموں کو تقویت دی گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جہاں تک طلباء کی بات ہے تو کرناٹک میں 30 فیصد طلباء اس لعنت میں ملوث ہوچکے ہیں، جبکہ سروے کے مطابق اس میں مزید اِضافہ ہورہا ہے اور اب بنگلور میں حقہ کیفے بھی شروع ہوچکے ہیں، انہوں نے کہا کہ نوجوان نشہ کے نت نئے طریقہ کار اختیار کرکے اپنی زندگی کو تباہی کی راہ پر لا کھڑا کر رہے ہیں، شجانند ہیگڈے نے بتایا کہ بورڈ کی جانب سے ضلعی سطح پر کمیٹی تشکیل دینے کی ذمہ داری حکومت کی ہے اور جس حد تک دیگر نشہ آور اشیاء گٹکھے، شراب اور سگریٹ کا استعمال ہورہا ہے اس سے مہلک مرض کینسر کے مریضوں کی تعداد میں اِضافہ ہو رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 173191
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش