0
Friday 29 Jun 2012 01:39

علی گیلانی اور میر واعظ نے آتشزدگی سانحہ کے حکومتی تحقیقاتی احکامات کو یکسر مسترد کردیا

علی گیلانی اور میر واعظ نے آتشزدگی سانحہ کے حکومتی تحقیقاتی احکامات کو یکسر مسترد کردیا
اسلام ٹائمز۔ کشمیری حریت رہنماء سید علی شاہ گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق نے خانقاہ عالیہ آتشزدگی واقعہ کی سرکاری تحقیقاتی کے احکامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے غیر سیاسی سطح پر غیر جانبدارانہ کمیشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے، ادھر متحدہ مجلس علماء نے آستان عالیہ کے سجادہ نشین خالد حسن گیلانی کی سربراہی میں تحقیقاتی کمیٹی تشکیل دینے کا پُرزور مطالبہ کیا ہے، حریت کانفرنس (گ) کے چیئرمین سید علی شاہ گیلانی نے تاریخی خانقاہ میں آتشزدگی سے متعلق حکومت کی طرف سے قائم کردہ تحقیقاتی کمیٹی کو یکسر مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ عوام کو سرکاری احکامات پر نہ پہلے کوئی اعتبار تھا اور نہ اب کوئی اعتبار ہے۔ گیلانی نے کہا کہ ارباب اقتدار نے آج تک مختلف نوعیت کے سانحات کے بارے میں بے شمار کمیٹیاں اور کمیشن قائم کئے جبکہ لاتعداد تحقیقاتی احکامات بھی صادر کئے گئے۔
 
انہوں نے کہا کہ آج تک نہ کسی کمیٹی نہ کمیشن کی رپورٹ اور نہ تحقیقاتی احکامات کا کوئی نتیجہ برآمد ہوا۔ اُدھر حریت کانفرنس (ع) کے سربراہ اور متحدہ مجلس علماء کے سربراہ میر واعظ عمر فاروق نے دوٹوک الفاظ میں ریاستی سرکار کے تحقیقاتی احکامات کو مسترد کرتے ہوئے غیر سیاسی سطح کی غیر جانبدار کمیٹی تشکیل دینے کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے کہا ہے کہ اس کمیٹی میں سول سوسائٹی سے وابستہ سرکردہ اشخاص ہونے چاہیں اور کمیٹی کی کمان سجادہ نشین خالد حسن گیلانی کے ہاتھوں میں ہونی چاہیے۔
 
انہوں نے فوری طور پر مذکورہ کمیٹی تشکیل دینے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ غیر جانبدار تحقیقات کے ذریعے ہی اصل حقائق کا پتہ لگایا جا سکتا ہے، اُدھر متحدہ مجلس علماء جموں کشمیر نے عالم اسلام کے ایک بلند پایہ ولی کامل اور عظیم روحانی پیشوا حضرت شیخ سید عبدالقادر جیلانی کے مقدس اور تاریخی آستانہ عالیہ خانیار کی ایک بھیانک اور پر اسرار آتشزنی کے سانحہ میں شہادت کے المناک واقعے کی ایک بار پھر فوری اور غیر جانبدارانہ تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
خبر کا کوڈ : 174546
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش