0
Wednesday 11 Jul 2012 09:47

دو نئے ابھرتے علاقائی اتحاد، پاکستان کيلئے فيصلے کا وقت

دو نئے ابھرتے علاقائی اتحاد، پاکستان کيلئے فيصلے کا وقت
اسلام ٹائمز۔ اس وقت دو نئے ابھرتے علاقائي اتحاد تشکيل پا رہے ہيں، امريکہ کي قيادت ميں ايک اتحاد ميں سعودي عرب، بحرين، کويت، قطر، عمان، متحدہ عرب امارات، ترکي اور افغانستان شامل ہيں۔ دوسرا اتحاد روس و چين کي قيادت ميں ايران اور شام پر مشتمل ہے۔ بھارت کا يقيني جھکاؤ امريکي قيادت ميں پاور بلاک کے حق ميں ہوگا۔ اب يہ پاکستان کيلئے فيصلے کا وقت ہے۔ ورجينيا ميں قائم تھنک ٹينک ”پوليٹکيٹ“ نے امکان ظاہر کيا ہے کہ پاکستان کي جانب سے افغانستان کيلئے نيٹو سپلائي لائنز کھولنے کے فيصلے کا موجب تين بے نظير واقعات بنے ہیں۔
 
اول طيارہ بردار جہاز انٹر پرائز کي قيادت ميں کيريئر اسٹرائيک گروپ کا گوادر کے قريب پاکستان کي سمندري حدود ميں داخل ہونا، دوم انٹيلي جنس پر مستقل سليکٹ کميٹي کا بل متعارف کرانا، جس ميں صدر باراک اوباما پر حقاني نيٹ ورک کو دہشتگرد تنظيم قرار دينے پر زور ديا گيا ہے، جس کے حکومت پاکستان کيلئے خطرناک نتائج مرتب ہونے کاخدشہ ہے۔ سوم سعودي عرب کي جانب سے سيد ذبيح الدين انصاري عرف ابو جندل عرف ابو حمزہ کو بھارت کے حوالے کيا جانا، جو "پوليٹکيٹ" کے مطابق پاک سعودي خوشگوار تعلقات ميں تبديلي کي جانب اشارہ ہے۔
 
انٹيلي جنس پر مستقل سيليکٹ کميٹي کي جانب سے اس نازک مرحلے پر بل کا متعارف کرايا جانا دباؤ کا حربہ ہوسکتا ہے، جس کے پاکستان کي جانب سے حقاني نيٹ ورک کي مبينہ حمايت پر وسيع تر اثرات مرتب ہوسکتے ہيں۔ اگر حقاني نيٹ ورک کو غيرملکي دہشتگرد تنظيم قرار دے ديا جاتا ہے، تب سينٹر فار ساؤتھ ايشياء اينڈ مڈل ايسٹرن اسٹيڈيز کے سابق ڈائريکٹر مارون وائنبالم کے مطابق ايک بار اگر آپ نے يہ کہہ ديا کہ پاکستان کے درحقيقت نيٹ ورک سے رابطے ہيں، اس کے بعد دوسرا منطقي قدم يہ کہنا ہوگا کہ پاکستان غير رياستي دہشتگردي کي سرپرستي کرتا ہے۔

اس کے نتيجے ميں پاکستان پر امريکہ اور بين الاقوامي برادري کي جانب سے پابندياں عائد کئے جانے کے تمام دروازے کھل جائيں گے۔ سوال يہ اٹھتا ہے کہ سعودي عرب کي جانب سے ذبيح الدين انصاري کو بھارت کے حوالے کئے جانے کي کيا جيو اسٹريٹجک اہميت ہے، اول يہ کہ سعودي عرب ديکھ رہا ہے کہ بھارت خطے ميں ايک بڑے کردار کي شکل اختيار کرتا جا رہا ہے، دوم يہ کہ سعودي عرب، ايران، پاکستان، بھارت گيس پائپ لائن پر اسلام آباد کے موقف سے خوش نہيں ہے۔ جلد يا بدير پاکستان کو فيصلہ کرنا ہوگا اور ہر فيصلے کي اپني ايک قيمت ہوگي۔
خبر کا کوڈ : 178162
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش